data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

راولپنڈی: جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے عدالت میں پیش ہونے سے انکار کر دیا۔

راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے اڈیالہ جیل میں 9 مئی کو ہونے والے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل فیصل ملک اپنی قانونی ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے، جبکہ اسپیشل پراسیکیوٹر ظہیر شاہ بھی موجود تھے۔

سماعت سے قبل عدالت نے وکلا صفائی کو جیل میں ٹرائل کی بحالی سے متعلق آگاہ کیا۔

عدالت کی جانب سے عمران خان کو پیش ہونے کے لیے تین بار پیغام بھیجا گیا، تاہم جیل انتظامیہ نے عدالت کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے پیش ہونے سے انکار کر دیا ہے، اور ان کا کہنا ہے کہ طبیعت ناساز ہے۔

جی ایچ کیو حملہ کیس میں عمران خان کی حاضری لازم تھی، جس کے لیے پراسیکیوشن ٹیم اور ان کے وکلا ایک گھنٹہ 40 منٹ تک انتظار کرتے رہے۔

بالآخر انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد کیس کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے 20 اکتوبر تک ملتوی کر دی ـ

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جی ایچ کیو حملہ کیس پیش ہونے

پڑھیں:

ججز ٹرانسفر کیس: ہائیکورٹ ججز نے وفاقی آئینی عدالت میں سماعت چیلنج کردی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: ججز ٹرانسفر کیس نے ایک بار پھر اہم موڑ اختیار کرلیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر ججز نے انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کو وفاقی آئینی عدالت میں منتقل کیے جانے کے فیصلے کو باضابطہ طور پر چیلنج کردیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پانچ ہائیکورٹ ججز کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ انٹرا کورٹ اپیل کو سپریم کورٹ واپس بھیجا جانا چاہیے، کیونکہ اسے 27 ویں آئینی ترمیم کے تحت وفاقی آئینی عدالت میں منتقل کیا گیا ہے، جو آئین کے بنیادی ڈھانچے اور اصولوں کے منافی ہے۔

درخواست گزار ججز نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ پاکستان کا آئین 1973 ملک کے تین بنیادی ستون  مقننہ، ایگزیکٹو اور عدلیہ  کی واضح حدود، دائرہ اختیار اور اختیارات کا تعین کرتا ہے۔ کسی بھی آئینی ترمیم کا استعمال عدلیہ کے اختیارات کو تبدیل کرنے یا اس کے ڈھانچے کو کمزور کرنے کے لیے نہیں کیا جا سکتا۔

ججز نے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ کے مختلف فیصلے اختیارات کی تقسيم اور ادارہ جاتی توازن پر واضح اور تاریخی رہنمائی فراہم کرتے ہیں، اس لیے انٹرا کورٹ اپیل کو وفاقی آئینی عدالت میں منتقل کرنا آئین کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم نہ صرف اختیارات کی تقسیم کے بنیادی اصولوں سے ٹکراتی ہے بلکہ عدلیہ کی خود مختاری کو بھی متاثر کرتی ہے، جس کی بنیاد پر انٹرا کورٹ اپیل کو دوبارہ سپریم کورٹ کے اختیار میں لایا جانا ضروری ہے۔ پانچوں ججز اس بات کے خواہاں ہیں کہ اپیل وہیں سنی جائے، جہاں اسے آئین کے تحت سنا جانا چاہیے تھا۔

دوسری جانب وفاقی آئینی عدالت نے اسی انٹرا کورٹ اپیل کو سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے باضابطہ کازلسٹ بھی جاری کردی ہے۔

کازلسٹ کے مطابق جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں چھ رکنی لارجر بینچ 24 نومبر کو ساڑھے 11 بجے سماعت کرے گا۔ بینچ میں جسٹس حسن رضوی، جسٹس باقر نجفی، جسٹس کے کے آغا، جسٹس روزی خان اور جسٹس ارشد حسین شاہ شامل ہیں، جو اس معاملے پر اہم قانونی نکات کا جائزہ لیں گے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے اسلام آباد میں ججز کے تبادلے کو آئینی اور درست قرار دیا تھا۔ اسی فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے انٹرا کورٹ اپیل دائر کی تھی، جسے اب 27 ویں ترمیم کے تحت وفاقی آئینی عدالت منتقل کر دیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری برقرار
  • عدالت عظمیٰ: پیر تا جمعہ کیسز کی سماعت کے لیے9 بینچ تشکیل
  • وفاقی آئینی عدالت میں کیسز کی سماعت کے لیے 4بینچ تشکیل
  • نائجیریا: کیتھولک اسکول پر حملہ، 300 سے زائد طلبا اور 12 اساتذہ اغوا
  • ججز ٹرانسفر کیس: ہائیکورٹ ججز نے وفاقی آئینی عدالت میں سماعت چیلنج کردی
  • 27ویں آئینی ترمیم کیخلاف وکلا کنونشن بار قیادت کے اختلافات کا شکار ہونے کے بعد سڑک پر منعقد
  •  بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری برقرار
  • جرگے سے واپسی پر افراد کے لاپتہ ہونے پر اظہار برہمی، تحفظ دینا وزیراعلیٰ کی ذمہ داری: پشاور ہائیکورٹ
  • برطانیہ میں افغان شہری نے 12 سالہ بچی کیساتھ جنسی زیادتی کا اعتراف کرلیا
  • علیمہ خان گیارہویں وارنٹ کے بعد عدالت میں پیش، مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات چیلنج