پاکستان میں8 اکتوبر کو آنیوالے تباہ کن زلزلے کو 20 برس بیت گئے، خوفناک یادیں آج بھی ذہنوں پر نقش
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک :پاکستان میں 8 اکتوبر کو آنے والے تباہ کن زلزلےکو 20 برس بیت گئے۔
8 اکتوبر 2005 کو 7.6 شدت کے زلزلے سے آزاد کشمیر اور ہزارہ ڈویژن سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی تھی اور زلزلے میں 80 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے، خوفناک زلزلے سے آبادیاں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئیں اور ہنستے بستے شہر چند سیکنڈز میں اجڑگئے۔
مشکل کی گھڑی میں حکومت پاکستان، عوام اور دوست ممالک نے بروقت ریسکیو اور ریلیف آپریشن کرکے زلزلہ متاثرین کو دوبارہ زندگی کی جانب لوٹا نےمیں بھر پور کردار اداکیا۔
ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا کا سلسلہ جاری، 2 لاکھ 17ہزار سے زائد شہری مستفید
ریکٹر اسکیل پر 7.
پاکستان کی مسلح افواج نے 50 ہیلی کاپٹرز کی 19 ہزار پروازوں کے ساتھ تاریخ کا سب سے بڑا ریلیف آپریشن مکمل کیا تھا۔
محکمہ خزانہ نے سکولوں کے اساتذہ کی تنخواہوں کا بجٹ جاری کر دیا
تعمیرِ نو کے منصوبوں کے تحت اب تک 7608 منصوبوں میں سے 5878 مکمل ہوچکے ہیں اور 919 پر کام جاری ہے جب کہ مالی مشکلات کے باعث 811 منصوبوں پر کام تاحال شروع نہیں ہو سکا۔
اسی طرح شعبہ تعلیم کے 2718 منصوبوں میں سے 1606 مکمل کیے گئے، صحت کے 160 میں سے 119 مکمل کیے جا چکے ہیں، تعمیرِ نو کے مجموعی پروگرام کا حجم 225 ارب روپے ہے جن میں سے 181 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں جب کہ بقیہ 44 ارب روپے کی ضرورت باقی ہے۔
عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر،مزید اضافے کا امکان
2005 کے زلزلے کے دوران جاں بحق ہونے والوں کی برسی کے موقع پر آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے یونیورسٹی کالج گراؤنڈ میں مرکزی تقریب منعقد ہوگی۔
شہدائے زلزلہ کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی جائے گی جب کہ اس موقع پرآفات کے دوران ریسکیو اور ریلیف کے حوالے آگاہی کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔
اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے زیراہتمام ہونے والی تقریب میں ان دوست ممالک کے پرچم بھی لہرائے جائیں گے جو مشکل کی اس گھڑی میں کشمیری قوم کی مدد کو پہنچ تھے۔
وزیرداخلہ محسن نقوی کا قومی یوم استقامت پر پیغام
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
حکومت کا قومی انسدادِ پولیو مہم 13 اکتوبر سے شروع کرنے کافیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ حکومت نے قومی انسدادِ پولیو مہم 13 اکتوبر سے شروع کرنے کافیصلہ کرلیا،قومی انسدادِ پولیو مہم 13 سے 19 اکتوبر تک ملک بھر میں جاری رہے گی۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے مطابق قومی انسداد پولیو مہم کے دوران 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاو ¿ کے قطرے پلائے جائیں گے، 13 اکتوبر سے شروع ہونے والی مہم کے دوران بچوں کی قوتِ مدافعت بڑھانے کے لیے وٹامن اے کی اضافی خوراک بھی دی جائے گی،
13اکتوبر سے شروع ہونے والی مہم کے دوران 4 لاکھ سے زائد تربیت یافتہ پولیو ورکرز اپنی ذمہ داریاں انجام دیں گے، پنجاب میں 2کروڑ 30 لاکھ سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاو ¿ کے قطرے پلائے جائیں گے، سندھ میں ایک کروڑ 6 لاکھ سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاو ¿ کے قطرے پلائے جائیں گے، بلوچستان میں 26لاکھ سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچا و ¿کے قطرے پلائے جائیں گے، خیبرپختونخوا میں 72 لاکھ سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاو ¿ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
ترجمان کے مطابق اسلام آباد میں 4لاکھ 60 ہزار سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاو ¿ کے قطرے پلائے جائیں گے، آزاد جموں و کشمیر میں 7لاکھ 60 ہزار سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچا و ¿کے قطرے پلائے جائیں گے، گلگت بلتستان میں دو لاکھ 80 ہزار سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچا و ¿کے قطرے پلائے جائیں گے۔
والدین سے اپیل ہے کہ وہ 13 سے 19 اکتوبر تک جاری ملک گیر مہم کے دوران اپنے بچوں کو پولیو سے بچاو ¿ کے قطرے لازمی پلوائیں،13 تا 19 اکتوبر جاری مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے ہر بچے کو پولیو سے بچاو ¿ کے قطرے لازمی پلوائیں، اپنے بچوں کو پولیو اور دیگر قابلِ تدارک بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے حفاظتی ٹیکہ جات کا کورس بروقت مکمل کروائیں۔