عالمی ریڈ کراس کمیٹی نے منگل کے روز کہا کہ جنگ کے دوران مارے گئے قیدیوں کی باقیات کی حوالگی میں وقت لگے گا، کیونکہ غزہ کی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے لاشوں کو تلاش کرنا ایک انتہائی مشکل اور طویل عمل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے باوجود اعلان کیا ہے کہ رفح کراسنگ کو بند رکھا جائے گا اور غزہ جانے والی امداد کو کم کیا جائے گا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ اس وقت تک برقرار رہے گا، جب تک حماس تمام اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس نہیں کرتی۔ اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ سکیورٹی حکام اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ حماس کی جانب سے قیدیوں کی لاشوں کی تلاش میں کسی خاطر خواہ کوشش کے شواہد نہیں ملے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کے پاس متعدد قیدیوں کی لاشوں سے متعلق معلومات موجود ہیں، تاہم حماس نے صرف 4 قیدیوں کی لاشیں واپس کیں۔ پیر کے روز حماس نے اعلان کیا تھا کہ اس نے 4 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کی ہیں، آج اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ ان چاروں لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ رفح کراسنگ کو آئندہ دنوں میں کھولنے کا منصوبہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے نفاذ کا حصہ تھا۔

قطری نشریاتی ادارے العربی کے مطابق مصری ٹیمیں اس وقت غزہ میں موجود ہیں اور اسرائیلی قیدیوں کی باقیات کی تلاش میں مصروف ہیں جبکہ ایک اسرائیلی تکنیکی ٹیم بھی مصری حکام کو اس حوالے سے مشورے فراہم کر رہی ہے۔ عالمی ریڈ کراس کمیٹی نے منگل کے روز کہا کہ جنگ کے دوران مارے گئے قیدیوں کی باقیات کی حوالگی میں وقت لگے گا، کیونکہ غزہ کی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے لاشوں کو تلاش کرنا ایک انتہائی مشکل اور طویل عمل ہے۔ دوسری جانب غزہ میں حکام کا کہنا ہے کہ جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے فلسطینیوں میں سے 45 کی لاشیں غزہ کے ناصر اسپتال پہنچ چکی ہیں۔ اسرائیل کے قبضے میں اب بھی 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک ہلاک ہونے والے درجنوں فلسطینیوں کی لاشیں موجود ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: قیدیوں کی کی لاشیں

پڑھیں:

حماس نے 7 اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے، فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کی تیاریاں جاری

حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو اپنے تحویل میں لیے ہوئے 7 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا ہے، ان یرغمالیوں کو ریڈکراس کے حوالے کیا گیا۔

اسرائیلی فوج نے یرغمالیوں کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ریڈ کراس کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق سات اسرائیلی مغویوں کو ان کی تحویل میں دے دیا گیا ہے، جنہیں اب غزہ پٹی میں اسرائیلی دفاعی فورسز اور انٹیلی جنس سروس کے حوالے کیا جا رہا ہے۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ مزید مغویوں کی منتقلی بھی جلد متوقع ہے جنہیں ریڈ کراس کے ذریعے حوالے کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ میں جنگ بندی برقرار، اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی تیاری

بین الاقوامی کمیٹی برائے ریڈ کراس نے پیر کے روز اعلان کیا کہ اس نے غزہ پٹی میں حماس کے قبضے سے 20 زندہ اسرائیلی مغویوں کی رہائی کے پہلے مرحلے کا آپریشن شروع کر دیا ہے۔ یہ اقدام اس جنگ بندی معاہدے کا حصہ ہے جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی سے طے پایا تاکہ غزہ میں جاری تنازعے کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔

دوسری طرف معاہدے کے تحت اسرائیل اپنے جیلوں سے تقریباً 2,000 فلسطینی قیدیوں اور نظربندوں کو آج رہا کرے گا۔ اس کے بعد 28 دیگر اسرائیلی مغویوں کی منتقلی متوقع ہے، جن میں 26 کی لاشیں اور 2لاپتا افراد شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے مغربی کنارے میں موجود الجزیرہ کے دفتر کی بندش 7ویں بار بڑھا دی

 اسرائیل میں رئیم کے قریب فوجی کیمپ کے باہر شہریوں کی بڑی تعداد اسرائیلی پرچم اٹھائے مغویوں کی واپسی کا انتظار کر رہی ہے۔

تل ابیب کے ہوسٹیجز اسکوائر میں بھی سینکڑوں افراد جمع ہیں جو اسرائیلی جھنڈے لہرا رہے ہیں اور مغویوں کی تصاویر اٹھائے خوشی و امید کا اظہار کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے 45 فلسطینی شہدا کی لاشیں غزہ کے حکام کے سپرد کر دیں
  • اسرائیل نے 45 فلسطینی شہداء کی میتیں غزہ کے حوالے کر دیں
  • اسرائیل نے 45 فلسطینی شہدا کی میتیں غزہ کے حوالے کردیں
  • اسرائیل کا امداد کی ترسیل میں کمی، رفح بارڈر بند رکھنے کا فیصلہ
  • حماس کا بڑا اقدام، 20 زندہ قیدیوں کے بعد 4 قیدیوں کی لاشیں بھی اسرائیل کے حوالے
  • حماس کا بڑا اقدام، 20 یرغمالیوں کے بعد 4 مغویوں کی لاشیں بھی اسرائیل کے حوالے
  • حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت 20 اسرائیلی قیدی رہا کر دیئے
  • حماس نے 7 اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے، فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کی تیاریاں جاری
  • غزہ میں جنگ بندی برقرار، اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی تیاری