نئی نہروں کیلیے پانی کی دستیابی کے سرٹیفکیٹ کیخلاف درخواست کی سماعت
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ میں نئی نہروں کیلیے پانی کی دستیابی کے سرٹیفکیٹ اور ارسا میں سندھ سے وفاقی رکن کی عدم تعیناتی کے خلاف درخواست کی سماعت 27 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ سندھ ہائیکورٹ میں نئی نہروں کے لئے پانی کی دستیابی کے سرٹیفکیٹ اور ارسا میں سندھ سے وفاقی رکن کی عدم تعیناتی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی ایڈیشنل
اٹارنی جنرل کاکہنا تھا کہ سندھ ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے مختلف فیصلوں کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے ،وفاقی حکومت کی اپیل پر آج عدالت عظمیٰ میں سماعت مقرر ہے ،درخواست گزار کے وکیل کاکہنا تھا کہ وفاقی حکومت ارسا میں سندھ سے وفاقی رکن کی تقرری کے معاملے پر آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے ،سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے غیر قانونی حکم امتناع لیا گیا ہے ،اور پھر اس معاملے پر دونوں ہائیکورٹ میں تضاد ظاہر کرکے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا گیا ہے،وفاقی حکومت کی جانب سے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نا کرنے کے بہانہ ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سندھ ہائیکورٹ کے خلاف
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ کا نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف لینے کے لیے گورنر خیبرپختونخوا کی دستیابی معلوم کرنے کا حکم
پشاور ہائیکورٹ نے نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف لینے کے لیے گورنر خیبرپختونخوا کی دستیابی معلوم کرنے کا حکم دے دیا۔خیبر پختونخوا کے نو منتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی سے حلف لینے کے لیے دائر درخواست پر سماعت چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کی، عدالت نے سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا جس میں حکم دیا گیا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نو منتخب وزیراعلیٰ سے حلف لینے گورنر خیبر پختونخوا کی دستیابی معلوم کریں، ایڈیشنل اٹارنی جنرل عدالت کو آگاہ کریں۔حکم نامے میں درج ہے کہ درخواست سپیکر صوبائی اسمبلی اور دیگر ارکان اسمبلی نے آرٹیکل 255 کے تحت دائر کی، درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپیکر یا کسی اور کو حلف لینے کے لیے نامزد کیا جائے۔حکمنامہ کے مطابق درخواست گزار وکیل کے مطابق علی امین گنڈاپور نے اپنا استعفیٰ گورنر کو کو بھجوایا، درخواست گزار کے مطابق سہیل آفریدی 13 کو وزیراعلیٰ منتخب ہوئے، اپوزیشن جماعتوں کے دیگر ارکان نے بھی شیڈول کے مطابق کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔تحریری حکم نامہ میں کہا گیا کہ شیڈول 12 اکتوبر کو جاری کیا گیا اور تمام امیدواروں کی جانب پڑتال کی گئی، اپوزیشن لیڈر نے الیکشن پر اعتراض کیا، سپیکر نے اعتراض کو مسترد کردیا اور رولنگ پاس کی، گورنر خیبرپختونخوا نے حلف لینے کے لیے عدم دستیابی ظاہر کردی ہے۔عدالتی حکم نامے کے مطابق حلف میں مزید تاخیر صوبے کو طرز حکمرانی سے روکنا ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے آرٹیکل 255(2) کی طرف توجہ مبذول کرائی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے مطابق 255(2) کی کارروائی نہیں ہوسکتی کیونکہ گورنر پاکستان میں ہے اور وہ 15 اکتوبر کو دستیاب ہوں گے۔