data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مظفرآباد/راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق ڈٹ گئے ، تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ پیپلزپارٹی اعلان مہلت کے باوجود انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہ لاسکی ادھر مسلم لیگ ن نے آزاد کشمیر میں نئے وزیراعظم کے لیے پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی جانب سے وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق کو عہدے سے مستعفی ہونے کے لیے منگل کی دوپہر 2 بجے تک کی مہلت دی گئی تھی جوکہ گزرگئی اور پیپلز پارٹی وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہ لاسکی، دوسری جانب وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق بھی ڈٹ گئے ہیں اور انہوں نے تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے پہلے بھی وزیراعظم آزاد کشمیر نے ایک بیان میں کہا تھا اگر کسی کے پاس نمبرز پورے ہیں تو تحریک عدم اعتماد لے آئے۔ خیال رہے کہ پیر کے روز پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اتفاق کیا تھا۔ علاوہ ازیں آزاد کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی کے معاملے پر مسلم لیگ ن کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی کے معاملے پر ہوئے مسلم لیگ ن کے اجلاس میں احسن اقبال، رانا ثناء اللہ اور وزیرِ امورِ کشمیر انجینئر امیر مقام شریک ہوئے۔ اس کے علاوہ مسلم لیگ ن آزادکشمیر کے صدر شاہ غلام قادر ، راجا فاروق حیدر خان سمیت اراکین پارلیمانی پارٹی ، آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی سمیت مرکزی عہدیداران نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق آزادکشمیر میں حکومت کی تبدیلی پر مسلم لیگ ن کی مشاورت مکمل ہوگئی اور مسلم لیگ ن نے نئے وزیراعظم کے لیے پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی تبدیلی کے لیے مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کا ساتھ دے گی لیکن آزاد کشمیر میں نئی حکومت کا حصہ نہیں بنے گی۔ ذرائع کے مطابق تحریکِ عدم اعتماد الگ معاملہ ہے، قائد ایوان کا انتخاب الگ معاملہ ہے، قائد ایوان کے انتخاب کے لیے ن لیگ نے پیپلز پارٹی کے امیدوار کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پیپلزپارٹی سے آزادکشمیر میں جلد الیکشن سے متعلق مشاورت ہوگی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں سیاسی رابطہ کمیٹی نے آزادکشمیر کی پارلیمانی پارٹی کوپیپلز پارٹی سے طے فار مولے پر بھی اعتماد میں لیا۔ مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کی جانب سے آئندہ کی سیاسی حکمتِ عملی پر بھی غور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق سیاسی رابطہ کمیٹی نے آزادکشمیر کی قیادت سے سیاسی حکمتِ عملی سے متعلق تجاویز مانگ لیں، کمیٹی وزیراعظم شہباز شریف کو وطن واپسی پر بریفنگ دے گی۔

مانیٹرنگ ڈیسک سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وزیراعظم ا زاد کشمیر چودھری انوار الحق تحریک عدم اعتماد ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن اجلاس میں کشمیر کی کا فیصلہ کے لیے کو ووٹ

پڑھیں:

پیپلز پارٹی کی تحریکِ عدم اعتماد تیار، وزیراعظم آزاد کشمیر کا مستعفی ہونے سے انکار

پیپلز پارٹی نے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کو حتمی شکل دے دی ہے، جب کہ چوہدری انوار الحق نے استعفیٰ دینے سے انکار کر دیا ہے۔آزاد کشمیر میں حکومت سازی کا عمل فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ پیپلز پارٹی نے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد تیار کر لی ہے جبکہ وزیراعظم نے واضح کر دیا ہے کہ وہ استعفیٰ نہیں دیں گے۔مسلم لیگ (ن)، سلطان گروپ اور فارورڈ بلاک نے پیپلز پارٹی کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔ پیپلز پارٹی کو حکومت بنانے کے لیے آزاد کشمیر اسمبلی میں 27 ارکان کی حمایت درکار تھی، تاہم مجموعی طور پر 36 ارکان نے حمایت کا یقین دلایا ہے۔آزاد کشمیر اسمبلی کے کل 53 ارکان میں سے 52 ارکان اس وقت ایوان میں موجود ہیں، جبکہ رکن اسمبلی محمد اقبال پہلے ہی مستعفی ہو چکے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے 17، مسلم لیگ (ن) کے 9، اور سلطان گروپ و فارورڈ بلاک کے 10 ارکان نے تحریکِ عدم اعتماد کی حمایت کی ہے۔اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ سطحی سیاسی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بھی ہوا. جس میں احسن اقبال، رانا ثنا اللہ اور امیر مقام سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) پیپلز پارٹی کی حمایت کرے گی، تاہم حکومت میں شامل ہونے کے بجائے اپوزیشن میں بیٹھے گی۔ادھر، آزاد کشمیر میں وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف بھی متحرک ہو گئی۔ پی ٹی آئی نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے والے اپنے سترہ ارکانِ اسمبلی کے خلاف کارروائی کی تیاری شروع کر دی ہے۔پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے صدر سردار عبدالقیوم نیازی اور قائدِ حزبِ اختلاف خواجہ فاروق احمد نے ان منحرف ارکان کے خلاف فلور کراسنگ ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دونوں رہنما اس حوالے سے اپنی لیگل ٹیم سے مشاورت کر رہے ہیں۔پی ٹی آئی کے مطابق الیکشن ایکٹ 2020 کی دفعہ 30 کی ذیلی شق 3 اور 4 کے تحت پارٹی چھوڑنے والے ارکان نااہلی کا سامنا کر سکتے ہیں۔ چار ارکان کے خلاف ابتدائی ریفرنس اسپیکر اسمبلی کے پاس جمع کروا دیا گیا ہے، جبکہ باقی ارکان کے خلاف ریفرنسز کی تیاری جاری ہے۔تجزیہ کاروں کے مطابق آئندہ 48 گھنٹے آزاد کشمیر کی سیاست کے لیے فیصلہ کن ثابت ہو سکتے ہیں.کیونکہ اسی دوران حکومت سازی یا نئی صف بندی کا امکان واضح ہو جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کی تحریکِ عدم اعتماد تیار، وزیراعظم آزاد کشمیر کا مستعفی ہونے سے انکار
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کا استعفیٰ دینے سے انکار، پیپلز پارٹی کی نمبر گیم مکمل
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کا استعفیٰ سے انکار، پیپلز پارٹی کی نمبر گیم مکمل
  • پیپلز پارٹی کی وزیراعظم آزاد کشمیر کو استعفیٰ دینے کی مہلت
  • پیپلز پارٹی کی وزیراعظم آزاد کشمیر کو استعفے کیلئے مہلت، انوار الحق کا تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کرنیکا فیصلہ
  • پیپلز پارٹی اور نواز لیگ کا وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف مشترکہ تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ
  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف مشترکہ تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ
  • وزیر اعظم آزاد کشمیر کے مستعفی ہونے سے انکار پر عدم اعتمادلانے کی تیاریاں مکمل ،پی پی کی ن لیگ کو حکومت کا حصہ بننے کی دعوت
  • وزیرِ اعظم آزاد کشمیر استعفیٰ دیں گے یا تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کریں گے؟