سیکیورٹی الرٹ سے متعلق جعلی نوٹیفکیشن وائرل، محکمہ داخلہ سندھ کی وضاحت
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: محکمہ داخلہ سندھ نے سوشل میڈیا پر کراچی میں سیکیورٹی الرٹ کے حوالے سے گردش کرنے والے جعلی نوٹیفکیشن پر وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے اسے گمراہ کن اور بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد کی کچہری کے باہر ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک مبینہ سرکاری نوٹیفکیشن تیزی سے وائرل ہوا جس میں کراچی میں ممکنہ دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر سیکیورٹی ہائی الرٹ کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
محکمہ داخلہ سندھ نے اس نوٹیفکیشن کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر زیر گردش سیکیورٹی الرٹ سرکاری نہیں ہے، تمام سیکیورٹی ایڈوائزریز صرف محکمہ داخلہ سندھ کے مجاز ذرائع سے جاری کی جاتی ہیں، جعلی نوٹیفکیشن پھیلانے والے عناصر عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
محکمہ داخلہ نے عوام اور میڈیا اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر مصدقہ اور غیر سرکاری معلومات کو شیئر کرنے سے گریز کریں اور کسی بھی سیکیورٹی الرٹ یا سرکاری اعلان کی تصدیق صرف مجاز ذرائع سے کریں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کچہری کے باہر ہونے والے خودکش دھماکے میں کم از کم 12 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوئے تھے، جس کی وجہ سے جعلی نوٹی فکیشن سوشل میڈیا پر بہت تیزی سے وائرل ہوگیا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: محکمہ داخلہ سندھ سیکیورٹی الرٹ سوشل میڈیا پر
پڑھیں:
دہلی کی زہریلی فضا پر جونٹی رہوڈز کا ردعمل سامنے آ گیا، سوشل میڈیا پر پوسٹ وائرل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی فضا ایک بار پھر زہر آلود ہو چکی ہے اور اس بار اس پر جنوبی افریقا کے سابق مایہ ناز کرکٹر جونٹی رہوڈز نے آواز بلند کی ہے۔
نئی دہلی کی بڑھتی ہوئی آلودگی نے جہاں عام شہریوں کو زندگی عذاب بنا دی ہے، وہیں غیر ملکی شخصیات بھی اس کے خلاف بولنے پر مجبور ہو چکی ہیں۔ جونٹی رہوڈز، جو اپنی فٹنس اور کھیل کے دوران توانائی کے لیے مشہور تھے، نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ شیئر کی، جس نے بھارتی میڈیا اور سوشل پلیٹ فارمز پر ہلچل مچا دی ہے۔
اپنی پوسٹ میں انہوں نے دہلی اور ساؤتھ گوا کی دو تصاویر ساتھ رکھی ہیں ۔ ایک طرف دہلی کی دھند آلود، مٹی اور دھوئیں میں لپٹی فضا جب کہ دوسری جانب نیلے آسمان اور کھلے میدانوں والا گوا دکھایا گیا ہے۔
انہوں نے تصویروں کے ساتھ لکھا کہ شکر ہے کہ ہم ساؤتھ گوا میں رہتے ہیں، جہاں میرے بچے باہر فٹبال کھیل سکتے ہیں، جبکہ دہلی میں والدین اپنے بچوں سے کہتے ہیں کہ گھر کے اندر رہیں۔
جونٹی رہوڈز کے اس سادہ مگر معنی خیز جملے نے دہلی کے ماحولیاتی بحران پر ایک بار پھر عالمی توجہ دلا دی ہے۔ بھارتی شہریوں نے بھی ان کی پوسٹ پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا۔ کچھ نے ان سے اتفاق کرتے ہوئے دہلی حکومت کو آلودگی کے کنٹرول میں ناکامی کا ذمے دار ٹھہرایا، جبکہ کچھ نے اسے غیر ملکی مداخلت قرار دے کر دفاعی رویہ اپنایا۔
واضح رہے کہ ہر سال سردیوں کے آغاز سے قبل دہلی کی فضا میں دھند اور زہریلے دھوئیں کی مقدار خطرناک حد تک بڑھ جاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق دہلی کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) اکثر 400 سے تجاوز کر جاتا ہے، جو انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر درجے میں آتا ہے۔
ماحولیاتی تنظیموں کا بھی کہنا ہے کہ آلودگی کی سب سے بڑی وجوہات فصلوں کی باقیات جلانا، صنعتی دھواں، گاڑیوں کا اخراج اور بے قابو تعمیرات ہیں۔ اس کے نتیجے میں نہ صرف سانس کی بیماریاں بلکہ آنکھوں اور جلد کے امراض میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دہلی میں اسکول بند ہونے، فضائی ٹریفک متاثر ہونے اور شہریوں کو ماسک پہننے کی ہدایات کے باوجود حکومت کی جانب سے کوئی پائیدار حل سامنے نہیں آ سکا۔