WE News:
2025-11-14@05:04:47 GMT

کیا پی ٹی آئی 24 نومبر کو احتجاج کرے گی؟

اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT

کیا پی ٹی آئی 24 نومبر کو احتجاج کرے گی؟

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کے موقع پر محدود احتجاج کی تیاری شروع کر دی ہے، جو پارٹی رہنماؤں کے مطابق عمران خان کی اجازت سے مشروط ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 27ویں ترمیم آئین کی روح کے منافی ہے: اپوزیشن نے احتجاجی تحریک کا اعلان کردیا

پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال 24 نومبر کو عمران خان کی کال پر ڈی چوک اسلام آباد کی جانب مارچ کیا گیا تھا، جس میں خیبر پختونخوا سے بڑی تعداد میں کارکنان شریک ہوئے تھے۔ ان کے مطابق اس پُرامن مارچ کے خلاف جو کارروائی کی گئی، وہ کسی سے پوشیدہ نہیں۔

‘پارٹی ہدایات اور احتجاج کے طریقہ کار’

پی ٹی آئی رہنماؤں نے بتایا کہ پارٹی ہدایت کے مطابق قائدین اپنے علاقوں میں مارچ کے دوران جان بحق کارکنوں کے گھروں کا دورہ کریں گے، جبکہ زخمی کارکنان سے بھی ملاقاتیں کی جائیں گی، ان کے مطابق 24 نومبر کو احتجاج کا فیصلہ تو کر لیا گیا ہے، تاہم حتمی کال تاحال نہیں دی گئی۔

‘احتجاج ضرور ہوگا’

پی ٹی آئی کے یوتھ رہنما اور ترجمان حکومتِ خیبر پختونخوا شفیع اللہ جان نے بتایا کہ 24 نومبر کو پی ٹی آئی احتجاج کرے گی، تاہم واضح کیا کہ احتجاج عمران خان کی ہدایت کے مطابق ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا اسٹیبلشمنٹ سے تصادم، صوبائی مشینری جام، عوام نظرانداز

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی نے محدود احتجاج کا فیصلہ کیا ہے، اور جیسے ہی عمران خان کی جانب سے ہدایت ملے گی، اسی کے مطابق عمل کیا جائے گا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو پارٹی قائد عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، جس کی وجہ سے وہ براہِ راست ہدایات نہیں لے سکتے۔

انہوں نے کہا کہ ‘عمران خان کی جانب سے پیغام کسی نہ کسی طرح پہنچ ہی جاتا ہے۔ عمران خان کی ہدایات مل رہی ہیں اور صوبائی حکومت ان پر عمل کر رہی ہے۔ 24 نومبر کے احتجاج کے حوالے سے بھی ہدایت کا انتظار ہے۔’

‘سہیل آفریدی اور جنید اکبر کی تیاری’

پی ٹی آئی کے ایک سینئر رہنما نے بتایا کہ سہیل آفریدی نے وزیراعلیٰ بننے کے بعد ہی پارٹی کارکنان کو کہا تھا کہ وہ تیاری کریں کیونکہ 24 نومبر قریب ہے۔ ان کے مطابق اس وقت سہیل آفریدی اور صوبائی صدر جنید اکبر ایک ہی صفحے پر ہیں اور دونوں احتجاج اور مظاہروں کے حق میں ہیں۔

‘احتجاج اور انتظامات صوبائی حکومت کی ذمہ داری’

انہوں نے کہا کہ احتجاج اور جلسوں کی تمام ذمہ داری اور انتظامات صوبائی حکومت کے ذمے ہیں۔ سہیل آفریدی پہلے ہی تیاری کی ہدایت دے چکے ہیں۔ ‘مجھے لگتا ہے کہ کوئی بڑا احتجاج یا ریلی نہیں ہوگی، بلکہ پشاور سمیت چند اضلاع میں پریس کلبوں کے سامنے مظاہرے کیے جائیں گے۔’

‘موجودہ صورتحال اور کارکنان کی تیاری’

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت کارکنان کسی بڑے احتجاج یا ریلی کے لیے تیار نہیں ہیں، اور نہ ہی انہیں فعال کرنے کے لیے کوئی خاص اقدامات نظر آ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سہیل آفریدی وزیراعلیٰ بننے کے بعد سے عمران خان کی رہائی کے حوالے سے احتجاج شروع کرنے پر غور کر رہے ہیں، اور اس سلسلے میں پارٹی رہنماؤں سے مشاورت بھی جاری ہے۔ تاہم، عمران خان سے ملاقات کے بعد ہی کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی عمران خان کی سہیل آفریدی پی ٹی آئی نومبر کو کے مطابق

پڑھیں:

وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی زیرصدارت پختونخوا کابینہ کا پہلا اجلاس  طلب، ایجنڈا جاری

پشاور:

 

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا پہلا اجلاس  طلب کرلیا گیا، جس کا ایجنڈا  بھی جاری کردیا گیا ہے۔   ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبر پختونخواہ کابینہ کا اجلاس 14 نومبر کو طلب کرلیا گیا ہے، جو وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے منصب سنبھالنے کے بعد ان کی زیر صدارت پہلا باضابطہ اجلاس ہوگا۔    سرکاری ذرائع کے مطابق اجلاس کے لیے 10 وزرا، ایک معاونِ خصوصی اور 2 مشیروں کو دعوت دی گئی ہے جب کہ اجلاس میں امن جرگے کے  اعلامیہ کی باضابطہ منظوری دیے جانے کا بھی امکان ہے۔    کابینہ اجلاس کے لیے جاری کردہ 53 نکاتی ایجنڈے میں متعدد کلیدی امور شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ سیشن ججز کے لیے 25  سرکاری گاڑیاں تبدیل کرنے کی منظوری بھی اجلاس میں زیر غور آئے گی جب کہ سوات ایکسپریس وے کے ٹول پلازوں کے ٹیکس میں 20 فیصد اضافے کی سفارش ایجنڈے کا حصہ ہے۔    اس کے علاوہ خیبر پختونخوا اسمبلی سے منظور شدہ مختلف قراردادیں بھی کابینہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی تاکہ ان پر عملی اقدامات کا آغاز کیا جا سکے۔   ذرائع نے مزید بتایا کہ اجلاس میں گورنر خیبر پختونخوا کے لیے وی آئی پی گاڑیوں کی خریداری پر عائد پابندی ختم کرنے کی منظوری بھی شامل ہے۔ اسی طرح یک کسان، ایک گائے کے منصوبے کی باضابطہ منظوری بھی اجلاس میں لی جائے گی تاکہ صوبے میں زراعت اور دیہی معیشت کو فروغ دیا جا سکے۔    اجلاس میں تیراہ اور شمالی وزیرستان کے متاثرین کے لیے خصوصی فنڈز کے اجرا کی منظوری بھی دیے جانے کا امکان ہے، جس سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے عمل میں تیزی لانے کی کوشش کی جائے گی۔   مزید برآں  پشاور ہائی کورٹ کے ایک بینچ کے لیے بلٹ پروف گاڑی کی فراہمی کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔ کابینہ اجلاس میں مختلف محکموں کی کارکردگی رپورٹس بھی پیش کیے جانے کا امکان ہے جب کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی صوبائی نظم و نسق اور ترقیاتی منصوبوں کی رفتار بڑھانے سے متعلق نئی ہدایات جاری کریں گے۔   

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا امن جرگہ کے دو ارکان کے لاپتا ہونے کا انکشاف
  • 26 نومبر احتجاج کیس، علیمہ خان کے شیئرز فریز کرنے کا حکم
  • پارٹی لائن کیخلاف ووٹ دینا انحراف مگر ضمیر کے مطابق ووٹ دیا جائے تو شمار ہوگا: اسحاق ڈار
  • سہیل آفریدی کی زیرصدارت کابینہ کا پہلا اجلاس کل طلب
  • 26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان کے نویں مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری
  • امن جرگہ، یہاں بم پھٹتا ہے تو وہ یہ نہیں دیکھتا کہ کس پارٹی سے ہے، وزیراعلیٰ کے پی
  • امن جرگہ؛ یہاں بم پھٹتا ہے تو وہ یہ نہیں دیکھتا کہ کس پارٹی سے ہے، وزیراعلیٰ کے پی
  • سہیل آفریدی کی زیرصدارت پختونخوا کابینہ کا پہلا اجلاس 14 نومبر کو طلب
  • وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی زیرصدارت پختونخوا کابینہ کا پہلا اجلاس  طلب، ایجنڈا جاری