بھارتی حکومت نے پہلگام حملے میں سکیورٹی کی ناکامی کا اعتراف کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
بھارتی حکومت نے پہلگام حملے میں سکیورٹی کی ناکامی کا اعتراف کرلیا WhatsAppFacebookTwitter 0 25 April, 2025 سب نیوز
بھارتی حکومت نے بند کمرا آل پارٹیز کانفرنس کے دوران پہلگام حملے میں سکیورٹی کی ناکامی کا اعتراف کرلیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حکمراں جماعت کے ایک رہنما نے مبینہ طور پر اجلاس کے دوران حزب اختلاف کے رہنماؤں سے کہا کہ اگر کچھ غلط نہیں ہوا ہوتا، تو ہم یہاں کیوں بیٹھے ہوتے؟ کہیں نہ کہیں کوتاہیاں ہوئی ہیں جن کا ہمیں پتہ لگانا ہے۔
بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں پر حملے میں 26 افراد کی ہلاکت کے بعد حزب اختلاف کے رہنماؤں کو بریفنگ دینے کے لیے کل جماعتی اجلاس طلب کیا تھا۔
اجلاس کے دوران متعدد اپوزیشن جماعتوں نے سیکیورٹی پروٹوکول کی بظاہر ناکامی کے بارے میں سوالات پوچھے، انڈیا ٹوڈے کے ذرائع کے مطابق کئی رہنماؤں نے پوچھا کہ سیکیورٹی فورسز کہاں تھیں؟ سینٹرل ریزرو پولیس فورس کہاں تھی؟ ۔
اس کے جواب میں حکومت نے مبینہ طور پر کہا کہ مقامی حکام نے ضلع اننت ناگ میں پہلگام کے قریب بیسرن علاقے کو کھولنے سے پہلے سیکورٹی ایجنسیوں کو مطلع نہیں کیا تھا، جو عموماً جون میں امرناتھ یاترا تک محدود رہتا ہے۔
اس واقعے پر تاخیر سے ردعمل کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق، سرکاری حکام نے وضاحت کی کہ جائے وقوعہ 45 منٹ کی پیدل مسافت پر تھی اور اس طرح کی ہنگامی صورتحال سے تیزی سے نمٹنے کے لیے کوئی معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) موجود نہیں تھا۔
اجلاس کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ تمام جماعتوں نے اتفاق کیا ہے کہ بھارت کو دہشت گردی کے خلاف متحد ہو کر لڑنا چاہیے۔
کرن رجیجو کے مطابق تمام جماعتوں نے کہا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف اس لڑائی میں حکومت کے ساتھ ہیں اور تمام جماعتوں کے رہنماؤں نے ایک آواز میں کہا ہے کہ حکومت جو بھی قدم اٹھائے گی وہ اس کی حمایت کریں گے۔ رجیجو نے کہا کہ اجلاس مثبت انداز میں اختتام کو پہنچا۔
کل جماعتی اجلاس میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر خارجہ ایس جئے شنکر، وزیر خزانہ نرملا سیتارامن اور پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے حکومت کی نمائندگی کی۔
راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں راجیہ سبھا میں قائد ایوان جے پی نڈا، راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے شرکت کی۔
اپوزیشن کی جانب سے لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے اسد الدین اویسی، عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ، ترنمول کانگریس کے سدیپ بندو پادھیائے، سماجی وادی پارٹی کے رام گوپال یادو اور دیگر نے شرکت کی۔
دریں اثنا لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے کہا کہ اپوزیشن نے جموں و کشمیر میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے جواب میں کوئی بھی کارروائی کرنے کے لئے مرکزی حکومت کی مکمل حمایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سبھی نے پہلگام حملے کی مذمت کی، راہل گاندھی نے کہا کہ اپوزیشن نے کسی بھی کارروائی کے لیے حکومت کی مکمل حمایت کی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے بھارت کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کر دیا قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے بھارت کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کر دیا امریکا نے بھارت میں موجود اپنے شہریوں کے لیے الرٹ جاری کردیا بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے پہلگام حملے کو سکیورٹی کی خامی قرار دیدیا،تحقیقات کا مطالبہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا بڑے پیمانے پر کریک ڈاون، 1500سے زائد کشمیری گرفتار پاکستان نے بھارتی پروازوں کیلئے فضائی حدود ایک ماہ کیلئے بند کردی، نوٹم جاری بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی، احتجاجی مراسلہ تھما دیا گیا، سفارتی ذرائعCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بھارتی حکومت نے نے پہلگام حملے سکیورٹی کی حملے میں
پڑھیں:
افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان ترجمان کے اشتعال انگیز اور گمراہ کن بیانات پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ افغان ترجمان کے اشتعال انگیز اور بے بنیاد بیانات پر واضح الفاظ میں کہا جاتا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان کے حوالے سے جامع حکمتِ عملی پر پوری قوم، بشمول سیاسی اور عسکری قیادت مکمل اتفاق رکھتی ہے۔
On the malicious and misleading comments made by the Afghan spokesperson, let it be categorically stated that there exists complete unanimity of views among all Pakistanis, including the country’s political and military leadership, regarding Pakistan’s security policies and its…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) November 1, 2025
انہوں نے کہاکہ پاکستانی عوام خصوصاً خیبرپختونخوا کے لوگ بخوبی آگاہ ہیں کہ افغان طالبان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرستی میں ملوث رہی ہے، اور ان کے عزائم و طرز عمل کے بارے میں انہیں کسی غلط فہمی کا شکار نہیں بنایا جا سکتا۔
خواجہ آصف نے کہاکہ واضح حقیقت یہ ہے کہ غیر نمائندہ افغان طالبان حکومت اندرونی گروہ بندی کا شکار ہے اور افغانستان میں مختلف قومیتوں، خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر ظلم و جبر کی ذمہ دار ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ حکومت اظہار رائے، تعلیم اور نمائندگی جیسے بنیادی حقوق سلب کررہی ہے۔
وزیر دفاع نے کہاکہ اقتدار سنبھالنے کے 4 سال بعد بھی افغان حکومت اپنے وہ وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی ہے جو اس نے عالمی برادری سے کیے تھے۔ اب یہ اپنی کمزور حکمرانی، عدم استحکام اور باہمی انتشار کو چھپانے کے لیے اشتعال انگیز بیان بازی پر اتر آئی ہے اور بیرونی قوتوں کے آلہ کار کے طور پر کام کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی پالیسی اپنے شہریوں کو سرحد پار دہشتگردی اور خوارج کی گمراہ کن سوچ سے محفوظ رکھنا ہے، جو مکمل طور پر متحد، اٹل اور قومی مفاد کے ساتھ ساتھ خطے میں امن و استحکام کے فروغ پر مبنی ہے۔
مزید پڑھیں: غلط بیانی قابل قبول نہیں، پاکستان نے استنبول مذاکرات سے متعلق افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے، تاہم بعد ازاں افغان طالبان نے مذاکرات کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا جسے پاکستان نے مسترد کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی پاکستان افغانستان تعلقات خواجہ آصف وزیر دفاع وی نیوز