دریائے جہلم میں اضافی پانی چھوڑنے کے حوالے سے بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
اسلام آباد: دریائے جہلم میں اضافی پانی چھوڑنے کے حوالے سے بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب ہو گیا۔
رپورٹ کے مطابق بھارت سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے اعلان کو سچ ثابت کرنے کی کوشش کرنے لگا جبکہ بھارت کی یہ کوشش صرف اپنی عوام کو بیوقوف بنانے کی بھونڈی کوشش کے سوا کچھ نہیں ہے۔
بھارت نے پہلے دریائے جہلم میں اضافی پانی چھوڑ کر سیلابی صورتحال کا تاثر دینا چاہا، بھارت کی اس کوشش کے نتیجے میں مظفر آباد کے علاقے ڈومیل سے 22 ہزار کیوسک کا ریلہ گزرا۔
سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے بعد مغربی دریاؤں کی نگرانی وزارت آبی وسائل اور واپڈا کر رہے ہیں، بھارت کے پاس دریا کا بہاؤ روکنے یا اس میں تبدیلی کرنے کی صلاحیت نہیں ہے، بھارت کی جانب سے پاکستان کی پانی کی ضروریات کو خطرہ لاحق نہیں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کے پاس اس وقت مغربی دریاؤں پر محض 0.
ان بھارتی سرگرمیوں کا مقصد بنیادی طور پر ایک بیانیہ بنانے کی کوشش ہے، وزارت آبی وسائل اور واپڈا صورتحال کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں اور بروقت اپ ڈیٹ جاری کر رہے ہیں۔
دوسری جانب ماہرین نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان کو آبی سلامتی اور پانی کے لحاظ سے فوری طور پر کوئی خطرہ نہیں ہے، موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں فاسٹ ٹریک بنیادوں پر بڑے آبی ذخائر کی تعمیر ناگزیر ہے۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نہیں ہے
پڑھیں:
پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کے بیانات کو غیر ذمہ دارانہ قرار دے کر مسترد کر دیا
پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کے بیانات کو غیر ذمہ دارانہ قرار دے کر مسترد کر دیا۔
اسلام آباد سے دفتر خارجہ کے مطابق اعلیٰ سفارتکاروں کو امن و ہم آہنگی کا پیغام دینا چاہیے، پاکستان نے بھارت کی پاکستان مخالف مہم کو گمراہ کن اور جھوٹا بیانیہ قرار دیا۔
دفتر خارجہ کے مطابق بھارت اپنی سرحدوں سے باہر دہشتگردی کی سرپرستی چھپا نہیں سکتا، بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی ظلم کو بھی عالمی برادری سے نہیں چھپا سکتا۔
یہ بھی پڑھیے امریکا کو بھارت کو مذاکرات کیلئے کان سے پکڑ کر بھی لانا پڑا تو وہ لائیں گے: بلاول بھٹو زرداری جنگ کا کوئی جواز نہیں تھا، حملہ بلا اشتعال کیا گیا، شیری رحماندفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے بھارت کو حالیہ اشتعال انگیز اقدامات کا جواز تراشنے سے باز رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان امن، بات چیت اور سفارت کاری پر یقین اور اپنی خودمختاری کے تحفظ کی مکمل صلاحیت اور عزم رکھتا ہے۔ بھارتی بیانیہ ناکام فوجی مہم جوئی کے بعد مایوسی کا عکاس ہے۔