وزیراعظم شہباز شریف سے کویت کے سفیر کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
سٹی 42 : وزیر اعظم شہباز شریف سے کویت کے سفیر ناصر عبدالرحمن جاسر نے آج وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ اس دوران کویت اور پاکستان کے درمیان مضبوط، تاریخی، برادرانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں ممالک ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کویت کے ولی عہد شیخ صباح الخالد الحمد المبارک الصباح کے جلد از جلد پاکستان کے دورے کے منتظر ہیں۔
پرائیویٹ ہسپتال ،لیب،مارکیز سمیت11کیٹگریزکوٹیکس نیٹ میں شامل کرنیکافیصلہ
شہباز شریف نے کویتی سفیر کو پہلگام واقعے کے بعد جنوبی ایشیا میں ہونے والی حالیہ صورتحال پر پاکستان کے مؤقف پر اعتماد میں لیا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر میں مذمت کرتا ہے.
فالس فلیگ کا بھانڈا پھوڑنے پر بھارت کی بوکھلاہٹ، وفاقی وزیر عطا اللہ تارڑ پر سائبر حملے
وزیر اعظم نے بغیر کسی ثبوت کے پہلگام واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کے ہندوستان کے بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے مؤقف پر قائم ہے اور پاکستان نے عالمی برادری کو اس واقعے کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت کی توجہ گزشتہ پندرہ مہینوں کے محنت سے حاصل کئے گئے معاشی فوائد کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہے جو کہ دوست ممالک کے تعاون سے ممکن ہوا ہے۔ پاکستان کسی بھی ایسی کارروائی کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے جس سے علاقائی امن و سلامتی کو خطرہ ہو۔ انہوں نے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی خواہش کا اعادہ کیا۔
الیکٹرک بسوں کی درآمد کے ٹینڈر منسوخی کی وجہ سامنے آگئی
کویتی سفیر نے پاکستان کے موقف کو آگاہ کرنے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کی اعادہ کیا کہ کویت علاقائی امن اور سلامتی کے لیے پاکستان کے وژن کا حامی ہے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پاکستان کے نے کہا کہ انہوں نے کویت کے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا ٹیلی فونک رابطہ
وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کے بڑھتے اشتعال انگیز رویے کو انتہائی مایوس کن اور تشویشناک قرار دیا، وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کی اشتعال انگیزی دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جاری کوششوں سے توجہ ہٹانے کا کام کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں وزیر اعظم نے مارکو روبیو کو جنوبی ایشیا میں حالیہ پیش رفت پر اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر میں مذمت کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے اہم کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان نے 90 ہزار سے زائد جانوں کی قربانی دی جبکہ پاکستان کو 152 ارب ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان برداشت کرنا پڑا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کے بڑھتے اشتعال انگیز رویے کو انتہائی مایوس کن اور تشویشناک قرار دیا، وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کی اشتعال انگیزی دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جاری کوششوں سے توجہ ہٹانے کا کام کر رہی ہے۔
وزیراعظم نے پہلگام واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کی بھارتی کوششوں کو دو ٹوک الفاظ میں مسترد کیا اور پہلگام واقعے پر حقائق سامنے لانے کے لیے غیر جانبدارانہ تحقیقات کے مطالبے کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے امریکا پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے کہ اشتعال انگیز بیانات سے گریز کرے۔ مارکو روبیو نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے دونوں فریقوں کے مل کر کام جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انتہائی افسوسناک ہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کا انتخاب کیا، پانی پاکستان کے 24 کروڑ لوگوں کے لیے لائف لائن ہے، سندھ طاس معاہدے میں یک طرفہ طور پر دستبردار ہونے کی کوئی شق نہیں۔
وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ جموں و کشمیر تنازع کا پرامن حل ہی خطے میں پائیدار امن یقینی بنانے کا راستہ ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور امریکا نے 70 سالوں میں مل کر کام کیا ہے، پاکستان اور امریکا انسداد دہشت گردی، معاشی تعاون اور معدنیات کے شعبے میں بھی تعاون کرسکتے ہیں۔ وزیر اعظم کا کہنا تھاکہ گزشتہ ایک سال کے دوران بڑی اقتصادی اصلاحات کی ہیں جن کے نتیجے میں پاکستان اب اقتصادی بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔