پاکستان کا بھارت کے خلاف آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘شروع
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
پاک فوج کی جانب سے بھارتی جارحیت کے خلاف آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘شروع کردیا گیا ، بھارت پر فتح ون میزائل فائر کیا گیا ہے،آپریشن کے آغاز پر براہموس سٹوریج سائیٹ،ائیر بیس ادھم پور اور پٹھان کوٹ ائیر فیلڈ کو تباہ کر دیا گیا ہے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج نے آپریشن’’ بنیان مرصوص‘‘کا باقاعدہ آغاز ہفتہ کی علی الصبح کر دیا ہے ۔ پاک فوج نے آپریشن کے آغاز پر ہی بھارت کی دفاعی تنصیبات پر میزائل داغے ہیں جس سے اب تک براہموس کی سٹوریج تباہ ہوگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاک فوج کے آپریشن کے دوران ائیر بیس ادھم پور کو تباہ کر دیا گیا ہے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج نے میزائل داغے جس سے پٹھان کوٹ میں ائیر فیلڈ بھی تباہ ہو گئی۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارت کے ادھم پور ائیربیس کو 3 میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق فتح میزائل کی رینج 120 کلومیٹر ہے، میزائل میں جدید نیویگیشن سسٹم اور اعلی درستگی شامل ہے، تجربے کا مقصد فوجی تیاری اور تکنیکی صلاحیت کی جانچ ہے ۔پاکستان کے آپریشن کا نام آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘ہے جس کا مطلب سیسہ پلائی دیوار ہے۔قرآن پاک کی سور الصف (آیت 4) سے ماخوذ ہے، جہاں اللہ تعالی فرماتا ہے:اِن اللہ یحِب الذِین یقاتِلون فِی سبِیلِہِ صفا کانہم بنیان مرصوص‘‘بیشک اللہ ان لوگوں سے محبت کرتا ہے جو اس کے راستے میں اس طرح صف بستہ ہو کر لڑتے ہیں گویا کہ وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق بنیان مرصوص پاک فوج گیا ہے
پڑھیں:
ایران اسرائیل جنگ:بھارت سمیت متعددممالک کے 33 طیارے وار زون میں پھنس گئے
کراچی(اوصاف نیوز) ایران، امریکہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے باعث ائیر انڈیا، ترکیہ، قطر، جرمنی، امارات، امریکا سمیت مختلف ممالک کے 33 مسافر طیارے اسرائیل ایران جنگ کے دوران فضائی حدود بند ہونے سے پھنس کر رہ گئے ہیں۔
ان طیاروں کے عملے کے کئی سو ارکان بھی متعلقہ ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں۔
امارات ائیر کا بوئنگ 777 طیارہ پرواز ای کے 977 کے طور پر 13 جون کو دبئی سے تہران کے امام خمینی ائیرپورٹ اترا تھا کہ ایران پر اسرائیلی حملے کے باعث پرواز واپسی کی نہ جا سکی۔
ترکیہ کی کم لاگت کی پیگیس ائیر کی 3 پروازیں پی سی 6624، 1637 اور 512 اسی رات میرسن، انقرہ اور استنبول سے امام خمینی ائیرپورٹ اتریں۔ ان میں ایک اے 321 اور 2 اے 320 طیارے واپس روانہ نہ ہوسکے۔
ترکیہ کی نجی ائیر ٹیل ونگ کا بوئنگ 737 پرواز ٹی 1971 بھی اسی رات مرسین سے تہران اترا تھا۔
افریقی ملک کوموروس کا ایم ڈی 97 طیارہ پرواز ڈی 1 کے طور استنبول سے مہرآباد ائیرپورٹ تہران پہنچا تھا جو واپس نہ جاسکا۔ تبریز ائیرپورٹ پر بھی پیگسس ائیر کی پرواز پی سی 6646 اس رات پہنچی۔
13 جون کو ہی استنبول سے پیگسس ائیر کی پرواز پی سی 524 شیراز اتری۔ جو واپس نہ جاسکی۔
ایران کے سری ائیرپورٹ پر امریکی رجسٹریشن کا پرائیویٹ طیارہ بھی تاحال موجود ہے۔ دوحہ سے 13 جون کو پرواز کیو آر 436 عراق کے سلمانیہ ائیرپورٹ پہنچی۔ ائیر بس اے 320 اور 321 طیارے واپس نہ جا سکے۔
پیگسس ائیر کا برانڈ نیو ائیر بس اے 321 طیارہ بطور پرواز پی سی 656 اور ترکش ائیر کی پرواز ٹی کے 802 پرواز 13 جون کو بغداد پہنچی مگر جنگ شروع ہونے پر واپس نہ جاسکے۔
بغداد ائیرپورٹ پر امریکی رجسٹریشن کے مزید 5 طیارے اور ہیلی کاپٹر بھی منازل پر روانہ نہ ہو سکے جبکہ جنوبی افریقا کا بیچ 19 طیارہ بھی بغداد میں پھنس گیا ہے۔
ایران کی سوفران ایئر کا بوئنگ 737 طیارہ 12 جون کو مشہد سے النجف ائیرپورٹ اترا مگر جنگ شروع ہونے کے باعث واپس نہ جا سکا۔
عراق کے اربیل ائیرپورٹ پر ترکیہ کی پیگسز ائیر کا برینڈ نیو اے 321 طیارہ پرواز پی سی 820 اور قطر ائیر کا اے 320 طیارہ پرواز کیو ار 454 کے طور پہنچا اور واپس نہ جاسکا۔
قطر کا ایک لینارڈو ہیلی کاپٹر اور امریکی ارمی کا بوئنگ طیارہ بھی اربیل ائیرپورٹ پر پھنسا ہوا ہے۔
اردن کے امان سول ائیرپورٹ پر جزائر کمینن کا گلف اسٹریم، مصر کی ایئر ماسٹر کا بوئنگ 737 طیارہ بھی پھنسا ہوا ہے۔ عراق کا پرائیویٹ ہاکر طیارہ اربیل سے عمان پہنچا مگر واپس نہ جا سکا۔ امریکا کا نجی چھوٹا طیارہ، سربیہ کا پائپر جہاز بھی امان سول ائیرپورٹ پر موجود ہے۔
اس کے علاوہ اردن کے امان کوئین عالیہ ائیرپورٹ پر ترکیہ کی ایم این جی ائیر لائن کا ایئر بس اے 330 طیارہ استنبول سے پرواز ایم بی 197 کے طور پہنچا تھا جو واپس نہ جا سکا۔
ائیر انڈیا کا بوئنگ 787 طیارہ دہلی سے 31 مئی کو اردن کے امان کوئین عالیہ ائیرپورٹ پرواز کے طور پر آیا تھا اور فنی خرابی کا شکار ہوا اور تاحال ائیرپورٹ پر موجود ہے۔
جرمنی کی لفتھانزا ایئر کا اے 320 طیارہ، بحرین کی گلف ایئر کا اے 320 طیارہ جرمنی کی ڈسکور ایئر کا اے 330 طیارہ بھی امان کوئین عالیہ ائیرپورٹ پر موجود ہے۔
’کھیل ختم نہیں ہوا،اسرائیل کو سرپرائز دینے کا سلسلہ جاری رہے گا،مشیر ایرانی سپریم لیڈرعلی شمخانی