سابق بھارتی جنرل چینی جنگی سازوسامان اور پاکستانی افواج کے گرویدہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
اسلام آباد( ڈیلی پاکستان آن لائن ) سابق بھارتی جنرل چینی جنگی سازوسامان کے استعمال میں پاکستانی مسلح افواج کے گرویدہ ہوگئے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ بھارتی جارحیت پر افواج پاکستان کے بھرپور ردعمل پر دنیا بھر میں خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے، بھارتی جنرل آپریشن بنیان مرصوص کا ذکر پاک فوج اور چینی جنگی ساز و سامان کا بہترین استعمال سے کر رہے ہیں۔
باوثوق ذرائع نے بتایا کہ لیفٹیننٹ جنرل پی آر شنکر کا کہنا تھا کہ شاید جنگی ساز و سامان کا اتنا اچھا استعمال چینی خود نہ کرتے، جتنا پاک فوج نے کیا، پاکستان کی مسلح افواج نے چینی جنگی سازوسامان کو چین سے بھی بہتر استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں اس مہارت پر پاکستان کے بجائے چین سے لڑنا پسند کروں گا، کامیاب آپریشن بنیان مرصوص کی تعریف اب بھارتی سابقہ جنرلز بھی کر رہے ہیں۔
دوسری جانب دفاعی ماہرین کا کہنا تھا کہ لیفٹیننٹ جنرل پی آر شنکر کی باتیں ثابت کرتی ہیں کہ پاکستان کی مسلح افواج پروفیشل ہیں۔
پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کے درمیان رابطہ ، بھارتی میڈیا کا دعویٰ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: چینی جنگی
پڑھیں:
سوڈان میں خانہ جنگی، سینکڑوں خواتین جنسی تشدد کا نشانہ
سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والی 150 سے زیادہ خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
سوڈان کے مقامی سول گروپ کے مطابق الفاشر میں جاری جنگ اور بے گھری کی وجہ سے تشدد میں اضافہ ہو گیا ہے، آر ایس ایف کے مسلح افراد نے 150 سے زیادہ خواتین کو جنسی تشدد اور ریپ کا نشانہ بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آر ایس ایف نے 300 خواتین کو ہلاک، متعدد کیساتھ جنسی زیادتی کی، سوڈانی وزیر کا دعویٰ
جنرل کوآرڈینیشن فار ڈس پلیسڈ پرسنز اینڈ ریفیوجیز کے ترجمان آدم ریگل کے مطابق پیرامیلیٹری رپیڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے جنگجو فرار ہونے والے شہریوں کا پیچھا کررہے ہیں اور کچھ کو قارنی میں حراست میں لے لیا گیا، جہاں ہزاروں افراد پھنسے ہوئے ہیں، جن میں بچے بھی شامل ہیں جو خاندانوں سے الگ ہوگئے ہیں۔
آدم ریگل کا کہنا ہے کہ ایک ہزار 300 سے زیادہ افراد گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے ہیں جبکہ 13 سے زیادہ بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، اور 700 بوڑھے افراد نازک حالت میں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 15 ہزار سے زائد متاثرین ٹاؤیلا پہنچ چکے ہیں، جو الفاشر سے تقریباً 60 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے، اور کئی افراد اپنی صحت کی نازک حالت میں ہیں کیونکہ فرار کے دوران تشدد اور زخمی ہونے کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: سوڈان کے شہر العبید میں جنازے پر حملہ، 40 افراد جاں بحق
ریگل نے بین الاقوامی اور انسانی اداروں سے فوری طور پر طبی سامان، خوراک، صاف پانی، پناہ گاہ اور ذہنی صحت کی مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا، خاص طور پر بچوں کے لیے جو اس تشدد سے صدمے کا شکار ہیں۔
ٹاؤیلا میں پہلے سے ہزاروں بے گھر افراد رہائش پذیر ہیں اور اب وہاں ایک لاکھ سے زائد اندرون ملک بے گھر افراد موجود ہیں، جس سے انسانی ہمدردی کی صورتحال تیزی سے خراب ہورہی ہے۔
رپیڈ سپورٹ فورسز نے 26 اکتوبر کو الفاشر پر قبضہ کیا اور مقامی و بین الاقوامی تنظیموں کے مطابق شہریوں کا قتل عام کیا گیا۔ یہ حملہ سوڈان میں جغرافیائی اور نسلی تقسیم کو مزید گہرا کرنے کا خدشہ پیدا کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوڈان میں ہولناک قتلِ عام، سینکڑوں مریض اور شہری ہلاک
بین الاقوامی تنظیم برائے ہجرت کے اندازے کے مطابق الفاشر اور آس پاس کے علاقوں سے 81 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔
15 اپریل 2023 سے سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان طاقت کے لیے جاری شدید تصادم میں ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں، جبکہ بین الاقوامی ثالثی کی کوششیں ابھی تک تنازع ختم کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آر ایس ایف جنسی تشدد خواتین سوڈان