جہاد کا اعلان یا اجازت دینا صرف ریاستی امیر کا اختیار ہے کسی گروہ یا فرد کا نہیں
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بیان پاکستان کی داخلی سلامتی، بیانیے اور عالمی سطح پر سفارتی مؤقف کو مضبوط کرتا ہے۔ دفاعی ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی پراکسیز اور بھارتی ایماء پر فتنہ الخوارج کا نام نہاد جہاد دراصل شریعت، ریاست اور امن کے خلاف دہشتگردی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ افغان طالبان نے فتنہ الخوارج کو انتباہ جاری کیا ہے کہ " امیر کے حکم کے خلاف کسی بھی ملک خصوصاً پاکستان میں لڑنا جائز نہیں".
انہوں نے کہا کہ اپنی انا یا گروہ کی وابستگی کی بنیاد پر کیا گیا جہاد شریعت کے مطابق فساد تصور کیا جائے گا، جہاد کے نام پر حملے کرنے والے گروہ شریعت اور افغان امارت دونوں کے نافرمان ہیں۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بیان پاکستان کی داخلی سلامتی، بیانیے اور عالمی سطح پر سفارتی مؤقف کو مضبوط کرتا ہے۔ دفاعی ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی پراکسیز اور بھارتی ایماء پر فتنہ الخوارج کا نام نہاد جہاد دراصل شریعت، ریاست اور امن کے خلاف دہشتگردی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دفاعی ماہرین کا
پڑھیں:
بھارتی دفاعی معاہدے کرپشن کا شکار؛ بھارتی ایئر چیف کے سنسنی خیز انکشافات
آپریشن سندور نے بھارتی فوج کی نااہلی کو بے نقاب کر دیا، بھارتی ایئر چیف کے تہلکہ خیز بیان نے دفاعی معاہدوں کی کرپشن کا راز فاش کر دیا۔
ایئر چیف اے پی سنگھ نے انکشاف کیا کہ ٹائم لائن کا جنازہ نکل چکا ہے، کوئی بھی دفاعی پروجیکٹ کبھی بھی وقت پر مکمل نہیں ہوا۔ ہم جانتے ہیں کچھ سسٹمز کبھی آئیں گے ہی نہیں، پھر بھی معاہدے کرتے ہیں!
اے پی سنگھ نے دفاعی خریداری کا حیران کن فارمولا بتاتے ہوئے کہا کہ بعد میں دیکھیں گے کیا کرنا ہے، ہر منصوبہ تاخیر کا شکار ہے اور ایسا کوئی پروجیکٹ نہیں جو آج تک وقت پر مکمل ہوا ہو، دفاعی معاہدے تو ہوتے ہیں، مگر ہتھیار نہیں آتے!
انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور نے دفاعی قیادت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، آپریشن سندور نے واضح کر دیا ہے کہ جنگ کی نوعیت اور حکمت عملی بدل رہی ہے۔
ایئر چیف اے پی سنگھ نے سوال کیا کہ جو وعدے پورے نہیں ہونے، وہ کیوں کرتے ہیں؟