ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کشمیری عوام کی خواہشات اور یو این قراردادوں کے مطابق حل کا حامی ہے، مسئلہ کشمیر کو نظر انداز کرنا خطے کو بداعتمادی اور تصادم میں جھونکنے کے مترادف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی قیادت کے حالیہ اشتعال انگیز بیانات پر پاکستان نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی قیادت کا بیانیہ امن نہیں، دشمنی کو ترجیح دینے والا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کا پاکستان کو عدم استحکام کا ذمے دار ٹھہرانا حقائق سے انحراف ہے، بھارت کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کی معاونت کے شواہد موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کھوکھلے بیانیے اور توجہ ہٹانے کی کوششیں سچ کو نہیں چھپا سکتیں، جموں و کشمیر کا تنازع خطے کے امن و استحکام کے لیے بنیادی خطرہ ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کی خواہشات اور یو این قراردادوں کے مطابق حل کا حامی ہے، مسئلہ کشمیر کو نظر انداز کرنا خطے کو بداعتمادی اور تصادم میں جھونکنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ واقعات سے واضح ہے کہ جنگی جنون اور دھونس بے سود ہیں، بھارت دھمکیوں اور غلط بیانی یا طاقت کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکتا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خودمختاری کے دفاع کے لیے پُرعزم ہے، جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کے لیے سنجیدگی، برداشت اور مسئلے کی اصل جڑ کو سمجھنا ہو گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

کشمیر پر ثالثی سے متعلق پاکستانی رہنما سے جمعہ کو ملاقات ہوگی، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ کشمیر پر ثالثی سے متعلق امور پر بات چیت جمعہ کو ایک پاکستانی رہنما سے ملاقات میں کی جائے گی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا جانتا ہے کہ اس معاملے میں آگے کیسے بڑھنا ہے، اور واشنگٹن اس اہم ملاقات کا منتظر ہے۔

واضح رہے کہ پاکستانی نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار 25 جولائی کو واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے اہم ملاقات کریں گے۔ یہ اسحاق ڈار اور روبیو کے درمیان پہلی سرکاری ملاقات ہوگی۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیملی بروس کے مطابق ملاقات کی تیاری مکمل ہے اور وہ خود دونوں جانب کے اعلیٰ حکام کے ہمراہ شریک ہوں گی۔

یہ ملاقات ایسے وقت پر ہو رہی ہے جب بھارت کی سرحدی جارحیت میں کمی نہیں آئی اور نئی دہلی نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کر دیا ہے، اور پانی کی تقسیم سے متعلق غیرجانبدار مذاکرات سے انکار کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے اسحاق ڈار اور امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو کے درمیان اعلیٰ سطحی 25جولائی کوہوگی

میڈیا کے مطابق اس ملاقات میں کشمیر کے مسئلے، سرحدی کشیدگی اور دیگر 2 طرفہ امور کے ساتھ ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعاون پر بھی بات چیت کا امکان ہے۔

یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے ماضی میں مسئلہ کشمیر کو ایک دیرینہ اور حل طلب تنازع قرار دیتے ہوئے ثالثی کی پیشکش کی تھی، جسے پاکستان نے فوری طور پر سراہا، جبکہ بھارت نے یہ تجویز مسترد کر دی اور مذاکرات سے مسلسل گریزاں رہا۔

شام میں کشیدگی میں کمی، غزہ کے لیے نمائندہ خصوصی کی روانگی

ٹیمی بروس نے بتایا کہ شام میں تمام فریقین کشیدگی ختم کرنے پر رضامند ہوچکے ہیں۔ اس ضمن میں امریکی نمائندہ خصوصی وٹکوف کو جنگ بندی کی کوششوں کے سلسلے میں غزہ بھیجا جا رہا ہے۔

غزہ کی صورتحال اور حماس پر الزامات

ترجمان نے کہا کہ امریکا کے مطابق غزہ میں حماس کا زور ختم ہو چکا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حماس انسانی امداد لوٹ کر بیچنے میں ملوث ہے، اور اس وجہ سے فلسطینی عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ  وہ دن بھی آئے گا جب ہم غزہ کی تعمیر نو پر بات کریں گے۔

عالمی اداروں سے امریکہ کی علیحدگی

عالمی ادارہ صحت (WHO): ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکا نے ڈبلیو ایچ او کو آگاہ کر دیا ہے کہ اب وہ انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز کا حصہ نہیں رہے گا، اور ہیلتھ پالیسی صرف امریکی عوام کے لیے خود تشکیل دے گا۔

یہ بھی پڑھیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کردی

یونیسکو: ترجمان نے کہا کہ امریکا یونیسکو سے شراکت داری ختم کر رہا ہے کیونکہ تنظیم نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کیا، جو کہ امریکی مفادات کے منافی ہے۔

وینزویلا سے امریکی قیدیوں کی رہائی

ٹیمی بروس نے اعلان کیا کہ وینزویلا میں اب کوئی بھی امریکی قیدی موجود نہیں۔ انہوں نے امریکی شہریوں کو تنبیہ کی کہ وہ وہاں سفر نہ کریں کیونکہ امریکا کے شہریوں کو غلط طریقے سے قید کیا جاتا رہا ہے۔

روس، یوکرین اور ایران سے متعلق مؤقف

ایک سوال کے جواب میں بروس نے کہا کہ صدر ٹرمپ روس اور یوکرین کے درمیان براہ راست بات چیت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور ہر ممکنہ امن کوشش کی حمایت کرتے ہیں۔
ایران سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ایران کے پاس خوشحالی کا راستہ اپنانے کا موقع موجود ہے۔

داعش کے خلاف کارروائی پر وضاحت

افغانستان میں داعش، ٹی ٹی پی اور القاعدہ کے خلاف ممکنہ کارروائی سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا

ٹرمپ انتظامیہ کی پہلی مدت میں داعش کو ختم کر دیا گیا تھا، تاہم پچھلے 4 سال میں اس تنظیم کو دوبارہ منظم ہونے کا موقع ملا۔

انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی ماضی کی کوششوں کو دیکھ کر مستقبل کی حکمتِ عملی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسحاق ڈار ٹیمی بروس مارکو روبیو مسئلہ کشمیر

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کے پاک بھارت سیز فائر کے مسلسل بیانات، راہول گاندھی مودی پر برس پڑے
  • بھارت کو 4 گھنٹے میں ہرا دیا، دہشتگردی کو 40 سال میں شکست کیوں نہیں دی جا سکی؟ مولانا فضل الرحمن
  • اقوام متحدہ میں پاکستان نے بھارتی جارحیت، کشمیر پر قبضے اور آبی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کردیا
  • سلامتی کونسل میں کھلا مباحثہ، پاکستانی سفیر نے بھارت کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا
  • ٹرمپ انتظامیہ کی پاک بھارت کشیدگی میں کردار کا دعویٰ، مودی سرکار کا ہزیمانہ ردعمل
  • کشمیر پر ثالثی سے متعلق پاکستانی رہنما سے جمعہ کو ملاقات ہوگی، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
  • بھارتی فوج کشمیریوں کا نشے کا عادی بنا رہی ہے!
  • ’لارڈز ٹیسٹ میں انگریز اوپنرز 90 سیکنڈ لیٹ آئے‘، بھارتی کپتان نے چالاکی پر سوال اٹھادیا
  •   بھارت نے فائٹر طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ کرلیا 
  • ایم کیو ایم قیادت کی جانب سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام پر تنقید افسوسناک ہے، ترجمان سندھ حکومت