قازقستان کا بھارت سے جنگ میں پاکستان کی کامیابی پر اظہار مسرت، باہمی شراکت داری کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
قازقستان کے سفری یرزہان کستافن نے وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان سے ملاقات کے دوران بھارت سے جنگ میں پاکستان کی کامیابی پر مسرت کا اظہار کیا اور دونوں رہنماؤں نے باہمی تعاون اور اشتراک کا عزم کیا۔
وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان سے قازقستان کے سفیر یرزہان کستافن نے ملاقات کی اور ملاقات میں باہمی دلچسپی کے مختلف امور اور دو طرفہ تعاون پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
وفاقی وزیرعبدالعلیم خان نے کہا کہ ایشیائی ریاستوں کے ساتھ مختلف شعبوں میں پیش رفت ہو رہی ہے، ریل اور روڈ کے راستے وسطی ایشیا تک رسائی گیم چینجر ہے، اکنامک گروتھ کے لیے ذرائع مواصلات میں بہتری لانا چاہتے ہیں۔
قازقستان کے سفیر اور وفاقی وزیر مواصلات کے مابین ای سی او اجلاس پر بھی گفتگو ہوئی اور وفاقی وزیر نے کہا کہ اہم ممالک کے مابین باہمی شراکت سے مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور پاکستان ہر عالمی فورم پر متحرک کردار ادا کرنے کا خواہاں ہے۔
اس موقع پر قازقستان کے سفیر یرزہان کستافن نے پاکستان کے لیے خیر سگالی کے جذبات کا اظہار کیا، انہوں نے عبدالعلیم خان اور پاکستانی عوام کو عیدالاضحٰی کی مبارک باد دی۔
قازقستان کے سفیر نے بھارت سے جنگ میں کامیابی پر پاکستان کے لیے اظہار مسرت کیا اور کہا کہ سب دعا گو ہیں، پاکستان کو عالم اسلام میں نمایاں مقام حاصل ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قازقستان کے سفیر وفاقی وزیر
پڑھیں:
پاکستان سعودیہ دفاعی معاہدے سے خطے میں نئی ہلچل، بھارت پریشان
نئی دہلی: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹیجک باہمی دفاعی معاہدے پر بھارت کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت اس پیشرفت سے پہلے ہی آگاہ تھی اور معاہدے پر دستخط کی رپورٹس کا بغور جائزہ لے رہی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت اپنی قومی سلامتی اور مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی، ساتھ ہی اس معاہدے کے خطے اور عالمی استحکام پر ممکنہ اثرات کا تجزیہ بھی کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ریاض میں وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے "اسٹریٹیجک باہمی دفاعی معاہدے" (SMDA) پر دستخط کیے تھے۔
معاہدے کی شقوں کے مطابق اگر کسی ایک ملک پر بیرونی مسلح حملہ ہوتا ہے تو اسے دونوں ممالک پر حملہ تصور کیا جائے گا۔ یہ معاہدہ پاکستان اور سعودی عرب کے گہرے اسٹریٹیجک تعلقات اور سکیورٹی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کا عزم ظاہر کرتا ہے۔