ملک بھر سے قربانی کے جانوروں کی 70 لاکھ کھالیں جمع ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)ملک بھر سے قربانی کے جانوروں کی 70 لاکھ کھالیں جمع ہونے کا امکان ہے۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوزنے رپورٹ کے حوالے سے بتایاکہ پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ قربانی کی کھالوں کا تخمینہ 6 ارب 35 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، گائے بیل بچھیا کی تیس لاکھ کھالیں حاصل ہونے کا تخمینہ ہے، بھینس کی 1700، بکروں کی 34 لاکھ 65 ہزار کھالیں جمع ہونے کا تخمینہ ہے۔
اس کے علاوہ بھیڑ کی قربانی سے چار لاکھ اور اونٹ کی قربانی سے ایک لاکھ کے قریب کھالیں جمع ہونے کا تخمینہ ہے، گائے بیل بچھیا کی کھال کی اوسط قیمت 1575 روپے، بھینس کی کھال کی قیمت 1680 روپے ہوگی۔
ٹینڑیز اس سال بکرے کی کھال 450 اور اونٹ کی کھالیں 580 روپے میں خریدیں گی۔
جاپانی کمپنی کا مون لینڈر ایک بار پھر ناکام، چاند پر پہنچنے سے پہلے رابطہ منقطع
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کا تخمینہ
پڑھیں:
ناردرن بائی پاس مویشی منڈی میں گاڑی کی انٹری فری کردی گئی
انتظامیہ مویشی منڈی کا کہنا ہے کہ 19 اپریل سے اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد قربانی کے جانوروں کے سودے ہوئےکراچی کی ناردرن بائی پاس مویشی منڈی میں گاڑی کی انٹری فری کردی گئی، ناردرن بائی پاس میں اس سے قبل فی پاس کے 3250 روپے تھے۔
بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ اس بار کراچی والوں نے جانور نہیں خریدا، جتنا خرچہ ہوا ہے وہ بھی پورا نہیں ہوا۔
دوسری جانب شہری کا کہنا ہے کہ 3 لاکھ والے جانور کے 6 لاکھ مانگے جا رہے تھے، اس بار جانور زیادہ ہیں اور لوگ کم ہیں۔
سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے لیے لوگوں کو مناسب دام اور وزن والے جانور کی تلاش ہے، کراچی کی منڈی میں خریداروں کا رش ہے
انتظامیہ مویشی منڈی کا کہنا ہے کہ 19 اپریل سے اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد قربانی کے جانوروں کے سودے ہوئے، 19 اپریل سے اب تک مویشی منڈی میں داخل ٹریلر اور ٹرکوں کی تعداد 19 ہزار سے زائد ہے۔
سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے لیے لوگوں کو مناسب دام اور وزن والے جانور کی تلاش ہے، مظفر گڑھ میں شیرو اور طوفان نامی 2 اونٹوں اور ببرا نامی بیل کی دھوم مچ گئی۔
سرد علاقوں سے آئے جانوروں کو گرمی سے بچانے کیلئے ائیر کنڈیشنر روم کا بندوبست کیا گیا یے جبکہ جانوروں کو دیکھنے کیلئے شہریوں کا تانتا بندھ گیا یے ۔
خیبر پختونخوا کی منڈیوں میں دنبوں کی مانگ سے گلی محلوں کی رونقیں بڑھ گئیں، مانوس جانوروں سے بچھڑنے کا وقت قریب آنے پر بچوں نے آؤ بھگت بڑھا دی، چھریوں اور بغدے کا کاروبار چمک اٹھا، بار بی کیو کےلیے سیخوں اور انگیٹھیوں کی خریداری بھی تیز ہوگئی۔