امریکیوں نے ایرانیوں سے ملاقات کی پیش کش کی ہے، میکرون
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
سوشل میڈیا پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ فرانسیسی صدر نے غلطی سے کہا کہ میں ایران اسرائیل جنگ بندی پر کام کے لیے واشنگٹن جارہا ہوں، جی 7 اجلاس چھوڑ کر جانے کی وجہ اسرائیل ایران جنگ بندی سے کہیں بڑی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فرانس کے صدر میکرون نے کہا تھا کہ ٹرمپ نے جی سیون رہنماؤں کو بتایا کہ ایران اسرائیل سیز فائر کے لیے بات چیت ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیز فائر طے پا گئی تو یورپی شراکت دار ایران جوہری مذاکرات میں حصہ لینے کو تیار ہیں۔ میکرون نے کہا تھا کہ امریکیوں نے ایرانیوں سے ملاقات کی پیش کش کی ہے، دیکھیں گے کیا ہوتا ہے۔ دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ فرانسیسی صدر کو کوئی آئیڈیا نہیں کہ میں واشنگٹن کیوں جارہا ہوں۔ اپنے سوشل میڈیا پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ فرانسیسی صدر نے غلطی سے کہا کہ میں ایران اسرائیل جنگ بندی پر کام کے لیے واشنگٹن جارہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جی 7 اجلاس چھوڑ کر امریکا واپس جانے کی وجہ اسرائیل ایران جنگ بندی سے کہیں بڑی ہے۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فرانسیسی صدر میکرون شہرت کی تلاش میں رہتے ہیں، میکرون کو ہمیشہ غلط سمجھ آتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہ فرانسیسی صدر نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
اسرائیل کے حملوں کے دوران جنگ بندی پر کوئی مذاکرات نہیں کریں گے. ایران
تہران(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 جون ۔2025 )ایران نے ثالثی کے کردار ادا کرنے والے ممالک قطر اور عمان کو واضح کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے حملوں کے دوران جنگ بندی پر کوئی مذاکرات نہیں کرے گا غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق مذاکرات سے آگاہ ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ ایران نے ثالث ممالک قطر اور عمان کو بتایا کہ وہ حملوں کے دوران مذاکرات نہیں کرے گا. رپورٹ میں اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے علاوہ امریکا کے ساتھ نئے جوہری معاہدے کے لیے مذاکرات کی بحالی کا تذکرہ کیا گیا ہے عہدیدار نے بتایا کہ ایران نے قطری اور عمانی ثالثوں کو مطلع کیا کہ وہ صرف اس صورت میں سنجیدہ مذاکرات کریں گے جب ایران اسرائیل کے پیشگی حملوں کا جواب مکمل کر لے گا.(جاری ہے)
ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ایران نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ وہ حملے کی زد میں رہتے ہوئے مذاکرات نہیں کرے گا ذرائع کے مطابق ایسی اطلاعات ہیں کہ ایران نے عمان اور قطر سے رابطہ کیا ہے جس میں امریکا سے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کروانے اور ممکنہ طور پر جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی درخواست کی گئی ہے، ایسی تمام خبریں اور رپورٹس غلط اور بے بنیاد ہیں.
ایرانی وزارت خارجہ، قطر کی وزارت خارجہ اور عمان کی وزارت اطلاعات نے اس حوالے سے خبررساں ایجنسی کی درخواست پر کوئی تبصرہ نہیں کیا واضح رہے کہ عمان نے ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کے لیے ثالثی کا کردار ادا کیا تھا اور دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے 5 دور ہوگئے تھے، چھٹا دور حالیہ اسرائیلی فضائی حملوں کے اگلے ہی دن ہونا تھا جو منسوخ کر دیا گیا.