Express News:
2025-06-22@07:27:38 GMT

ایران نے جوہری تنصیبات پر حملے کی تصدیق کر دی

اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT

TEHRAN:

ایران نے امریکی حملوں کے نتیجے میں فورڈو، نطنز اور اصفہان میں جوہری سائٹس پر ہونے والی بمباری کی پہلی بار سرکاری طور پر تصدیق کی ہے۔

ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق صوبہ قُم کے کرائسس مینجمنٹ کے ترجمان مرتضیٰ حیدری نے بتایا کہ فردو جوہری مرکز کے ایک حصے پر فضائی حملہ ہوا ہے۔

اس سے قبل ایران کے سرکاری ٹی وی پر ایران کے نائب سیاسی ڈائریکٹر حسن آبادی نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ان تینوں جوہری سائٹس کو حملے سے پہلے ہی خالی کرا لیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ڈونلڈ ٹرمپ کی باتیں سچ ہیں لیکن ایران نے کوئی بڑا نقصان نہیں اٹھایا کیونکہ جوہری مواد پہلے ہی نکال لیا گیا تھا۔

ایران کے اصفہان کے سیکیورٹی نائب گورنر اکبر صالحی نے بھی نطنز اور اصفہان میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سننے کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اصفہان اور نطنز کے جوہری سائٹس کے قریب حملے دیکھے ہیں۔

ایران کی جانب سے یہ تصدیق امریکی صدر کے بیان کے بعد آئی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ فورڈو، نطنز اور اصفہان پر کامیاب حملے کیے گئے ہیں۔ ایران کی طرف سے یہ تصدیق عالمی سطح پر اس صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا سکتی ہے، اور یہ مشرق وسطیٰ کے خطے میں مزید سیاسی اور سفارتی ردعمل کا باعث بن سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ایران پر جوہری تنصیبات پر حملے سنگین جنگی جرائم ہیں ، عباس عراقیچی

جنیوا: ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقیچی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اجلاس میں کہا کہ ایران پر جوہری تنصیبات پر حملے سنگین جنگی جرائم ہیں، اسرائیل کی جارحیت جنگی جرم ہے، خود کا دفاع کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں یورپی حکام کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقیچی نے اسرائیل پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ایران پر بلا جواز اور ظالمانہ حملے کیے ہیں، جو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 2 پیراگراف 4 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ ایک غیر منصفانہ جنگ ہے جو ہماری عوام پر 13 جون بروز جمعہ علی الصبح مسلط کی گئی، جب اسرائیل نے فوجی اہلکاروں، یونیورسٹی پروفیسروں اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں رہائشی علاقوں، بنیادی ڈھانچے، اسپتالوں، ہیلتھ سینٹرز، وزارت خارجہ اور یہاں تک کہ جوہری تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا گیا، جو کہ نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ ممکنہ طور پر ریڈیائی اخراج کے باعث ماحول اور انسانی صحت کے لیے شدید خطرہ بن سکتے ہیں۔
عراقیچی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں اپنے خطاب میں کہا کہ ایران پر جوہری تنصیبات پر حملے سنگین جنگی جرائم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک جاری سفارتی عمل کے درمیان نشانہ بنے۔ 15 جون کو امریکی حکام کے ساتھ ایک اہم ملاقات طے تھی جس کا مقصد ہمارے پرامن نیوکلیئر پروگرام کے معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرنا تھا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ سفارتکاری سے غداری تھی اور بین الاقوامی قانون و اقوام متحدہ کے نظام پر ایک زوردار حملہ تھا۔ اگر اب کارروائی نہ کی گئی تو عالمی قانونی نظام شدید متاثر ہو سکتا ہے۔
عراقیچی نے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک ایسا شخص ہیں جس نے اپنی پوری زندگی مذاکرات اور سفارتکاری کے لیے وقف کی، لیکن ساتھ ہی وہ صدام حسین کے خلاف لڑی گئی جنگ کے تجربہ کار بھی ہیں اور جانتے ہیں کہ مادرِ وطن کا دفاع کیسے کرنا ہے؟

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • حملے سے پہلے جوہری تنصیبات خالی کرالی تھیں، ایران
  • جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی تصدیق، پُرامن ایٹمی پروگرام جاری رہے گا، ایران
  • امریکہ نے 3 ایرانی نیوکلیئر تنصیبات پر حملہ کردیا، ایران کی تصدیق، جوابی کارروائی کا اعلان
  • اسرائیل کی حمایت میں امریکا بھی جنگ میں شامل، ایران کی 3 جوہری تنصیبات پر حملہ کر دیا
  • ایران کی 3 جوہری سائٹس پر امریکی فضائی حملوں میں تباہ، یہ سب سے مشکل اہداف تھے، ٹرمپ
  • اسرائیل کا اصفہان میں نیوکلیئر سائٹ پر حملہ، ایران کی تازہ جوابی کارروائی میں اسرائیلی فوجی تنصیبات نشانہ
  • نطنز میں اسرائیلی حملے کا شکار جوہری بجلی گھر سے تابکار آلودگی کے امکانات ہیں، رافیل گروسی
  • ایران پر جوہری تنصیبات پر حملے سنگین جنگی جرائم ہیں ، عباس عراقیچی
  • روس کا اسرائیل سے ایران کے جوہری اہداف پر حملے بند کرنے کا مطالبہ