ٹیکساس میں تباہ کن سیلاب، ہلاکتیں 81 ہوگئیں، 41 افراد لاپتہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
ٹیکساس(نیوز ڈیسک) امریکی ریاست ٹیکساس میں حالیہ شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب نے شدید تباہی مچائی ہے۔ امریکی میڈیا سی این این کے مطابق مختلف حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد 81 تک جا پہنچی ہے، جن میں 15 بچے بھی شامل ہیں۔
ریاست میں جاری سمر کیمپ میں شریک 27 لڑکیاں تاحال لاپتہ ہیں، جنکی تلاش کے لیے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے، کیمپ میں 700 لڑکیاں مقیم تھیں۔
سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا شہر سان اینجلو ہے، جہاں مکانات اور گاڑیاں پانی میں ڈوب گئیں۔ حکام کے مطابق چند گھنٹوں میں مہینوں کی بارش کا پانی برسا، جس نے نظام زندگی درہم برہم کر دیا۔ بعض علاقوں میں 6 سے 8 انچ، جبکہ کچھ مقامات پر 10 انچ تک بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
ریسکیو اداروں کی جانب سے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے متاثرہ علاقوں سے 850 افراد کو بحفاظت نکالا جا چکا ہے۔ ریاستی گورنر نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے فوری وفاقی ایمرجنسی کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہے تاکہ متاثرہ افراد کو بروقت امداد فراہم کی جا سکے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متاثرین سے اظہار تعزیت بھی کیا اور کہا کہ وہ ممکنہ طور پر جمعہ کو متاثرہ علاقے کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کی انتظامیہ نے گورنر ایبٹ سے رابطہ رکھا ہے۔
صدر ٹرمپ نے نیو جرسی روانگی کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ہولناک واقعہ تھا۔ ہم ان تمام لوگوں کے لیے دعا گو ہیں جو اس آزمائش سے گزرے، اور ہم ریاست ٹیکساس کے لیے دعا کرتے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اینویڈیا کی ایڈوانسڈ چپس کسی کو نہیں ملیں گی، ٹرمپ کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) بنانے والی کمپنی اینویڈیا کے جدید ترین بلیک ویل چپس صرف امریکی کمپنیوں کے لیے مخصوص ہوں گے، جبکہ چین سمیت دیگر ممالک ان تک رسائی حاصل نہیں کر سکیں گے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ نے یہ بات سی بی ایس کے پروگرام “60 منٹس” میں ریکارڈ شدہ انٹرویو اور ایئر فورس ون پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی۔
انہوں نے کہا، ”ہم کسی اور کو یہ جدید ترین چپس نہیں دیں گے، صرف امریکا کے پاس رہیں گی۔“
ٹرمپ کے اس بیان سے عندیہ ملتا ہے کہ ان کی حکومت امریکی سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی پر مزید سخت برآمدی پابندیاں عائد کر سکتی ہے، تاکہ چین کو جدید ترین اے آئی ٹیکنالوجی تک رسائی سے روکا جا سکے۔
یاد رہے کہ جولائی میں امریکی حکومت نے ایک نیا مصنوعی ذہانت کا منصوبہ جاری کیا تھا جس کا مقصد اتحادی ممالک کو اے آئی ایکسپورٹ بڑھا کر چین پر برتری برقرار رکھنا تھا۔
دوسری جانب اینویڈیا نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ 260,000 سے زائد بلیک ویل چپس جنوبی کوریا کو فراہم کرے گی، جس پر واشنگٹن میں بعض حلقوں نے سوال اٹھائے کہ آیا کمپنی چین کو کم درجے کے چپس بیچنے کی اجازت حاصل کرے گی یا نہیں۔
ٹرمپ نے وضاحت کی کہ چین کو سب سے جدید بلیک ویل چپس فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، البتہ ممکن ہے کہ کم طاقتور ورژن پر بات ہو سکے۔
انہوں نے کہا: ”ہم انہیں اینویڈیا کے ساتھ معاملہ کرنے دیں گے، مگر سب سے جدید چپس نہیں دیں گے۔“
واشنگٹن میں بعض ریپبلکن قانون سازوں نے متنبہ کیا ہے کہ چین کو کسی بھی سطح کے بلیک ویل چپس فروخت کرنا قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے، اور انہوں نے اس اقدام کو ”ایران کو ہتھیاروں کے معیار کا یورینیم دینے“ کے مترادف قرار دیا۔
ادھر، اینویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ نے کہا کہ کمپنی فی الحال چینی مارکیٹ کے لیے ایکسپورٹ لائسنس حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہی، کیونکہ بیجنگ کی پالیسی اس کی موجودگی کے خلاف ہے۔