کیپٹن محمد علی قریشی شہید کی پہلی برسی آج عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
کیپٹن محمد علی قریشی شہید کی پہلی برسی آج عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے.
ضلع لاہور سے تعلق رکھنے والے کیپٹن محمد علی قریشی شہید نے وطن عزیزکے دفاع کے لئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا
کیپٹن محمد علی قریشی شہید نے اکتوبر 2018 میں پاکستان آرمی میں کمیشن حاصل کیا، شہید نے پانچ سال سے زائد عرصے تک دفاعِ وطن کا مقدس فریضہ سر انجام دیا۔
29 سالہ کیپٹن محمد علی قریشی نے 26 اگست 2024 کو بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا۔
کیپٹن محمد علی قریشی شہید نے دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کیلئے اپنی جان کی قربانی دی، انکے جذبۂ قربانی اور بے مثال بہادری کو قوم سلام پیش کرتی ہے۔
جری مجاہد کیپٹن محمد علی قریشی شہید کی شہادت ہماری آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کیپٹن محمد علی قریشی شہید
پڑھیں:
وزیر داخلہ محسن نقوی کی تربت آمد، شہید کیپٹن سمیت 4 جوانوں کے جنازے میں شرکت
اویس کیانی:وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی فرنٹیئر کور ساوتھ کے ہیڈ کوارٹر پہنچے، جہاں انہوں نے آئی جی ایف سی ساوتھ میجر جنرل بلال سرفراز خان کے ہمراہ ضلع کیچ میں شہید کیپٹن وقار احمد اور 4 جوانوں کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے جامِ شہادت نوش کرنے والے کیپٹن وقار احمد، نائیک عصمت اللہ، لانس نائیک جنید احمد، خان محمد اور سپاہی محمد ظہور کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور ان کی بلندی درجات کے لیے دعا کی۔ اس موقع پر وزیر داخلہ اور آئی جی ایف سی ساوتھ نے شہدا کے جسدِ خاکی کو کندھا بھی دیا۔
پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار
محسن نقوی نے کہا کہ کیپٹن وقار احمد اور جوانوں نے فرض کی راہ میں قیمتی جانیں نچھاور کرکے اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔ قوم شہداء کی لازوال قربانیوں کا قرض کبھی نہیں اتار سکتی۔ان کا کہنا تھا کہ شہدا کی عظیم قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ہم ان اور ان کے خاندانوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ شہدا کے خاندان ہمارے اپنے خاندان ہیں اور قوم ہمیشہ ان کی مقروض رہے گی۔
میجر جنرل بلال سرفراز خان نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی قربانیاں دہشت گردی کے خلاف ہمارے غیر متزلزل عزم کا ثبوت ہیں۔نمازِ جنازہ میں اعلیٰ عسکری و سول حکام نے بھی شرکت کی۔
تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں