مودی سرکار نے بھارت کو عالمی سطح پر تنہا کردیا، دہلی کواڈ سمٹ میں امریکی صدر کی شرکت مشکوک
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
دہلی میں منعقد ہونے والی کواڈ سمٹ میں امریکی صدر کی شرکت مشکوک ہوگئی جب کہ مودی سرکار کی ناقص سفارتی پالیسیوں نے بھارت کو عالمی سطح پر سفارتی تنہائی کا شکار کر دیا۔
پاک بھارت جنگ میں امریکی ثالثی سے انکار ،بھارت کے سفارتی و معاشی زوال کی بڑی وجہ بن گیا۔
بھارتی جریدے بزنس اسٹینڈرڈ نے نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ٹرمپ کا کواڈ سمٹ کے لیے ہندوستان کا دورہ کرنے کا اب کوئی منصوبہ نہیں ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے مودی کو ٹیلی فون پر کواڈ سمٹ میں شرکت کیلئے بھارت آنے کا کہا تھا۔
بزنس اسٹینڈرڈ نے لکھا کہ امریکا اور بھارت کی حکومتوں نے نیویارک ٹائمز کے اس دعوے پر کوئی ردِعمل نہیں دیا، نومبر کے قریب نئی دہلی میں کواڈ سمٹ میں آسٹریلیا، جاپان اور امریکا کے رہنما شرکت کریں گے۔
بزنس اسٹینڈرڈ کے مطابق ٹرمپ اور مودی کے تعلقات اس وقت خراب ہونا شروع ہوئے جب ٹرمپ نے بار بار پاک بھارت جنگ بندی کا دعویٰ کیا، بھارت نے مئی میں ٹرمپ کے پاک بھارت جنگ بندی کے دعوے کو مسترد کر دیا تھا، رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ کے بار بار دعوؤں نے مودی کو سخت ناراض کیا۔
جی 7سربراہی اجلاس کے بعد ٹرمپ اور مودی میں فون پر بات چیت ہوئی تھی، مودی اور ٹرمپ کی ملاقات اجلاس کے موقع پر ہونی تھی، لیکن ٹرمپ جلد واشنگٹن چلے گئے۔
بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مصری نے پیغام میں کہا کہ مودی نے ٹرمپ کی مداخلت سے انکار کیا، مودی نے واضح طور پر ٹرمپ کو کہا کہ آپریشن سندور کے دنوں میں کسی سطح پر تجارتی معاہدے یا ثالثی کی کوئی تجویز پر بات نہیں ہوئی، وزیر اعظم مودی نے کہا ہندوستان ثالثی کو قبول نہیں کرتا اور نہ ہی کرے گا۔
بزنس اسٹینڈرڈ کے مطابق ٹرمپ نے بھارتی وزیراعظم مودی کے تبصروں کو بڑی حد تک مسترد کردیا ، اختلاف رائے اور نوبل امن انعام پر مشغول ہونے سے انکار نے تعلقات کی خرابی میں بڑا کردار ادا کیا، امریکی صدر ٹرمپ اب تک 40 سے زائد مرتبہ پاک بھارت جنگی بندی کے دعوے کو دہرا چکے ہیں، ٹرمپ نے روس سے تیل کی خریداری کی وجہ سے ہندوستان پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے۔
بزنس اسٹینڈرڈ نے لکھا کہ لگتا ہے بھاری ٹیرف بھارت کو سزا دینے کیلئے ہیں کیونکہ وہ امریکا کی مرضی کے مطابق نہیں چل رہا، رپورٹ کے مطابق: امریکی صدر ٹرمپ نے ہندوستان کو منفرد طور پر نشانہ بنایا۔
بار بار ٹرمپ کے جنگ بندی کے دعوے پاکستان کی کامیابی اور بھارت کی شکست کا منہ بولتا ثبوت ہیں، مودی سرکارکی ناکام سفارتی پالیسیوں نے بھارتی عوام اور سرمایہ کاروں کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، مودی سرکار کی ہٹ دھرمی اور ضد نے بھارت پر دنیا کے دروازے بند کر رکھے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بزنس اسٹینڈرڈ پاک بھارت جنگ کواڈ سمٹ میں کے مطابق نے بھارت
پڑھیں:
مودی سرکار نے مذموم سیاسی ایجنڈے کیلیے اپنی فوج کو پروپیگنڈے کا ہتھیار بنا دیا
مودی سرکار کی سفاکی نے اپنے مذموم سیاسی ایجنڈے کے لیے فوج کو سیاسی پروپیگنڈے کا ہتھیار بنا دیا جبکہ ملکی سالمیت کے نام پر نفرت، تشدد اور ریاستی جبر کو جواز فراہم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
کشمیر کے بعد اب دیگر ریاستیں بھی آبادیاتی تبدیلی کی زد میں آگئیں جس سے مودی سرکار کا فاشسٹ ایجنڈا بے نقاب ہوگیا۔ مذموم سیاسی مقاصد کے لیے نفرت، تشدد، انتہا پسندی اور زہر آلود بیانیہ مودی کی نفرت انگیز تقریر کا ایجنڈا ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ آج ہماری فوج آپریشن سندور کرتی ہے اور پاکستان کے کونے کونے میں دہشت گردوں کے لیڈروں کو تباہ کرتی ہے۔
نریندر مودی نے کہا کہ کانگریس ہندوستانی فوج کے بجائے پاکستانی فوج کے ساتھ کھڑی ہو جاتی ہے، پاکستان کا جھوٹ کانگریس کا ایجنڈا بن جاتا ہے، اسی لیے آپ کو ہمیشہ کانگریس سے ہوشیار رہنا ہوگا۔
مودی آپریشن سندور کی ناکامی پر کانگریس کے کڑے سوالات اور حقائق کو تسلیم کرنے کے بجائے جھوٹ پھیلا رہا ہے۔
نریندر مودی نے اپنے جھوٹے بیانیہ میں مزید کہا کہ سرحدی علاقوں میں ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کی سازشیں چل رہی ہیں اور یہ قومی سلامتی کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے، اسی لیے اب ملک میں ڈیمو گرافی کا مشن شروع کیا جا رہا ہے۔
جھوٹے دعوے، اقلیتوں کے خلاف نفرت و انتہا پسندی مودی کی دوغلی سیاست کا وتیرہ بن چکا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے بعد دیگر ریاستوں میں بھی آبادیاتی تسلط مودی کا نیا مذموم منصوبہ ہے۔
ڈیموگرافی مشن کے ذریعے بھارت میں اقلیتوں کی شناخت مٹانے کی گھناؤنی کوشش ہے۔