اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی بندش کا فیصلہ آسان نہیں تھا، لیکن حکومت نے ملازمین کے لیے خصوصی پیکج کا اعلان کر کے ان کے مستقبل کو محفوظ بنانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے وعدے پورے کرے گی اور تمام مالی رقوم جلد ملازمین کو منتقل کر دی جائیں گی۔

ملازمین کے لیے سہولتیں

طارق فضل چوہدری نے کہا کہ بیوہ کی پینشن کو دس سال کے لیے منظور کیا گیا ہے جبکہ جن ملازمین کی سروس 15 سال مکمل ہوچکی ہے ان کے حقوق بھی محفوظ رہیں گے۔ چار برس سے رکی ہوئی تنخواہیں اور بقایاجات کی ادائیگی بھی کی جائے گی۔

ادارے کا مالی بوجھ

ان کا کہنا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر بڑھتا ہوا بوجھ برداشت کرنا ممکن نہیں رہا تھا۔ “یہ فیصلہ ملک کے وسیع تر مفاد میں کیا گیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ملازمین کو ریلیف ملے اور کوئی اپنے جائز حق سے محروم نہ ہو۔”

تعاون اور اتفاق

انہوں نے کہا کہ ملازمین کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور بیشتر معاملات پر اتفاق ہو گیا ہے۔ “یہ ایک تاریخی موقع ہے جہاں حکومت اور ملازمین نے مل بیٹھ کر فیصلے کیے ہیں تاکہ ادارے کی بندش کے باوجود کسی کو مالی نقصان نہ اٹھانا پڑے۔”

مستقبل میں امکانات

طارق فضل چوہدری نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز نے ہمیشہ مشکل وقت میں عوام کو ریلیف فراہم کیا ہے۔ اگر مستقبل میں حکومت کو دوبارہ اس ادارے کی ضرورت پیش آئی تو اسے فعال کرنے پر غور کیا جائے گا۔

ملازمین کی توقعات

انہوں نے یقین دلایا کہ تمام معاملات شفاف انداز میں مکمل کیے جائیں گے اور حکومت ملازمین کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ “یہ فیصلہ بوجھ کم کرنے کے ساتھ ساتھ ملازمین کے تحفظ کے لیے بھی ہے۔”

یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے ملازمین کی نمائندہ کمیٹی کے رکن نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے اعلان کردہ پیکج ایک بڑا فیصلہ ہے جس پر ملازمین شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ حکومت اپنے وعدوں پر جلد عمل کرے گی اور فنڈز ملازمین کے اکاؤنٹس میں منتقل کر دیے جائیں گے۔

حکومتی اقدامات پر اظہار تشکر

نمائندہ کمیٹی کے رکن نے کہا کہ 50 سال بعد ملازمین کے ساتھ اس سطح پر حکومتی معاہدہ ہوا ہے جسے خوش آئند قرار دیا جا سکتا ہے۔ “ہم حکومت اور بالخصوص وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فضل چوہدری کے مشکور ہیں جنہوں نے ملازمین کے مسائل حل کرانے میں عملی کردار ادا کیا۔”

ملازمین کے مسائل

انہوں نے کہا کہ بیوہ کی پینشن کو دس سال کے لیے بڑھانا اور چار برس سے رکی ہوئی تنخواہوں کی ادائیگی سب سے بڑا ریلیف ہے۔ “ہمارا مطالبہ ہے کہ یہ رقوم جلد از جلد جاری کی جائیں تاکہ متاثرہ ملازمین اور ان کے خاندان سکون کا سانس لے سکیں۔”

ادارے کی بندش اور مستقبل

نمائندہ کمیٹی کے رکن نے تسلیم کیا کہ ادارے پر مالی بوجھ حد سے زیادہ بڑھ چکا تھا اور حالات کی وجہ سے اس فیصلے کو قبول کرنا پڑا۔ “اگر مستقبل میں حالات بہتر ہوں اور حکومت کو ضرورت پیش آئے تو ہم دوبارہ عوام کی خدمت کے لیے تیار ہوں گے۔”

حکومتی تعاون پر اعتماد

انہوں نے کہا کہ حکومت نے جس تعاون کا مظاہرہ کیا ہے وہ قابلِ تحسین ہے۔ “ہم چاہتے ہیں کہ باقی بقایا جات، پینشن اور دیگر واجبات بھی جلد از جلد ادا کیے جائیں تاکہ عدالتوں کا رخ نہ کرنا پڑے اور معاملات خوش اسلوبی سے طے پائیں۔”

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: یوٹیلیٹی اسٹورز طارق فضل چوہدری انہوں نے کہا کہ ملازمین کے کہ حکومت کی بندش کے لیے

پڑھیں:

وزیراعلیٰ بلوچستان کا شہید ایس ایچ او کے اہلِ خانہ سے تعزیت، اعزازات اور مالی امداد کا اعلان

بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے بھاگ میں دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے ایس ایچ او لطف علی کھوسہ کے اہلِ خانہ سے تعزیت کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی صحبت پور پہنچے، جہاں انہوں نے شہید کے بیٹوں کو گلے لگا کر ان کے والد کی بہادری کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ شہید لطف علی کھوسہ اور کانسٹیبل عظیم کھوسہ نے دہشت گردوں کے مقابلے میں جانیں قربان کر کے بلوچستان پولیس کی جرأت اور قربانی کی نئی مثال قائم کی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ شہداء کے بچوں کے تعلیمی اخراجات صوبائی حکومت برداشت کرے گی، جبکہ بیواؤں اور اہلِ خانہ کو ماہانہ وظیفہ اور مالی امداد فراہم کی جائے گی۔
مزید برآں، تھانہ صحبت پور کو شہید ایس ایچ او لطف علی کھوسہ کے نام سے منسوب کرنے اور شہید کے گاؤں کے اسکول کو اپ گریڈ کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔
اس موقع پر آئی جی پولیس محمد طاہر رائے اور صوبائی وزراء بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے شہداء کے لیے فاتحہ خوانی کی اور لواحقین کو صبر کی تلقین کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بگٹی نے کہا کہ پولیس کے شہداء کی قربانیاں بلوچستان میں امن و امان کی بنیاد ہیں۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے اپیل کی کہ صوبے کو جدید ہتھیار اور وسائل فراہم کیے جائیں تاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ مزید مؤثر بنائی جا سکے۔
مقامی شہریوں نے وزیراعلیٰ کے دورے کو شہداء کے خاندانوں کے لیے حوصلہ افزا قدم قرار دیا۔

 

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ بلوچستان کا سنجاوی میں 4 نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے کا اعلان
  • وزیراعلیٰ کے پی کا خیبر ٹیچنگ اسپتال میں صحت کارڈ کی بغیر اطلاع بندش کا نوٹس
  • پنشن کٹوتی کے خلاف ریونیو سندھ ایمپلائز کی جدوجہد قابل تحسین ہے
  • خیبرپختونخوا کابینہ ممبران کے محکموں کا باضابطہ اعلامیہ جاری،شفیع اللہ جان معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر
  • نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی
  • وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
  • وزیر اعظم نے چترال میں دانش سکول کا سنگ بنیاد رکھ دیا، یونیورسٹی بھی قائم کرنے کا اعلان
  • نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا؛ بلاول بھٹو
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کا شہید ایس ایچ او کے اہلِ خانہ سے تعزیت، اعزازات اور مالی امداد کا اعلان
  • گرین لائن منصوبے کی بندش سے یومیہ2کروڑکا نقصان