رجسٹرار سپریم کورٹ نے نئے عدالتی سال کی افتتاحی کانفرنس کے دعوت نامے جاری کردیے
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
سپریم کورٹ آف پاکستان میں نیا عدالتی سال26-2025 8 ستمبر کو شروع ہوگا، جس کے لیے رجسٹرار سپریم کورٹ نے نئے عدالتی سال کی افتتاحی کانفرنس کے دعوت نامے جاری کردیے ہیں۔
سپریم کورٹ کے رجسٹرار کی جانب سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں رؤف عطا کو بھی دعوت نامہ موصول ہوگیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ نئے عدالتی سال کی افتتاحی کانفرنس سپریم کورٹ آڈیٹوریم میں ہوگی۔
دعوت نامے کے مطابق افتتاحی کانفرنس 8 ستمبر کو صبح ساڑھے نو بجے ہوگی، کانفرنس میں عدالتی اصلاحات کی پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔
سپریم کورٹ کے دعوت نامے میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نئی عدالتی ترجیحات پر روشنی ڈالیں گے اور کانفرنس کے بعد ون اسٹاپ پبلک فسیلیٹیشن سینٹر کا افتتاح ہوگا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان افتتاحی کانفرنس سپریم کورٹ دعوت نامے
پڑھیں:
پارا چنار حملہ کیس: راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے پارا چنار حملہ کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق پارا چنار قافلے پر حملے کے دوران گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس صلاح الدین پنہور پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے سماعت کی۔
دورانِ سماعت سی ٹی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ واقعے میں 37 افراد جاں بحق ، 88 افراد زخمی ہوئے ہیں، جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ اس واقعہ میں ایک ہی بندے کی شناخت ہوئی ہے کیا ؟ جو حملہ کرنے پہاڑوں سے آئے تھے، ان میں سے کوئی گرفتار نہیں ہوا؟
کسی بھی بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا، ڈی جی آئی ایس پی آر
وکیل نے جواب دیا کہ ان میں سے 9 لوگوں کی ضمانت سپریم کورٹ نے خارج کی ہے، جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ اب کیا صورت حال ہے، راستے کھل گئے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ صبح 9 بجے سے دن 2 بجے تک راستے کھلے رہتے ہیں۔
جسٹس مسرت ہلالی نے سی ٹی ڈی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، آپ اپنا دشمن پہچانیں، صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں۔
بعد ازاں عدالت نے ملزم کو وکیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔