کراچی: موبائل چھیننے والے مجرم کو 27 سال قید کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
—فائل فوٹو
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی، کراچی کی عدالت نے اسٹریٹ کرائم کیس میں جرم ثابت ہونے پر مجرم کو 27 سال قید کی سزا سنا دی۔
عدالت نے ملزم پر مجموعی طور پر ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔
دورانِ سماعت مدعیٔ مقدمہ نے عدالت کو بتایا کہ 16 اپریل 2025ء کو شارعِ فیصل سے ایئر پورٹ کی طرف جا رہا تھا کہ 2 موٹر سائیکل سوار ملزمان موبائل فون چھین کر فرار ہو گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے نوجوان سے موبائل فون چھین لیا گیاپراسکیویشن نے عدالت کو بتایا کہ اسی دوران پولیس موبائل نے پہنچ کر ملزمان کا پیچھا کیا، ملزمان نے پولیس کو دیکھ کر فائرنگ کر دی، پولیس کی فائرنگ سے ملزم عثمان زخمی ہو کر گرا جبکہ دوسرا ملزم فرار ہو گیا۔
پراسکیویشن کے مطابق ملزمان کےخلاف شہری کی مدعیت میں مقدمہ بہادر آباد تھانے میں درج ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بین الاقوامی سرحد واہگہ بارڈر پرخودکش حملہ کے 3 مجرم بری
لاہور ہائی کورٹ نے بین الاقوامی سرحد واہگہ بارڈر پرخودکش حملہ کے تین مجرموں کو بری کردیا۔
عدالت نے تینوں مجرموں کی سزائے موت کالعدم قرار دے دی، عدالت نے مجرم حسین اللہ، حبیب اللہ، سید جان عرف گجنی کی اپیلیں منظور کرلیں۔
عدالت نے ناکافی گواہوں اور ثبوتوں کی بناء پر مبینہ سہولت کاروں کی اپیلیں منظور کیں، پراسیکیوٹر نے کہا کہ واہگہ بارڈر پر دہشت گردی کےواقعہ میں 55شہری شہید ہوئے، وقوعہ میں 110 شہری زخمی ہوئے۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم کسی کے رعایت کےمستحق نہیں، سزائے موت برقرار رکھی جائے، جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔
اپیل کنندہ حسین اللہ اور سید جان عرف گجنی کے وکیل راجہ ندیم نے دلائل دئیے، اپیل کنندہ حبیب اللہ کےوکیل اکرم قریشی نے دلائل دیے۔
وکلا نے موقف اپنایا کہ دہشت گردی کاواقعہ سال 2014 میں پیش آیامگر مقدمے میں نوماہ کےبعد نامزد کیا، اپیل کنندگان پرخودکش حملہ آوروں کی سہولت کاری کاالزام تھا، پراسیکیوشن سہولت کاری کاکوئی بھی گواہ اور ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی، ٹرائل عدالت نے اپیل کنندگان کوسال 2020 کوبلاجواز سزائے موت کا حکم سنایا۔
عدالت سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے، واہگہ بارڈر خود کش حملہ کامقدمہ تھانہ باٹاپورمیں درج کیا گیا تھا۔