وزیرِ مملکت داخلہ کا دورہ چین ، گلوبل پبلک سکیورٹی تعاون فورم میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے چین کا دورہ کیا جہاں انہوں نے’’گلوبل پبلک سکیورٹی تعاون فورم 2025‘‘میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق فورم کے دوران طلال چوہدری نے مختلف سیشنز میں شرکت کے ساتھ ساتھ منعقدہ ایکسپو کا بھی معائنہ کیا اور جدید ٹیکنالوجی اور سکیورٹی آلات میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔ اس موقع پر یوئے شیوہو نے وزیرِ مملکت برائے داخلہ کے اعزاز میں خصوصی ظہرانہ دیا جس میں طلال چوہدری نے بھی شرکت کی۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے انسدادِ دہشت گردی اور ٹیکنالوجی کے میدان میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا۔طلال چوہدری نے فورم کے موقع پر انٹرپول کے سیکرٹری جنرل والڈسی اْرکیزا سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں عالمی سطح پر سکیورٹی چیلنجز اور تعاون بڑھانے کے طریقوں پر گفتگو ہوئی۔ وزیرِ مملکت برائے داخلہ نے والڈسی اْرکیزا کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی جسے انہوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: طلال چوہدری نے
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب ہمیشہ جارح کے خلاف ایک ساتھ صف آرا رہیں گے: سعودی وزیر دفاع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
\ریاض: پاکستان اور سعودی عرب نے دوطرفہ تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز کرتے ہوئے ’’اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے‘‘ (Strategic Mutual Defence Agreement – SMDA) پر دستخط کردیے ہیں، جس کے تحت کسی ایک ملک پر ہونے والا بیرونی حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا۔ اس معاہدے کو خطے میں امن و سلامتی اور دفاعی تعاون کے حوالے سے ایک سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ریاض میں اس معاہدے پر دستخط کیے۔ معاہدے کی شقوں میں واضح کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک نہ صرف دفاعی تعاون کو مزید وسعت دیں گے بلکہ مشترکہ حکمتِ عملی، فوجی مشاورت اور خطے میں درپیش مشترکہ خطرات سے نمٹنے کے لیے مربوط اقدامات بھی کریں گے۔
اس تاریخی پیش رفت کے بعد سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سعودیہ اور پاکستان جارح کے مقابل ایک ہی صف میں، ہمیشہ اور ابد تک۔ ان کا یہ بیان دونوں ممالک کے درمیان نئے دفاعی اتحاد کی عملی اہمیت اور عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ذرائع کے مطابق معاہدے کے تحت نہ صرف فوجی سطح پر تعاون کو مضبوط بنایا جائے گا بلکہ مشترکہ ردعمل کے لیے مربوط حکمتِ عملی تیار ہوگی۔ دونوں ممالک نے طے کیا ہے کہ علاقائی خطرات اور ممکنہ جارحیت کی صورت میں وہ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔
قابل ذکر امر یہ بھی ہے کہ گزشتہ روز جب وزیراعظم شہباز شریف کا طیارہ سعودی فضائی حدود میں داخل ہوا تو سعودی فضائیہ کے F-15 لڑاکا طیاروں نے انہیں حصار میں لے کر پرتپاک انداز میں خوش آمدید کہا، جو دونوں ممالک کے گہرے تعلقات اور اس نئے دفاعی اتحاد کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔