سکیورٹی فورسز کے درشہ خیل آپریشن میں ہلاک دہشتگردوں میں سے ایک بنگلادیشی نکلا
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں ہلاک ہونے والے متعدد دہشت گردوں میں سے ایک بنگلادیشی شہری نکلا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت میں مُلا نذیر گروپ کے دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاعات پر 26 اور 27 ستمبر کو انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا، آپریشن میں پاک فوج، اسپیشل سروسز گروپ اور سی ٹی ڈی نے حصہ لیا۔سکیورٹی فورسز کے اس انٹیلی جنس آپریشن میں بھارتی حمایت یافتہ 17 خوارج مارے گئے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق درشہ خیل آپریشن میں فتنہ الخوارج کے ملا نذیر گروپ کے 7 سے 10 خارجی زخمی بھی ہوئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک کیے گئے فتنہ الخوارج کے دہشتگرد مختلف دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھے۔تحقیقاتی حکام کے مطابق درشہ خیل آپریشن میں ہلاک دہشت گردوں میں سے ایک کی شناخت بنگلا دیشی شہری کے طور پر ہوئی ہے جس کے قبضے سے بنگلا دیش کا شناختی کارڈ، کرنسی اور دیگر سامان برآمد ہوا ہے۔تحقیقاتی حکام کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی کارروائیوں میں 2 سے 3 بنگالی شہری مارے جا چکے ہیں۔تحقیقاتی حکام کے مطابق یہ افراد مبینہ طور پر تبلیغی سرگرمیوں کے لیے افغانستان گئے تھے ، جہاں شدت پسند گروہوں نے انہیں اپنے نیٹ ورک میں شامل کرلیا تھا۔تحقیقاتی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کی انٹیلی جنس معلومات پر بنگلا دیشی حکام نے بھی 2 افراد کو گرفتار کرلیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: تحقیقاتی حکام کے مطابق
پڑھیں:
کیڈٹ کالج وانا: تمام حملہ آور خوارج جہنم واصل، 525 کیڈٹس سمیت 650 افراد ریسکیو
کیڈٹ کالج وانا پر حملہ آور تمام خوارج کو جہنم واصل کردیا گیا ہے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق کیڈٹ کالج پر حملہ آور ایک خودکش کے علاوہ چار خوارج کامیاب آپریشن کرکے جہنم واصل کیےگئے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس وقت کالج کی بلڈنگ کو بارودی سرنگوں کے خطرے کی وجہ سے کلیئرکیا جا رہا ہے۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ اس کامیاب آپریشن کے دوران کیڈٹ کالج کےکسی بھی طالب علم یا استادکو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔سکیورٹی فورسز نےکالج میں موجود تمام طلبہ اور اساتذہ کو بحفاظت ریسکیو کرلیا۔سکیورٹی ذرائع نے بتایاکہ کیڈٹ کالج پر حملے کے وقت 525 کیڈٹس سمیت تقریباً 650 افراد موجود تھے۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ افغان خوارج کی کالج میں موجودگی اورکیڈٹس کی جانوں کی حفاظت کے پیش نظر آپریشن نہایت احتیاط اور حکمت عملی سےکیا گیا۔خیال رہےکہ گزشتہ روز افغان خوارج نےکالج کے مرکزی گیٹ سے بارود سےبھری گاڑی ٹکرا دی تھی، دھماکے سےکالج کا مرکزی گیٹ گرگیا اورقریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچاتھا۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق وانا کیڈٹ کالج پر حملہ کرنے والے خوارجیوں کا تعلق افغانستان سے بتایاگیا ہے اور حملہ آور ٹیلیفون پر وہیں سے ہدایات لے رہے تھے، خوارج ایک عمارت میں چھپے تھے جو کیڈٹس کی رہائش سےبہت دور تھی۔