data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: افغان طالبان کی درخواست پر پاکستان نے سیز فائر کا فیصلہ کرلیا۔

وزارت خارجہ کے مطابق افغان طالبان رجیم کی جانب سے جنگ بندی کی درخواست کی گئی تھی۔

وزارت خارجہ کے مطابق افغان طالبان کی درخواست پر اگلے 48 گھنٹوں کے لیے عارضی سیزفائرکا فیصلہ کیا گیا، ذرائع کے مطابق سیز فائر کا آغاز ہوگیا ہے۔

وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ دو طرفہ تعمیری بات چیت سے مسئلےکا مثبت حل تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق اور افغانستان کی جانب سے ممکنہ طور پر افغان وزیر خارجہ مذکرات کریں گے۔

علاوہ ازیں، پاک فوج نے چمن کے حساس سرحدی علاقے اسپن بولدک میں افغان طالبان اور فتنۃ الخوارج کے حملوں کو مؤثر انداز میں ناکام بنا دیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بدھ کی صبح افغان طالبان نے بلوچستان کے علاقے اسپن بولدک میں 4 مختلف مقامات پر بزدلانہ حملے کیے، جن کا پاکستانی فورسز نے نہایت پیشہ ورانہ مہارت اور فوری ردِعمل کے ساتھ جواب دیا۔

ترجمان پاک فوج کے بیان کے مطابق حملہ آوروں نے شہری آبادی کو ڈھال اور نشانہ بنانے کی کوشش کی اور یہاں تک کہ پاک افغان فرینڈشپ گیٹ کو بھی تباہ کر دیا، جس سے ان کے غیر ذمہ دارانہ اور دشمنانہ عزائم آشکار ہو گئے، تاہم پاکستانی جوانوں نے بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے حملہ مکمل طور پر پسپا کر دیا۔

ترجمان کے مطابق جوابی کارروائی میں 15 سے 20 افغان طالبان ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے، جبکہ ان کے متعدد ٹھکانے اور اسلحہ تباہ کر دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق فتنۃ الخوارج کے اسٹیجنگ پوائنٹس پر بھی اضافی عسکری سرگرمیاں جاری ہیں، تاہم پاک فوج نے سرحدی علاقے میں مکمل کنٹرول برقرار رکھا ہوا ہے۔

 

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: افغان طالبان کی درخواست کے مطابق

پڑھیں:

پاکستان کا امن کی طرف قدم , افغان طالبان کی درخواست پر 48 گھنٹے کی سیزفائر پر رضامندی

طالبان کی درخواست پر پاکستان نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے 48 گھنٹوں کے لیے سیز فائر پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان طالبان نے متعدد بار پاکستان سے سیز فائر کی درخواست کی۔دفتر خارجہ کے مطابق دونوں فریقوں کے درمیان باہمی اتفاق رائے سے آج شام 6 بجے سے فائر بندی کا آغاز ہوگا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ سیز فائر کے دوران دونوں جانب سے تعمیری بات چیت شروع کی جائے گی تاکہ سرحدی کشیدگی کے قابلِ حل اور مثبت حل تک پہنچا جا سکے۔

اس سے قبل پاک فوج نے افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کی حالیہ سرحدی جارحیت کے بعد مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے قندھار، کابل، کرم، سپن بولدک اور چمن سے ملحقہ افغان سرحدی علاقوں میں اہم عسکری اہداف کو نشانہ بنایا۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق قندھار اور کابل میں ٹارگٹڈ کارروائیوں میں طالبان کے بٹالین ہیڈکوارٹر نمبر 4، 8 بٹالین اور بارڈر بریگیڈ نمبر 5 سمیت متعدد ٹھکانے مکمل طور پر تباہ کر دیے گئے، جس میں درجنوں افغان اور خارجی شدت پسند ہلاک ہوئے۔یہ تمام اہداف باریک بینی سے منتخب کئے گئے جو شہری آبادی سے الگ تھلگ تھے اور کامیابی سے تباہ کئے گئے جبکہ کابل میں فتنہ الخارج کے مرکز اور لیڈرشپ کو نشانہ بنایا گیا۔

اسی طرح کرم سیکٹر میں 8 پوسٹیں اور 6 ٹینک تباہ ہوئے، جبکہ چمن اور سپن بولدک میں تقریباً 15 سے 20 دہشتگرد مارے گئے۔پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق طالبان نے حملہ تقسیم شدہ دیہات سےکیا حملے میں شہری آبادی کا خیال نہیں رکھا گیا، طالبان نے اپنی جانب سے پاک افغان دوستی گیٹ بھی تباہ کردیاآئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جوابی کارروائی میں پندرہ سے بیس افغان طالبان ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے. جس کے بعد افغان طالبان نےجنگ بندی کی درخواست کی۔ تاہم صورتحال بدستورکشیدہ ہے، مزید نقل وحرکت کی بھی اطلاعات ہیں۔افغان طالبان اور فتنۃ الخوارج نے گزشتہ شب خیبر پختونخوا کے کرم سیکٹر میں بھی پاکستانی بارڈرز پر حملوں کی کوشش کی، جنہیں مؤثر انداز میں پسپا کر دیا گیا۔ جوابی کارروائی میں افغان مراکز کو بھاری نقصان پہنچا آٹھ پوسٹس بشمول چھ ٹینک تباہ اور پچیس سے تیس افغان طالبان اور فتنۃ الخوارج کے جنگجو ہلاک ہوئے۔سیکیورٹیذرائع کے مطابق افغان طالبان نے دیہات اور معصوم شہریوں کو اپنی ڈھال کے طور پر استعمال کیا۔

دوسری جانب ترجمان افغان طالبان حکومت کے جھوٹے دعوے کہ پاکستانی ٹینک قبضے میں ہیں، پاکستان نے ان دعووں کو بے نقاب کر دیا۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق افغان طالبان نقصان کے بعد جھوٹے پروپیگنڈا کا سہارا لینے پر مجبور ہیں، ترجمان نے سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلانے کی ناکام کوشش کی، ویڈیو میں تاثر دیاگیا کہ ٹی 55 ٹینک پاکستانی فوج سے چھینا گیا ہے، روسی ساختہ ٹی 55 ٹینک افغان طالبان کے زیر استعمال ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ رات پاک فوج نے کرم سیکٹر پر حملے کی کوشش کو بھی ناکام بنایا تھا، افغان طالبان کی 8 پوسٹیں اور 6 ٹینک بمعہ عملہ تباہ کی گئیں .قابض طالبان جتھے کے کارندے پوسٹیں چھوڑ کر بھگوڑے کھڑے ہوئے، پولسین پوسٹ کے قریب خارجی ملک نعیم کےٹریننگ کیمپ کوبھی تباہ کردیا گیا۔چمن میں افغان فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے 2 بچوں سمیت 4 شہری زخمی ہوئے، جس کے بعد تمام تعلیمی ادارے بند اور پولیو مہم عارضی طور پر معطل کر دی گئی۔پاک فوج نے سرحدی علاقوں میں گشت بڑھا کر صورتحال پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق حالیہ کارروائیوں نے افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کی سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے، جس کے نتیجے میں علاقے میں امن و امان کی صورتحال بتدریج بہتر ہو رہی ہے۔ فورسز نے حساس مقامات پر نگرانی مزید سخت کر دی ہے. تاکہ کسی بھی ممکنہ اشتعال انگیزی کو بروقت روکا جا سکے۔انٹیلی جنس اطلاعات کے مطابق پاک فوج نے دہشت گردوں کے کئی تربیتی کیمپ ناکارہ بنا دیے ہیں، جبکہ کارروائیوں کے دوران اب تک 200 سے زائد طالبان اور دہشت گرد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ آپریشن مخصوص انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کیا گیا. جس میں سرحد پار موجود دہشتگرد نیٹ ورکس کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • دوبارہ جارحیت افغان فورسز خارجیوں کی زبردست پٹائی : طالبان رجیم کی درخواست پر 48گھنٹے کیلئے سیز فائر: صدر کیساتھ فیلڈ مارشل کی ملاقات : بریفینگ دی
  • افغان طالبان کی درخواست پر پاکستان نے 48 گھنٹے کیلئے سیز فائر کا فیصلہ کرلیا
  • پاکستان کا امن کی طرف قدم , افغان طالبان کی درخواست پر 48 گھنٹے کی سیزفائر پر رضامندی
  • پاکستان کا افغان طالبان کی درخواست پر 48 گھنٹوں کیلئے سیزفائر کا فیصلہ
  • کابل و قندھار پر تیر بہدف حملوں کے بعد افغان رجیم کی درخواست پر پاکستان کا 48 گھنٹوں کے لیے سیزفائر کا فیصلہ
  • پاکستان کا افغان طالبان کی درخواست پر دوروز کیلئےعارضی جنگ بندی کا فیصلہ
  • طالبان کی درخواست پر پاکستان اور افغانستان کے درمیان 48 گھنٹوں کے لیے جنگ بندی کا اعلان
  • پاکستان نے افغان طالبان کی درخواست پر 48 گھنٹوں کے لیے سیز فائر کا فیصلہ کرلیا
  • افغان طالبان رجیم کی درخواست پر سیز فائر کا فیصلہ، وزارت خارجہ