پیٹرولیم مصنوعات کی ممکنہ قلت کاخدشہ، مانیٹرنگ سیل تشکیل دے دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
اویس کیانی: سندھ حکومت کاتیل مصنوعات کی درآمد پربینک گارنٹی فراہمی کی شرط لگانےکامعاملہ ،ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی ممکنہ قلت کاخدشہ ہے۔وفاقی پٹرولیم ڈویژن نےپٹرولیم مصنوعات کا مانیٹرنگ سیل تشکیل دے دیا ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ فیصلہ سندھ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کےتحت بینک گارنٹی کی شرط پرکیا گیا، ڈائریکٹرایل اینڈ ایم،ڈائریکٹریٹ جنرل آئل پیٹرولیم ڈویژن سیل کے کنوینئر مقرر،اوگرا،آئل کمپنیزایڈوائزری کونسل، آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن کے نمائندے سیل کاحصہ ہوں گے۔
قتل میں ملوث اشتہاری ملزم سعودی عرب سے گرفتار
پیٹرولیم ڈویژن نےمانیٹرنگ سیل کے لیے ٹی او آرز بھی طے کرلیے،مانیٹرنگ سیل پیٹرولیم مصنوعات کی ڈیمانڈ اینڈ سپلائی پر24 گھنٹے نظررکھےگی،سیل ہر12گھنٹوں کی رپورٹ سیکرٹری پیٹرولیم ڈویژن کو بھجوائے گی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مصنوعات کی
پڑھیں:
وزیراعظم کی صنعتی پیداوار بڑھانے کےلیے جامع اور مؤثر پالیسی سفارشات تشکیل دینے کی ہدایت
وزیر اعظم شہباز شریف نے ملکی صنعتی پیداوار کو بڑھانے کے لیے پاور ڈویژن کو جامع اور مؤثر پالیسی سفارشات تشکیل دینے کی ہدایت کردی۔
اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیر صدارت پاور ڈویژن کی طرف سے ملک میں بجلی کی پیداوار اور پاور ڈویژن کے اصلاحاتی ایجنڈا پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں وزیراعظم کو پاور ڈویژن کی طرف سے ملک میں بجلی کی پیداوار اور اس کے جامع اور موثر استعمال پر ممکنہ اصلاحاتی پیکج پر بریفنگ دی گئی، اس کے علاوہ وزیراعظم کو پاور ڈویژن کی طرف سے پالیسی سفارشات پر جاری کام اور دیگر اصلاحاتی ایجنڈے پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے وفاقی وزارت توانائی کو بجلی کی پیداوار کے موثر استعمال سے صنعتی پیداوار اور زرعی مصنوعات میں اضافے کے لیے جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایات جاری کی۔
وزیراعظم نے سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کی سہولت کے لیے بھی پاور ڈویژن کو مختلف سفارشات مرتب کرنے کی ہدایات دیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ زراعت اور صنعت کے شعبے کو ہر ممکن سہولت بہم پہنچانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، ملک میں بجلی کی پیداوار کی زیادہ سے زیادہ مثبت استعمال کو یقینی بنانے کے لیے پالیسی پر کام کیا جائے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بجلی کی پیداوار کا بہترین استعمال صنعتی مصنوعات اور زرعی پیداوار میں اضافہ کے لیے کیا جا سکتا ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے توانائی سردار اویس خان لغاری، وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ وفاقی وزیر برائے اکنامک افیئرز ڈویژن احد خان چیمہ، مشیر براۓ صنعت ہارون اختر، اور دیگر متعلقہ سرکاری عہدے داران اور اہلکاروں نے شرکت کی۔