بجلی کے بل میں میونسپل ٹیکس کی وصولی کے خلاف کیس:کے ایم سی نے مہلت کی استدعا کردی
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
بجلی کے بل میں میونسپل ٹیکس کی وصولی کے خلاف کیس میں کے ایم سی کے وکیل نے مہلت کی استدعا کر دی، عدالت نے درخواست کی سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کر دی ۔سندھ ہائی کورٹ میں بجلی کے بل کے ذریعے میونسپل ٹیکس کی وصولی کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت معاون وکیل کی جانب سے استدعا کی گئی کہ کے ایم سی کے سینئر وکیل موجود نہیں ہیں، سماعت ملتوی کی جائے جس پر عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت پر حاضری لازمی یقینی بنائیں۔ درخواست گزار کے وکیل طارق منصور نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بجلی کے بلوں میں ٹیکسز سے 264 کروڑ روپے اب تک جمع ہو چکے ہیں، لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت صرف سرکاری ادارے ٹیکس جمع کر سکتے ہیں، کوئی تیسرا فریق ریونیو جمع نہیں کر سکتا۔وکیل طارق منصور نے کہا کہ ایم یو سی ٹی چارجز کا نفاذ سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2013 کی خلاف ورزی ہے، نیپرا بھی کے الیکٹرک سے کے ایم سی ٹیکس وصولی کو خلاف قانون قرار دے چکا ہے، مرتضیٰ وہاب عدالت کے 29 مئی 2024 کے احکامات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، عدالت کے حکم کے مطابق ٹیکس کی وصولی کے بارے میں تفصیلی بحث ضروری تھی، میئر نے اس معاملے پر کمیٹیوں کو بریف کیا نہ ایوان میں بحث کا موقع دیا۔جس کے بعد عدالت نے درخواست کی سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ٹیکس کی وصولی کے کے ایم سی بجلی کے
پڑھیں:
وکیل کے سسر کا انتقال، الیکشن کمیشن میں سہیل آفریدی کیخلاف کیس کی سماعت ملتوی
ویب ڈیسک: الیکشن کمیشن میں وزیر اعلیٰ کے پی کے سہیل آفریدی کے خلاف الیکشن عملے کو دھمکانے اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے سماعت کی، سہیل آفریدی اور شہر ناز عمر ایوب کے وکلاء الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے، درخواست گزار بابر نواز خان کے وکیل بھی الیکشن کمیشن میں موجود تھے۔
ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے نے کمیشن کو بتایا کہ سہیل آفریدی کے وکیل علی بخاری کے سسر وفات پا گئے ہیں، میں سہیل آفریدی کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کر رہا ہوں۔
پنجاب نے تمام صوبوں سے زیادہ 16.5 ملین ایکڑ گندم کی ریکارڈ بوائی کر لی
ممبر کے پی کے نے سوال کیا کہ آپ سرکاری حیثیت میں کیسے ایک شخص کی نجی حیثیت میں نمائندگی کر سکتے ہیں، یہ ایک شخص کا ذاتی کیس ہے ریاست سے اس کا کوئی تعلق نہیں جس پر ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ میں صرف علی بخاری کی جانب سے التواء کی درخواست کر رہا ہوں۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل صاحب آپ کی تو صوبے میں ضرورت ہے یہاں کیا کر رہے ہیں، ممبر کے ہپی کے نے کہا چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کہتے رہتے ہیں کہ ایڈووکیٹ جنرل تو نظر ہی نہیں آتا۔
ای سی سی کا پٹرولیم مصنوعات پر ڈیلرز اور او ایم سیز مارجنز میں 5 تا 10 فیصد اضافہ منظور
سماعت کے دوران شہر ناز عمر ایوب کے وکیل نے تحریری جواب جمع کروا دیا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کردی۔
شہر ناز عمر ایوب نے الیکشن کمیشن میں فارم 47 فراہم نہ کرنے کی شکایت کی ہے اور انتخابات میں دھاندلی کے الزامات لگائے گئے ہیں۔
مرتضیٰ جاوید عباسی کیخلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا کیس:
دریں اثنا الیکشن کمیشن میں مرتضیٰ جاوید عباسی کے خلاف ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کیس کی بھی سماعت ہوئی، جاوید عباسی اور ان کے وکیل الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔
پنجاب اسمبلی نے پی ٹی آئی اور بانی پر پابندی کی قرارداد منظورکرلی
مرتضیٰ جاوید عباسی کے وکیل نے کمیشن میں موقف اختیار کیا کہ انکے موکل نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں کی، الیکشن کمیشن نے کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
دریں اثنا پی پی 269 میں دوبارہ گنتی کا معاملے پر درخواست گزار آزاد امیدوار اقبال خان کی درخواست پر چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے سماعت کی، درخواست گزار الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
چیف الیکشن کمشنر نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ آپ کے وکیل کدھر ہیں؟ جس پر انہوں نے بتایا کہ میرا وکیل لاہور میں موجود ہے اس لیے ذاتی نوعیت میں پیش ہوا ہوں، کمیشن نے کیس کی سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کردی۔
کسٹمز کی کارروائی ؛ کروڑوں کی اسمگل شدہ اشیا ضبط
واضح رہے کہ پی پی 269 میں پیپلزپارٹی کے امیدوار میاں علمدار عباس قریشی ضمنی انتخابات جیتے ہیں۔
امیدوار حلقہ پی پی مظفر گڑھ 269 اقبال خان پتافی نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں نے پی پی 269 کا الیکشن لڑا جس میں 46407 ووٹ حاصل کیے، پی پی 269 کا الیکشن ہمیشہ سے متنازع رہا ہے مختلف فورمز سے اسٹے لیا گیا، پہلے بھی جو امیدوار جیتے تھے وہ میری ری کاؤنٹنگ کی درخواست پر استعفیٰ دے گئے اور اب پھر انتخاب ہوا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ میرے مخالف امیدوار کے رشتہ داروں کو الیکشن ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا، جس عملے نے الیکشن ڈیوٹی کے لیے ٹریننگ کی تھی اسے تعینات نہیں کیا گیا جو عملہ تعینات ہوا وہ حلقے کے ہی رہنے والے تھے، مختلف پولنگ اسٹیشنز پر ووٹرز کی تعداد سے کم بیلٹ پیپر بھیجے گئے۔
آزادکشمیر کی بیوروکریسی میں اہم تبادلے
Ansa Awais Content Writer