کراچی میں سیکیورٹی الرٹ سے متعلق نوٹیفکیشن پر سندھ حکومت کا وضاحتی بیان
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا سیکیورٹی الرٹ جعلی ہے، تمام سرکاری سیکیورٹی ایڈوائزریز صرف محکمہ داخلہ کے مجاز ذرائع سے جاری ہوتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی میں سیکیورٹی الرٹ سے متعلق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے نوٹیفکیشن پر وضاحتی بیان جاری کر دیا ہے۔ منگل کے روز اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش بم دھماکے کے بعد سوشل میڈیا پر کراچی میں سیکیورٹی الرٹ سے متعلق جعلی نوٹیفکیشن جاری ہوا تھا۔ حکومتِ سندھ نے جعلی نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہوئے جعلی سیکیورٹی الرٹ کو گمراہ کن قرار دے دیا۔ محکمہ داخلہ سندھ نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا سیکیورٹی الرٹ جعلی ہے، تمام سرکاری سیکیورٹی ایڈوائزریز صرف محکمہ داخلہ کے مجاز ذرائع سے جاری ہوتی ہیں۔ محکمہ داخلہ سندھ نے عوام اور میڈیا سے غیر تصدیق شدہ پیغامات شیئر نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سیکیورٹی الرٹ سوشل میڈیا پر محکمہ داخلہ
پڑھیں:
سندھ میں دفعہ 144 نافذ
سٹی 42: سندھ بھر میں ایک ماہ کے لیے سیکشن 144 نافذ کردی گئی ۔
ہر قسم کے اجتماعات، جلسے، جلوسوں اور احتجاج پر پابندی لگادی ۔ محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ۔ خلاف ورزی پر کارروائی کا حکم دیا گیا ۔
خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف تعزیراتِ پاکستان (PPC) کے 188 کے تحت مقدمات درج ہوں گے۔
نوٹیفکیشن تمام کمشنرز، ڈی آئی جیز، ایس ایس پیز، اور ڈپٹی کمشنرز کو ارسال کردیے ۔ وزارت داخلہ، چیف سیکریٹری سندھ، وزیر اعلیٰ و گورنر سندھ کے پرنسپل سیکریٹریز کو بھی کاپی بھیج دی گئی ۔ ڈی جی رینجرز سندھ کو بھی ضروری کارروائی کے لیے نوٹیفکیشن ارسال کردیا ۔
پی جی ٹرینی ڈاکٹروں کی سنی گئی
سیکشن 144 کے تحت پابندی فوری طور پر نافذ ہوگی ، ایک ماہ کے لیے مؤثر ہوگی۔
محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ صوبے میں بڑھتی ہوئی سیاسی سرگرمیوں اور احتجاجوں کے پیشِ نظر فیصلہ کیا گیا امن و امان برقرار رکھنے کے لیے اقدام ناگزیر تھا۔