2025-04-29@08:59:22 GMT
تلاش کی گنتی: 204
«ڈاکٹر مبارک علی نے»:
(نئی خبر)
پاکستان میں میڈیکل کے اہم شعبے فزیو تھراپی کی تعلیم کو کنٹرول کرنے کے لیے وفاقی حکومت کی سطح پر کوئی سرکاری ادارہ موجود نہیں۔ فی الحال ہائر ایجوکیشن کمیشن فزیو تھراپی کی تعلیم اور نصاب کی نگرانی کرتا ہے۔ تاہم سندھ میں 2023 میں صوبائی محکمہ صحت سندھ کے تحت سندھ فزیو تھراپی کونسل قائم کی گئی جس کی منظوری سندھ اسمبلی نے دے دی ہے۔ قائم کی جانے والی کونسل سندھ میں فزیو تھراپیسٹ ڈگری حاصل کرنے والوں کو رجسٹر ڈ کرے گی۔ سندھ سمیت ملک بھر میں پانچ سالہ ڈاکٹر آف فزیو تھراپی کی ڈگری مکمل کرنے والے طلبہ اور طالبات کا مستقبل مخدوش نظر آتا ہے کیونکہ سرکاری سطح پر اسپتالوں میں فزیو تھراپسٹ کی اسامیاں...
پڈعیدن،نوشہروفیروز(نمائندگان جسارت) ڈپٹی کمشنر نوشہرو فیروز محمد ارسلان سلیم کی صدارت میں ضلع کی تمام تحصیلوں میں قائم سرکاری اسپتالوں کو لوڈ شیڈنگ سے پاک کرنے کے لیے ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایکسیئن سیپکو نوشہرو فیروز شاہد احمد، ایکسیئن سیپکو مورو اعجاز احمد ڈیتھو، اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبد الستار بلال، ایم ایس سول اسپتال نوشہرو فیروز ڈاکٹر مبین احمد راجپوت، ایم ایس تعلقہ اسپتال مورو ڈاکٹر بدر ابڑو، ایم ایس تعلقہ اسپتال محرابپور ڈاکٹر شبیر احمد میمن اور دیگر افسران موجود تھے۔ ڈپٹی کمشنر نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ سیپکو حکام اور تعلقہ اسپتال کے انچارج مل کر تعلقہ اسپتالوں کو ایکسپریس فیڈر منتقل کرنے کیلیے اپنی مشترکہ رپورٹ فراہم کریں۔ انہوں نے کہا...
ڈاکٹر طارق رفیع (فائل فوٹو)۔ چیئرمین سندھ ہائر ایجوکیشن ڈاکٹر طارق رفیع کی سربراہی میں سندھ کے 8 تعلیمی بورڈز میں چیئرمین کے عہدے کےلیے امیدواروں کے انٹرویوز کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔یہ سلسلہ 10 سے 12 دن تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے کیونکہ 8 تعلیمی بورڈز کے چیئرمین کے عہدے کےلیے 217 امیدوار میدان میں ہیں اور تلاش کمیٹی ہر روز 20 امیدواروں کے انٹرویو کرے گی۔ پہلے تین روز کراچی کے ڈومیسائل کے حامل امیدواروں کے لیے رکھے گئے ہیں۔نمایاں امیدواروں میں قاضی عارف علی، کرنل (ر) علمدار رضا، فرناز ریاض، عمران چشتی، نعمان احسن، سید ندیم حیدر، ذولفقار علی شاہ، رفیق احمد پل، ڈاکٹر ظفر حسین، ضمیر احمد کھوسو، عزیز احمد زئی شامل ہیں۔بریگیڈیئر...
فوٹو: فائل ایوان صدر کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر سہیل انجم نامی جعلساز کی ایوان صدر میں گریڈ 21 پر تعیناتی کا نوٹیفکیشن جعلی ہے، ایوان صدر میں گریڈ 21 میں پرسنل سیکریٹری کا کوئی عہدہ موجود نہیں ہے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ایوانِ صدر میں ڈاکٹر سہیل انجم نامی کسی شخص کی تعیناتی نہیں کی، جعلساز نے ایوانِ صدر کے سیکریٹری جنرل کے پرسنل سیکریٹری کے کارڈز چھپوا رکھے ہیں۔ایوان صدر کا کہنا ہے کہ ایوان صدر میں سیکریٹری جنرل اور اس کے پرسنل سیکریٹری کا کوئی عہدہ موجود نہیں، جعلی نوٹیفکیشن کی تحقیقات کےلیے معاملہ ایف آئی اے کو بھجوا دیا گیا ہے۔