2025-04-25@14:20:21 GMT
تلاش کی گنتی: 311

«زلزلہ کیوں»:

(نئی خبر)
    کمیٹی نے ہائیکورٹ کے تمام بینچز کو بلٹ پروف گاڑیاں اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کی سکیورٹی کو کیٹیگری اے قرار دینے کی بھی سفارش کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے ججز کی سکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ کرلیا۔ ججز کی سکیورٹی بڑھانے سے متعلق قائم کمیٹی نے سفارشات تیار کرلی ہیں، جس میں حساس علاقوں میں تعینات ججز کو ذاتی سکیورٹی کے علاوہ گھر اور راستے میں بھی سکیورٹی فراہم کرنے کی سفارش کی گئی ہے جب کہ سکیورٹی سے متعلق حساس علاقے کے تعین کی ذمہ داری سی ٹی ڈی کو سونپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کمیٹی نے ہائیکورٹ کے تمام بینچز کو بلٹ پروف گاڑیاں اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کی سکیورٹی کو کیٹیگری اے...
    کوئٹہ(آئی این پی)کوئٹہ کے علاقے سِنجدی میں کوئلے کی کان میں سے 4 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔چیف مائنز انسپکٹر کے مطابق نواحی علاقے اسپین کاریز سنجدی کی مقامی کوئلہ کان میں گزشتہ رات زہریلی گیس بھرنے کے باعث دھماکا ہوا اور کان بیٹھ گئی جس سے 12 مزدور کان میں ہی پھنس گئے حکام کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کی گئیں اور اب تک 4 افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں جب کہ دیگر 8 کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے. دوسری جانب ریسکیو ٹیموں نے کان سے 3600 فٹ تک ملبہ نکال کر راستہ کلیئر کردیا ہے، ملبے کو بھاری مشینری کے ذریعے ہٹایا گیاہے بتایا جارہا ہے...
    کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے، 4 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں، مزید مزدروں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔   رپورٹ کے مطابق 8 کانکنوں کے بچنے کا امکان بہت کم رہ گیا جب کہ  امدادی کارروائیوں میں مشکلات درپیش ہیں۔ چیف مائنز انسپکٹر نے کہا کہ کوئلہ کان بیٹھنے سے 12کانکن 4 ہزار فٹ گہرائی میں پھنس گئے تھے، اب تک 12میں سے 4 کانکنوں کی لاشیں نکال لی گئیں ،ریسکیو ٹیموں کا کان میں موجود باقی 8 مزدوروں کو نکالنے کے لئے ریسکیو آپریشن جاری۔ چیف مائنز انسپکٹر نے کہا کہ ریسکیو ٹیموں نے کان سے 3600 فٹ تک ملبہ نکال کر راستہ کلیئر...
    کوئٹہ کے علاقے سِنجدی میں کوئلے کی کان میں سے 4 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔چیف مائنز انسپکٹر کے مطابق نواحی علاقے اسپین کاریز سنجدی کی مقامی کوئلہ کان میں گزشتہ رات زہریلی گیس بھرنے کے باعث دھماکا ہوا اور کان بیٹھ گئی جس سے 12 مزدور کان میں ہی پھنس گئے۔حکام کے مطابق  واقعے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کی گئیں اور اب تک 4 افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں جب کہ دیگر 8 کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔دوسری جانب ریسکیو ٹیموں نے کان سے 3600 فٹ تک ملبہ نکال کر راستہ کلیئر کردیا ہے، ملبے کو بھاری مشینری کے ذریعے ہٹایا گیاہے۔بتایا جارہا ہے کہ بجلی کی دوسری لائن...
    کوئٹہ:: کوئلہ کان میں دھماکہ سے جاں بحق 4مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئیں چیف مائنز انسپکٹر کے مطابق نواحی علاقے سپین کاریز سنجدی کے مقامی کوئلہ کان میں گزشتہ رات زہریلی گیس بھرنے کے باعث دھماکہ ہوا، دھماکے کے بعد کان بیٹھ گئی۔ کان بیٹھنے سے12 مزدور اندر پھنس گئے تھے ، ریسکیو آپریشن کے دوران 4 مزدور کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ کان کے داخلی دروازے سے ملبے کو بھاری مشینری کے ذریعے ہٹایا گیا۔ دوسری جانب ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو اصغر جمالی کا کہنا تھا کہ کان کن 4200 فٹ گہرائی میں پھنسے ہوئے ہیں، کان میں پھنسے کان کنوں کے زندہ بچنے کا امکانات بہت کم ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کان میں بجلی...
    ریسکیو آپریشن کے دوران 4 کارکنوں کی لاشیں نکال لی گئیں، جبکہ 8 کانکنوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن گزشتہ 20 گھنٹے سے زائد وقت سے جاری ہے۔ باقی کانکنوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ انتظامیہ نے مجموعی طور پر 4 کان کنوں کی لاشیں نکال لی ہے، جبکہ 8 کانکنوں کو نکالنے کیلئے آپریشن جاری ہے۔ چیف انسپکٹر مائنز نے بتایا کہ 8 کان کنوں کو نکالنے کے لئے ریسکیو آپریشن گزشتہ 20 گھنٹے سے زائد وقت سے جاری ہے۔ متاثرہ کان کنوں کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے۔ 8 کانکنوں کے زندہ بچ جانے کے...
    بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں پھنسے کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے، اب تک ایک کان کن کی لاش برآمد ہوئی ہے، جبکہ آپریشن کے دوران دو ریسکیو اہلکار بے ہوش ہوگئے۔ یہ بھی پڑھیں دکی کوئلہ کان حملہ، کانکنی معطل، ہزاروں مزدوروں کے بےروزگار ہونے کا خدشہ انتظامیہ کے مطابق پی ڈی ایم اے، ضلعی انتظامیہ، مائنز اینڈ منرل ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاران ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو اصغر جمالی نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن کے دوران 2 ہزار فٹ پر ایک کان کن کی لاش برآمد ہوئی ہے، جبکہ مزید 11 افراد کی تلاش جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ کان میں گیس ہونے کے باعث ریسکیو...
    بلوچستان کے علاقے سنجدی میں ایک کوئلہ کان میں گیس بھرنے سے دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں 12 کان کن کان کے اندر پھنس گئے۔ واقعہ کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے، لیکن 18 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی صرف ایک کان کن کی لاش نکالی جا سکی ہے، جبکہ باقی 11 کان کنوں کی تلاش جاری ہے۔پی ڈی ایم اے بلوچستان اور مائنز ڈیپارٹمنٹ کی ٹیمیں بھاری مشینری کے ساتھ کان کا ملبہ ہٹانے میں مصروف ہیں۔ چیف انسپیکٹر مائنز کے مطابق دھماکے کے بعد کان کا راستہ مکمل طور پر بند ہو گیا تھا، جسے کئی گھنٹوں کی محنت سے جزوی طور پر کھولا گیا ہے۔ تاہم کان کے اندر کی بجلی کی تاریں کٹ چکی ہیں،...
    کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی کے کوئلہ کان میں پھنسے 12 کان کنوں کو 14 گھنٹے گزرنے کے باوجود ریسکیو نہیں کیا جا سکا۔ مائنز حکام کے مطابق گزشتہ روز کان میں گیس بھر جانے کی وجہ سے دھماکا ہوا تھا جس کے باعث 12 کانکن اندر پھسن گئے تھے، ملبے تلے دبے کانکنوں کو ریسکیو کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے جس میں محکمہ مائنز، پی ڈی ایم اے اور ایف سی کے اہلکار شامل ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے جہانزیب خان کا کہنا ہے کہ رات بھر سے پی ڈی ایم اے کی ٹیمیں کانکنوں کو بحفاظت نکالنے میں مصروف ہیں، کانکنوں کو ریسکیو کرنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑیں گے۔         پی ڈی ایم اے حکام...
    بلوچستان کے علاقے سنجدگی میں کوئلے کی کان بیٹھنے سے 12 مزدور ملبے تلے دب گئے ہیں، جن کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ ترجمان بلو چستان حکومت کے مطابق کوئٹہ سے 40 کلو میٹر دور سنجدگی کے علاقے میں کوئلے کی کان گیس بھر جانے سے بیٹھ گئی ہے، 12 مزدور کان میں دب گئے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: دکی کوئلہ کان حملہ، کانکنی معطل، ہزاروں مزدوروں کے بےروزگار ہونے کا خدشہ ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہیں، وزیر معدنیات و خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے چیف انسپکٹر مائنز غنی بلوچ کو متائثرہ مقام پر 2 مزید ٹیمیں بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر معدنیات نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ مائننگ کے مروجہ...