سندھ طاس معاہدے کی معطلی ، پاکستان کاسفارتی ذرائع سے نوٹس دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2025ء)بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر پاکستان نے باقاعدہ سفارتی ذرائع سے نوٹس دینے کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر قانونی و آئینی مشاورت کے بعد وزارت خارجہ، وزارت آبی وسائل اور وزارت قانون نے ابتدائی ہوم ورک کر لیا۔سفارتی ذرائع سے نوٹس میں معاہدے کی معطلی کی ٹھوس وجوہات طلب کی جائیں گی۔
(جاری ہے)
سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے خلاف عالمی فورمز پر بھرپور احتجاج ریکارڈ کروانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے جس میں بھارت کی آبی جارحیت کو موثر انداز میں دنیا کے سامنے لایا جائے گا۔اس اقدام کا مقصد پاکستان کے موقف کو قانونی اور اخلاقی جواز دینا ہے۔پاکستان سندھ طاس معاہدے پر قانونی سبقت رکھتا ہے، امید ہے بھارت کو جلد اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنا پڑے گی۔ذرائع کے مطابق تمام اقدامات حکومت و کابینہ کی منظوری کے بعد کیے جائیں گے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سندھ طاس معاہدے کی معطلی
پڑھیں:
وزیراعظم کی جدید سفری ذرائع کو فروغ دینے کیلیے الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی بنانے کی ہدایت
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے جدید سفری ذرائع کو فروغ دینے کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی بنانے سمیت دیگر اقدامات کی ہدایات جاری کی ہیں۔
ملک میں الیکٹرک وہیکلز کے فروغ اور صنعت کی ترقی کے لیے پالیسی سازی و حکمت عملی پر تفصیلی مشاورت کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں الیکٹرک ویکلز پالیسی 2025 کے مسودے کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ اس پر مشاورت بھی کی گئی۔
وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ الیکٹرک موٹر سائیکل، اسکوٹیز، تھری ویلرز، کاریں اور بسوں جیسے جدید سفری ذرائع کو تیزی سے فروغ دینے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔ مستقبل کے ماحول دوست اور پائیدار ٹرانسپورٹ نظام کے لیے الیکٹرک وہیکلز کی توسیع ناگزیر ہے۔
اجلاس میں وزیر اعظم نے خصوصی طور پر ہدایت کی کہ ملک بھر میں چارجنگ اسٹیشنز اور بیٹری سواپنگ پوائنٹس کے قیام کو یقینی بنایا جائے تاکہ شہریوں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ سہولیات باآسانی میسر آئیں۔ انہوں نے صنعتی شعبے کی استعداد بڑھانے پر بھی زور دیا تاکہ ملک میں ٹو ویلرز اور تھری ویلرز کی مقامی پیداوار کو فروغ ملے۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ الیکٹرک ویکلز پالیسی تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے جلد مکمل کی جائے اور اسے کابینہ کے سامنے منظوری کے لیے پیش کیا جائے تاکہ اس پر جلد از جلد عمل درآمد شروع ہو سکے۔
اجلاس میں وفاقی وزرا رانا تنویر حسین، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی اور اپنی آرا پیش کیں۔
شرکا نے وزیر اعظم کو پالیسی کے مختلف پہلوؤں اور اس پر عملدرآمد کے لائحہ عمل سے بھی آگاہ کیا۔