انڈین حملے میں خاندان کے 10 افراد اور چار قریبی ساتھی مارے گئے: مسعود اظہر
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ انڈیا کیجانب سے بہاولپور میں جامع مسجد سبحان اللّٰہ پر حملے کے نتیجے میں ان کے خاندان کے 10 افراد اور چار قریبی ساتھی بھی مارے گئے ہیں۔ان کی جانب سے بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مرنے والوں میں مولانا مسعود اظہر کی بڑی بہن اور ان کے شوہر، مسعود اظہر کے بھانجے اور ان کی اہلیہ، ایک اور بھانجی کے علاوہ ان کے خاندان کے پانچ بچے بھی شامل ہیں۔بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ منگل کی شب ہونے والے حملے میں مسعود اظہر کے ایک قریبی ساتھی اور ان کی والدہ جبکہ دو دیگر قریبی ساتھی بھی مارے گئے ہیں۔
اس بیان میں انڈین وزیراعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’اس ظلم نے سارے ضابطے توڑ دیے، اب کوئی رحم کی امید نہ رکھے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: قریبی ساتھی گیا ہے کہ
پڑھیں:
وزیراعظم مودی نے شیخ حسینہ کے بھارت سے سیاسی بیانات دینے پر پابندی لگانے کے مطالبے پر کان نہیں دھرے.محمد یونس
لندن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 جون ۔2025 )بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے انڈین سرزمین سے سیاسی بیانات دینے پر پابندی لگانے کے ان کے مطالبے پر کان نہیں دھرے. لندن کے چیتھم ہاﺅس میں تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ جب اپریل میں بنکاک میں (بی آئی ایم ایس ٹی ای سی) اجلاس کے دوران دوطرفہ میٹنگ ہوئی تھی تو انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی تھی کہ وہ شیخ حسینہ کو انڈین سرزمین سے سیاسی بیانات دینے سے روکیں.(جاری ہے)
بنگلہ دیشی حکومت کے سربراہ نے کہا کہ شیخ حسینہ کو انڈیا سے واپس بنگلہ دیش حوالگی کی کوششیں جاری رہیں گی محمد یونس نے کہا کہ ہم انڈیا کے ساتھ بہت اچھے تعلقات چاہتے ہیں یہ ہمارا پڑوسی ہے ہم ان کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں چاہتے لیکن انڈین پریس کی جعلی خبروں کی وجہ سے ہر وقت کوئی نہ کوئی مسئلہ پیدا ہوتا ہے. انہوں نے کہا کہ اس سے بنگلہ دیش خوفزدہ اور ناراض ہے ہم اسے بہت کنٹرول کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن سائبر سپیس میں بہت سی چیزیں ہوتی ہیں اور ہم اس سے دور نہیں رہ سکتے محمد یونس نے کہا کہ ہم پرسکون رہنے کی کوشش کرتے ہیں، اچانک کچھ ہو جاتا ہے اور پھر غصہ واپس آ جاتا ہے، اس وقت ہمارے لیے سب سے بڑا کام امن قائم کرنا ہے.