انڈین حملے میں خاندان کے 10 افراد اور چار قریبی ساتھی مارے گئے: مسعود اظہر
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ انڈیا کیجانب سے بہاولپور میں جامع مسجد سبحان اللّٰہ پر حملے کے نتیجے میں ان کے خاندان کے 10 افراد اور چار قریبی ساتھی بھی مارے گئے ہیں۔ان کی جانب سے بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مرنے والوں میں مولانا مسعود اظہر کی بڑی بہن اور ان کے شوہر، مسعود اظہر کے بھانجے اور ان کی اہلیہ، ایک اور بھانجی کے علاوہ ان کے خاندان کے پانچ بچے بھی شامل ہیں۔بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ منگل کی شب ہونے والے حملے میں مسعود اظہر کے ایک قریبی ساتھی اور ان کی والدہ جبکہ دو دیگر قریبی ساتھی بھی مارے گئے ہیں۔
اس بیان میں انڈین وزیراعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’اس ظلم نے سارے ضابطے توڑ دیے، اب کوئی رحم کی امید نہ رکھے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: قریبی ساتھی گیا ہے کہ
پڑھیں:
چین ملائیشیا کے حوالے سے قریبی اعلی ٰ سطح تبادلوں کو برقرار رکھنے کا خواہاں ہے، چینی وزیراعظم
چین ملائیشیا کے حوالے سے قریبی اعلی ٰ سطح تبادلوں کو برقرار رکھنے کا خواہاں ہے، چینی وزیراعظم
بیجنگ () چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے کوالالمپور کنونشن اینڈ ایگزیبیشن سینٹر میں ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم سے ملاقات کی۔منگل کے روز لی چھیانگ نے کہا کہ گزشتہ ماہ صدر شی جن پھنگ نے ملائیشیا کا سرکاری دورہ کیا اور فریقین نے اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک چین ملائیشیا ہم نصیب معاشرے کی تعمیر پر اتفاق کیا اور دوطرفہ تعلقات کی ترقی کے لیے اسٹریٹجک سمت کا تعین کیا۔ چین اس تاریخی دورے کے اہم نتائج کو عملی جامہ پہنانے، باہمی احترام اور اعتماد کی پاسداری، ایک دوسرے کو مساوی سمجھنے اور فائدہ مند تعاون بڑھانے ، مختلف شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو فروغ دینے اور مشترکہ طور پر چین ملائیشیا تعلقات کے نئے “سنہری 50 سال” کے آغاز کے لئے ملائیشیا کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔
لی چھیانگ نے مزید کہا کہ چین ملائیشیا کے حوالے سے قریبی اعلی ٰ سطحی تبادلوں کو برقرار رکھنے، اسٹریٹجک مواصلات کو مضبوط بنانے اورچین ملائیشیا ہم نصیب معاشرے کے قیام کےلیے سیاسی باہمی اعتماد کی ایک مضبوط بنیاد قائم کرنے کا خواہاں ہے۔فریقین کو تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون کے پیمانے کو وسعت دینی چاہئے اور دونوں ممالک کے معاشی ترقی کے انجن کو مضبوط بنانا چاہئے۔ لی چھیانگ نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب یکطرفہ پسندی اور تحفظ پسندی عروج پر ہے اور عالمی اقتصادی ترقی سست روی کا شکار ہے، چین، آسیان اور جی سی سی ممالک کو اقتصادی گلوبلائزیشن کے شرکت داروں اور مستفید کنندگان کی حیثیت سے ہم آہنگی اور تعاون کو مضبوط بنانا چاہئے اور مشترکہ طور پر علاقائی کھلے پن اور حقیقی کثیر الجہتی کی پاسداری کرنی چاہئے۔ آسیان چین جی سی سی سربراہ اجلاس کا انعقاد خصوصی اہمیت کا حامل ہے
Post Views: 7