پشاور میں مہنگائی کا جن بے قابو، چینی 30 روپے فی کلو مہنگی
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
مرغی کی قیمت میں ایک ہی دن میں فی کلو 40 روپے اضافہ ہوا ہے، مرغی کی فی کلو قیمت 500 روپے تک پہنچ گئی ہے اور ایک مرغی کی قیمت ایک ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے اورایک ہفتے میں مرغی کی فی کلو قیمت میں 90 روپے اضافہ ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عیدالاضحیٰ سے قبل ہی مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا ہے، جہاں ایک دن میں مرغی کی قیمت میں 40 روپے فی کلو اور ایک ہفتے میں 95 روپے فی کلو اضافہ ہوگیا ہے اور چینی کی قیمت میں بھی فی کلو 30 روپے اضافہ ہو گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق عید سے قبل ہی مرغی اور چینی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، مرغی کی قیمت میں ایک ہی دن میں فی کلو 40 روپے اضافہ ہوا ہے، مرغی کی فی کلو قیمت 500 روپے تک پہنچ گئی ہے اور ایک مرغی کی قیمت ایک ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے اورایک ہفتے میں مرغی کی فی کلو قیمت میں 90 روپے اضافہ ہوا ہے۔
اسی طرح چینی کی قیمت بھی بڑھنے لگی ہیں، چینی کی قیمت 150 روپے فی کلو سے 180 روپے فی کلو سے بھی تجاوز کر گئی ہے، چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور پرچون میں چینی 190 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔ پشاور میں چینی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے اب تک چینی کی قیمتوں میں 30 روپے فی کلو تک کا اضافہ ہو چکا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مرغی کی فی کلو قیمت روپے اضافہ ہو مرغی کی قیمت چینی کی قیمت کی قیمت میں روپے فی کلو ہے اور
پڑھیں:
وفاقی حکومت نے حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع رپورٹ جاری کر دی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وفاقی حکومت نے جون سے ستمبر 2025 کے دوران آنے والے تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع تفصیلات جاری کر دی ہیں، قومی معیشت کو 822 ارب روپے سے زائد خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے، جب کہ جی ڈی پی اور زرعی شرحِ نمو میں نمایاں کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
سرکاری دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی گروتھ میں 0.3 سے 0.7 فیصد تک کمی کا امکان ہے، جس کے بعد مجموعی شرح نمو 4.2 فیصد سے گھٹ کر 3.5 فیصد تک آنے کا خدشہ ہے۔
حکومت کے مطابق اس سال آنے والے سیلاب نے مہنگائی پر بھی براہِ راست اثر ڈالا، اور اگست سے اکتوبر تک مہنگائی کی شرح میں 2.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق زرعی شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں نقصان کا تخمینہ 430 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ زرعی شرح نمو کے 4.5 فیصد سے کم ہو کر 3 فیصد رہ جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ فصلوں کی پیداوار میں کمی کے باعث درآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارہ مزید بڑھنے کا خدشہ بھی سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بارشوں اور سیلاب نے انفراسٹرکچر کو 307 ارب روپے کا نقصان پہنچایا، جب کہ تباہ شدہ مواصلاتی نظام کے باعث 187 ارب 80 کروڑ روپے کا اضافی مالی بوجھ پڑا۔
حکومتی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ مجموعی قومی پیداوار میں کمی، رسد کے مسائل اور سپلائی چین کی رکاوٹیں آئندہ مہینوں میں مہنگائی کے دباؤ کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔ حکومت کے مطابق معاشی بحالی کے لیے ہنگامی اقدامات اور جامع حکمتِ عملی ناگزیر ہو چکی ہے۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان