دفاعی بجٹ میں اضافے کی ضرورت‘خضدار کے بچوں کونشانہ بنانا انسانیت نہیں: راناثناء
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) مشیر وزیراعظم رانا ثناء اﷲ نے کہا ہے کہ دفاعی بجٹ بڑھانے پر بار بار غور ہوا ہے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر خود بھی فکرمند ہیں کہ دفاعی بجٹ میں اتنا اضافہ نہ ہو جس سے عوام پر بوجھ پڑے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا عوام پر بوجھ ڈالے بغیر بجٹ کو بڑھایا جائے۔ دفاعی بجٹ میں اضافے کی ضرورت ہے۔ خضدار کے معصوم بچوں کو نشانہ بنانا انسانیت نہیں دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا آغاز ہو گیا ہے اب پاکستان کی سرزمین دہشت گردوں کیلئے تنگ کر دی جائے گی۔ فیٹف پر بھی بھارت کو بھرپور جوابدیا جائے گا۔ پی ٹی آئی سے مذاکرات کے سوال پر کہا وزیراعظم دو بار ہر ایشو پر مذاکرات کی آفر کر چکے ہیں اگر پی ٹی آئی نے دوبارہ پرتشدد احتجاج کیا تو اس کی اجازت نہیں دیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: دفاعی بجٹ
پڑھیں:
زرعی پیداوار میں اضافے اور اصلاحات کیلیے جامعہ لائحہ عمل طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں زرعی پیداوار میں اضافے اور زرعی اصلاحات کے لیے جامع لائحہ عمل طلب کر لیا۔ وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف کی زیر صدارت زرعی شعبے کی کارکردگی اور جاری اصلاحات پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کو ربیع و خریف کی بڑی فصلوں کی گزشتہ برس پیداوار، کسانوں کو درپیش مسائل، آئندہ کا لائحہ عمل اور تجاویز پیش کی گئیں۔وزیرِ اعظم کی زیر صدارت زرعی شعبے کی کارکردگی اور جاری اصلاحات پر جائزہ اجلاس میں زرعی شعبے پر قائم ٹاسک فورس نے بریفنگ
دی۔ اجلاس کو حکومتی اصلاحات کے نفاذ پر پیشرفت اور زراعت پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے بارے بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیرِ غذائی تحفظ رانا تنویر حسین، زرعی شعبے کے ماہرین اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ وزیرِ اعظم نے زرعی شعبے کی مزید اصلاحات کے لیے جامع لائحہ عمل جلد پیش کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ زرعی شعبے کی پیداوار میں بہتری، ویلیو ایڈیشن اور زرعی مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیراعظم نے اہم ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ جدید زرعی مشینری، معیاری بیج، فصلوں کی جغرافیائی منصوبہ بندی اور کسانوں کو آسان شرائط پر قرضوں کی فراہمی کے لیے اقدامات کا طویل و قلیل مدتی جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے، زرعی اجناس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کے لیے زرعی شعبے کے تحقیقی مراکز کو مزید فعال بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ زرعی تحقیقی مراکز میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت جدید تحقیق کو یقینی بنایا جائے اور زراعت میں مصنوعی ذہانت اور جدید ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال کیلئے بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات سے استفادہ حاصل کیا جائے۔ شہباز شریف نے ہدایت دی کہ زرعی اجناس کی ویلیو ایڈیشن سے برآمدی اشیاء کی تیاری کے لیے چھوٹے اور درمیانے درجے کی زرعی صنعت کی ترقی کے حوالے سے اقدامات کا لائحہ عمل بھی پیش کیا جائے اور منافع بخش فصلوں کی کاشت اور پاکستان کو غذائی تحفظ کے حوالے سے خود کفیل بنانے کے لیے کسانوں کو ہر قسم کی رہنمائی فراہم کرنے کے اقدامات کئے جائیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کسانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تجاویز کے لیے مشاورتی عمل کو یقینی بنایا جائے، زرعی شعبے کی ترقی کیلئے صوبائی حکومتوں سے روابط و تعاون مزید مربوط بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچاؤ کے لیے کلائیمیٹ رزسٹینٹ بیج اور زراعت کے جدید طریقہ کار اپنانے میں کسانوں کی معاونت کی جائے۔ شہباز شریف نے کہا کہ بارشوں اور دیگر موسمیاتی تبدیلیوں کی پیش نظر نئے موزوں علاقوں بالخصوص سندھ اور بلوچستان میں کپاس کی کاشتکاری کے لیے صوبائی حکومت سے تفصیلی مشاورت کے بعد جامع منصوبہ بندی کی جائے اور نباتاتی ایندھن کو ملک کے انرجی مکس میں شامل کرنے کے لیے تحقیق اور منصوبہ بندی کی جائے۔