خیبرپختونخواہ میں سیکورٹی فورسز کی کاروائیاں ؛ بھارتی اسپانسرڈ9خوارج جنہم واصل
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
سٹی 42: خیبرپختونخواہ میں سیکورٹی فورسز نے تین مختلف کاروائیاں کرتے ہوئے بھارتی اسپانسرڈ9خوارج جنہم واصل کردیے
آئی ایس پی آر کے مطابق ڈی آئی خان میں انٹیلیجنس بنیاد پر آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے4 دہشتگردوں کو واصل جہنم کیا،ٹانک میں ہونے والے دوسرے آپریشن میں 2مزید بھارتی اسپانسرڈ خوارج مارے گئے،تیسری جھڑپ خیبر ضلع کے علاقے باغ میں ہوئی جہاں 3دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا
غزہ:اسرائیلی بمباری سےفلسطینی خاتون ڈاکٹر کے 9 بچے شہید
ہلاک دہشتگردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا،مارے گئے خوارج علاقے میں کئی دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث تھے،علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ مزید دہشتگردوں کا صفایا کیا جا سکے،سیکیورٹی فورسز بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشتگردی ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بھارتی عسکری قیادت آپریشن سندور کی ناکامی کے حوالے سے تضاد کا شکار
بھارتی عسکری قیادت آپریشن سندور کی ناکامی کے حوالے سے تضاد کا شکار ہے ۔ چین کے کردار کے حوالے سے بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف اور ڈپٹی آرمی چیف کے بیانات میں بھی تضادات پایا جاتا ہے۔
آپریشن سندور سے متعلق بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف کا بیان آرمی ڈپٹی چیف سے بالکل متصادم ہے۔ جنرل چوہان نے دہلی میں آبزرور ریسرچ فیڈریشن کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین کی پاکستان کی حمایت کی وضاحت کرنا بہت مشکل ہے۔
بھارتی آرمی ڈپٹی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہول آر سنگھ نے کہا تھا کہ چین ہندوستانی فوجی تعیناتی کے بارے میں پاکستان کو لائیو اپ ڈیٹ دے رہا ہے۔ 87 گھنٹے کی لڑائی سے سب سے بڑا سبق یہ ہے کہ ایک سرحد تھی، بھارت کے کم از کم 3 مخالف تھے اور پاکستان کو چین سے براہ راست معلومات مل رہی تھیں۔
بھارتی ڈپٹی آرمی چیف نے کہا کہ ڈی جی ایم او کی سطح پر رابطے کے دوران پاکستان کو پتا تھاکہ ہمارا کون کون سا اہم ویکٹر کارروائی کے لیے تیار تھا۔ بھارتی سی ڈی ایس نے کہا کہ اگرچہ پاکستان نے چینی کمرشل سیٹلائٹ کا فائدہ اٹھایا ہے، لیکن رئیل ٹائم ٹارگٹنگ کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے مطابق جو کچھ پاکستان کو دستیاب تھا وہ تجارتی سیٹلائٹ تصویریں تھیں نہ کہ کوئی فعال براہ راست چینی فوجی امداد۔ پاکستان اپنے زیادہ تر ہتھیار چین سے درآمد کرتا ہے۔ چینی OEMs (اصل سازوسامان بنانے والے) کی بہت سی ذمہ داریاں ہوتی ہیں۔ اس لیے وہاں ایسے لوگ ہوں گے جو اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے اور وہ وہاں موجود ہوں گے۔
یہ متضاد بیانات واضح کرتے ہیں کہ بھارت جھوٹا بیانیہ بنانے کی کوشش کر کےاپنی شکست کی ہزیمت کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔