ایران کا اسرائیل پر بڑا میزائل حملہ: تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں دھماکے، حیفہ پاور پلانٹ میں آگ، درجنوں ہلاکتیں
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
ایران کا اسرائیل پر بڑا میزائل حملہ: تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں دھماکے، حیفہ پاور پلانٹ میں آگ، درجنوں ہلاکتیں WhatsAppFacebookTwitter 0 16 June, 2025 سب نیوز
ایران نے صبح سویرے اسرائیل پر دوسرا بڑا حملہ کرتے ہوئے درجنوں بیلسٹک میزائل داغ دیے جس کے نتیجے میں کئی عمارتیں کھنڈر بن گئیں جبکہ 14 اسرائیلی ہلاک اور 300 زخمی ہوئے ہیں۔ تارہ حملے میں حیفہ پاور پلانٹ کو نشانہ بنایا گیا جس میں ایرانی میزائل حملوں کے نتیجے میں آگ لگ گئی۔
اتوار کے روزایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تازہ جھڑپوں میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر راکٹ داغے، تہران میں ہونے والے کار بم دھماکوں میں مزید پانچ ایٹمی سائنسدان جاں بحق ہوگئے جبکہ اسرائیل نے پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس چیف اور ڈپٹی کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
ایرانی میڈیا نے اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس چیف جنرل محمد کاظمی اورنائب حسن محقق کی شہادت کی تصدیق کردی۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ایران نے ایک دن میں دوسری بارپھر اسرائیل پر درجنوں بیلسٹک میزائل داغے، ایرانی میڈیا کے مطابق میزائلوں کے حملے کے بعد تل ابیب اور بیت المقدس میں سائرن کی آوازیں سنائی دیتی رہیں، جس کی وجہ سے لوگوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
تل ابیب میں دھماکوں کے بعد دھویں کے بادل چھا گئے، میزائل حملوں میں اسرائیلی جوہری تنصیبات ڈیمونا کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
مقبوضہ شہر حیفہ، تل ابیب اور اور بیت المقدس میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا، تل ابیب میں دھوئیں کے بادل چھا گئے، حملے میں اسرائیل کی کثیر منزلہ عمارت بھی تباہ ہو گئی۔
دوسری جانب اسرائیل نے ایرانی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے شمالی حصے میں ایران کے جنگی طیارے دیکھے گئے ہیں۔
جبکہ ایرانی دارالحکومت تہران میں بھی دھماکوں کی آوازیں سنائی دی گئیں۔
ایرانی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں 2 دنوں میں 128 ایرانی شہید جبکہ 900 زخمی ہوئے جو اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ ایرانی وزارت کے مطابق شہید ہونے والوں میں 40 خواتین اور متعدد بچے بھی شامل ہیں۔
ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران نے تازہ حملوں میں 30 میزائلوں کی کھیپ تل ابیب، حیفہ کی طرف روانہ کی اور میزائلوں نے کامیابی سے ہدف کو نشانہ بنایا ہے۔
ایران کے اسرائیل پرتازہ میزائل حملے،متعدد گاڑیاں بھی تباہ ہوئیں جبکہ آگ لگ گئی جس پر قابو پانے کیلیے اقدامات جاری ہیں۔
اس کے علاوہ ایرانی ملٹری کی جانب سے ٹویٹر پر ویڈیو جاری کی گئی جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایرانی میزائل نے کامیابی کے ساتھ حیفہ بندرگاہ کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
اتوار کے روز کی صورت حال
اتوار کے روز اسرائیل نے ایران کے دارالحکومت تہران سمیت مختلف علاقوں مشہد اور دیگر پر راکٹ داغے جبکہ تہران کار بم دھماکے بھی ہوئے۔
اب تک 14 ایٹمی سائنسدان جاں بحق
تہران میں ہونے والے کار بم دھماکوں میں مزید 5 ایرانی ایٹمی سائنسدان شہید ہوگئے جس کے بعد اب تک جاں بحق ہونے والے سائنسدانوں کی تعداد 14 تک پہنچ گئی ہے۔
ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق مشہد میں امام رضا کے روضے کے قریب بھی حملہ ہوا۔
اسرائیل نے حملہ کر کے تہران میں پانی فراہم کرنے والی پائپ لائن کو نشانہ بنایا جس کے بعد سڑکوں پر سیلابی صورت حال پیدا ہوگئی جبکہ شاہراہیں زیر آب آنے سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ اور بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔
مشہد ایئرپورٹ پر حملہ
اسرائیل نے مشہد ایئرپورٹ اور ایران کے مشرقی علاقے میں 2300 کلومیٹر اندر حملہ کیا، ہوائی اڈے پر حملے کے بعد تمام آپریشنز کو بند کردیا گیا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق مشہد ایئرپورٹ کے رن وے کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔
ایران کا تل ابیب پر تازہ حملہ، 50 راکٹ داغ دیے
ایران نے اتوار کے روز تل ابیب اور حیفہ پر 50 میزائل داغے ہیں، جس کے نتیجے میں وہاں پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ اطلاعات ہیں کہ میزائلوں نے کامیابی سے ہدف کو نشانہ بنایا ہے اور اس کے نتیجے میں تباہی بھی ہوئی ہے۔
تہران سے مبینہ طور پر موساد ایجنسی کے دو ایجنٹ گرفتار
ایرانی سیکیورٹی فورسز نے تہران میں تخریب کاری کی کارروائیاں کرنے والے دو صہیونی گرفتار کیے جنہیں موساد کا ایجنٹ قرار دیا گیا ہے اس کے علاوہ ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد قتل کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھے۔
اسرائیل کو ایران کے مزید حملوں کا خوف
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایران کی جانب سے مزید بیلسٹک میزائل کے حملوں کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس کےلیے تیار ہیں اور ہماری فضائیہ ایک لمحے کیلیے بھی حملے بند نہیں کررہی۔
موساد کی خودکش ڈرون بنانے والی ورکشاپ پکڑی گئی
ایرانی خفیہ ایجنسی نے اسلامشہر میں موساد کی خودکش ڈرون بنانے والی ورکشاپ پکڑ لی۔
ایرانی کمانڈر نے کہا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹے کے دوران اسرائیل کے 44 ڈرون اور کوارڈ کاپٹر گرا چکے ہیں جبکہ مشہد میں ایئرڈیفنس سسٹم فعال ہے جس نے متعدد اسرائیلی میزائلوں کو تباہ کیا۔
اسرائیل نے تہران میں پاسداران انقلاب کے ہیڈکوارٹر پر حملہ کرنے کا دعویٰ کیا جبکہ وزیراعظم نیتن یاہو نے حملے میں پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس چیف بریگیڈیئر جنرل محمد کاظمی اور ڈپٹی چیف حسن محقق کو جاں بحق کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ایران کی اعلیٰ سیاسی قیادت بھی اسرائیلی حملے کی زد میں
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نہیں بتانا چاہتے کہ آیت اللہ خامنہ ای ہمارا نشانہ ہیں۔
اسرائیلی حکام نے عندیہ دیا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پر حملے کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا۔ اس بیان کے بعد خطے میں جاری کشیدگی ایک نئے خطرناک مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکومت کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ ایران کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنانے کے تمام آپشنز زیر غور ہیں۔
ایران کا اسرائیل پر 100 سے زائد سپر سونک بیلسٹک میزائلوں سے حملہ
ایران نے اسرائیل پر نئی میزائلوں کی بارش کر دی ہے اور ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق 100 سے زائد سپر سونک بیلسٹک میزائل اسرائیل کی جانب داغے گئے ہیں۔
ایران کے تازہ حملوں میں اسرائیل کا مقبوضہ شہر حیفہ دھماکوں سے گونج اٹھا ہے، اسرائیلی حکام کے مطابق ایرانی حملے میں شہر کا آسمان روشن ہو گیا، جبکہ اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس حملے میں ایک خاتون سمیت 3 صیہونی ہلاک ہو گئے ہیں، جبکہ مجموعی طور پر ہلاکتوں کی تعداد 14 ہو گئی ہے اور 200 سے زائد زخمی ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی حملوں کے بعد سے 35 شہری لاپتہ بھی ہیں۔
ایرانی میڈیا نے سیکیوٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیل پر عماد، غدر اور خیبرشکن میزائل کا استعمال کیا گیا۔
ایرانی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ حیفہ میں اسرائیل کا ایک بڑا آئل ڈپو اس حملے میں تباہ ہو گیا ہے۔
اس کے جواب میں اسرائیلی فضائیہ نے تہران میں متعدد فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایران کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کا سراغ لگا لیا ہے اور شہریوں کو فوری طور پر محفوظ پناہ گاہوں میں جانے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔
اسرائیلی فوجی حکام کے مطابق مطابق وہ نہ صرف ایران سے آنے والے میزائلوں کو روکنے میں مصروف ہیں بلکہ تہران میں مختلف عسکری تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اسرائیل کا تہران میں وزارتِ دفاع اور تحقیقی ادارے کو نشانہ بنانے کا دعویٰ
ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیل کی جانب سے کیے گئے حالیہ فضائی حملوں میں ایرانی وزارتِ دفاع کو نشانہ بنانے کا دعوی کیا گیا ہے۔
یہ دعویٰ ایک نجی ایرانی نیوز ایجنسی نے بھی کیا ہے، جو اسلامی انقلابی گارڈز کور (IRGC) سے وابستہ ایک میڈیا ادارہ ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے
کی رپورٹ کے مطابق حملہ تہران کے نوبنیاد علاقے میں وزارتِ دفاع کی ایک ہیڈ کوارٹر عمارت پر کیا گیا جس کے نتیجے میں عمارت کو جزوی نقصان پہنچا تاہم جانی نقصان کی تفصیلات فوری طور پر سامنے نہیں آ سکیں۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے تہران میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے ایران پر حملوں میں امریکا براہ راست شریک ہے، اور اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایران کی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنا کر “ریڈ لائن” عبور کر لی ہے۔
عباس عراقچی نے الزام لگایا کہ امریکا کی رضامندی کے بغیر اسرائیلی حملہ ممکن ہی نہیں تھا، اور اس میں امریکی مداخلت کے ٹھوس شواہد موجود ہیں، حالانکہ امریکا نے ایک مراسلے کے ذریعے حملے سے لاتعلقی کا دعویٰ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر حملے خلیج فارس میں جنگ کا دائرہ وسیع کر سکتے ہیں، اور اگر ایران کو مجبور کیا گیا تو جنگ کو دیگر ممالک تک بڑھانے پر بھی غور کیا جا سکتا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ایران کسی ایسے معاہدے کا حصہ نہیں بنے گا جو اسے جوہری توانائی کے حق سے روکے، اور 60 فیصد سے زائد یورینیم کی افزودگی کا عمل جاری رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے جان بوجھ کر ایک اہم ایرانی شخصیت کو شہید کرکے جوہری مذاکرات کو سبوتاژ کیا۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی جارحیت کا نوٹس لے، کیونکہ ان حملوں کا مقصد صرف ایران کو کمزور کرنا نہیں بلکہ خطے میں مکمل جنگ کی آگ بھڑکانا ہے۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ کروانا آسان ہے: ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا کا ایران پر حالیہ حملے سے کوئی تعلق نہیں، تاہم اگر ایران نے امریکا یا اس کے مفادات پر حملہ کیا تو وہ ایسا بھرپور جواب دیں گے جو دنیا نے پہلے کبھی نہ دیکھا ہو۔
صدر ٹرمپ نے یہ بات اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک پیغام میں کہی، جس میں انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ ایران اسرائیل تنازع میں فریق نہیں ہے۔
ٹرمپ نے خبردار کیا کہ اگر ایران نے کسی بھی شکل میں امریکا کو نشانہ بنایا تو امریکی فوج بے مثال طاقت سے جواب دے گی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹرمپ نے ساتھ ہی یہ دعویٰ بھی کیا کہ وہ ایران اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ آسانی سے کروا سکتے ہیں اور یہ تنازع حل کیا جا سکتا ہے، بشرطیکہ دونوں فریق سنجیدہ ہوں۔
دوسری جانب ایران نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے اسرائیل کی حمایت کی تو وہ خود بھی حملوں کا نشانہ بن سکتے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے صحافیوں کو متاثرہ مقامات کی رپورٹنگ سے روک دیا گیا
ایران کی جانب سے اسرائیل پر تازہ ترین جوابی حملے کے بعد اسرائیل کے کئی شہروں میں شدید نقصان کی اطلاعات ہیں، جب کہ اسرائیلی فوجی سنسرشپ نے چار اہم مقامات کی تفصیلات میڈیا پر شائع کرنے سے روک دی ہیں۔
ایرانی حملے حیفا، بات یم اور بیسان کے قریب علاقوں میں ہوئے، جہاں ڈرونز اور میزائلوں کے نتیجے میں شدید تباہی ہوئی ہے۔
حیفا میں تیل ریفائنری کے علاقے کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا، جس سے ایران کا یہ پیغام واضح ہوتا ہے کہ وہ اسرائیلی تنصیبات پر حملے کا جواب اسی سطح پر دے گا۔
بات یم میں درجنوں عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں، اور شہر کے میئر کے مطابق کئی افراد اب بھی ملبے تلے پھنسے ہوئے ہیں۔
یہ اب تک کی سب سے شدید اور خطرناک رات قرار دی جا رہی ہے، جس میں ایران نے واضح طور پر اسرائیلی شہری انفراسٹرکچر پر حملے کا بدلہ لیا ہے۔
جرمنی، فرانس اور برطانیہ کی ایران کو فوری مذاکرات کی پیشکش
ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعے کو کم کرنے کے لیے جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے ایران کو فوری مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔
جرمن وزیر خارجہ یوہان واڈیفول، جو ان دنوں مشرقِ وسطیٰ کے دورے پر ہیں، نے جرمن نشریاتی ادارے ARD کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا: “ہم امید کرتے ہیں کہ ابھی بھی کشیدگی کم کرنے کا موقع موجود ہے۔ جرمنی، فرانس اور برطانیہ ایران کے ساتھ فوری طور پر جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ یہ تنازعے کو ختم کرنے کی بنیادی شرط ہے کہ ایران خطے، اسرائیل یا یورپ کے لیے کوئی خطرہ نہ ہو۔
تینوں یورپی ممالک کی اس پیشکش کو موجودہ کشیدہ صورتحال میں ایک اہم سفارتی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
اسرائیل کا حوثی ملیشیا کے ملٹری چیف کو شہید کرنے کا دعویٰ
اسرائیل حکام نے دعوی کیا ہے کہ اس نے یمن میں ایک فضائی کارروائی کے دوران حوثی ملیشیا کے ملٹری چیف محمد الغماری کو نشانہ بنایا ہے، اور انہیں شہید کیے جانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
اس دعوے پر تاحال حوثی قیادت یا ایرانی حکام کی جانب سے باضابطہ تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی۔
اسرائیل کا پاسداران انقلاب اور ایرانی فوج کے 20 سے زائد اہم کمانڈر شہید کرنے کا دعوی
اسرائیلی فوج نے ایک تازہ بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایران پر جاری فضائی حملوں کے دوران پاسدارانِ انقلاب سمیت ایرانی افواج کے 20 سے زائد اعلیٰ فوجی کمانڈروں کو نشانہ بنایا ہے۔
غیر ملکی میڈیا نے صیہونی افواج کے حوالے سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اسرائلی فضائی حملے میں میں کئی اہم عسکری عہدے دار مبینہ طور پر ہلاک ہو چکے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے تہران اور دیگر اہم علاقوں میں واقع کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز، اسلحہ گوداموں اور فوجی ہیڈکوارٹرز پر کامیاب حملے کیے، جن کے نتیجے میں ایرانی فورسز کو شدید جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
تاہم ایرانی حکومت کی جانب سے اس دعوے کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی اور سرکاری سطح پر صرف اتنا کہا گیا ہے کہ حملے جاری ہیں اور دفاعی نظام پوری طرح فعال ہے۔
ایرانی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ حملوں کی نوعیت اور نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب ایرانی صدر مسعود پژیشکیان نے سخت الفاظ میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے حملے بند نہ کیے تو ایران اس سے بھی زیادہ سخت ردعمل دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران اپنے دفاع سے پیچھے نہیں ہٹے گا اور کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔
اسرائیل کی ایمرجنسی سروس کے میگن ڈیوڈ ایڈوم کا کہنا ہے 14 افراد ایرانی میزائلوں کے حملے میں زخمی ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹس نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف فضائی حملے کیے ہیں، جن میں ایران کے درجنوں جوہری پروگرام اور دیگر عسکری اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
امریکی اور اسرائیلی میڈیا کے مطابق دارالحکومت تہران سمیت مختلف علاقوں میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسٹیٹ بینک نئی مالیاتی پالیسی کا اعلان کل کریگا،شرح سود 11فیصد پر برقرار رکھنے کا امکان اسٹیٹ بینک نئی مالیاتی پالیسی کا اعلان کل کریگا،شرح سود 11فیصد پر برقرار رکھنے کا امکان پیوٹن نے خامنہ ای کو امریکا سے مذاکرات تیز کرنے کا مشورہ دیا، اسرائیلی میڈیا کا دعوی بنگلادیش میں پاکستانی ہائی کمشنر کو اچانک تبدیل کردیا گیا ایران اسرائیل کو معاہدہ کرنا چاہئے اور یہ معاہدہ کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ پانی زندگی بچاتا ہے جو اللہ تعالی کی عظیم نعمت ہے،چیئرمین سی ڈی اے اسلام آباد ترکیہ کی ریڈ لائن ہے، انقرہ کی سکیورٹی اسلام آباد سے جڑی ہے، ترک رکن پارلیمنٹ علی شاہینCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بیت المقدس میں تل ابیب اور اسرائیل پر ایران کا
پڑھیں:
آپریشن وعدۂ صادق؛ ایران کے حملے میں 4 اسرائیلی ہلاک، 80 زخمی، درجنوں عمارتیں منہدم
ایران نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیل پر 6 بار ڈرونز اور بیلسٹک میزائلوں کی بارش برسا دی۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ایران کے ان بیلسٹک میزائل حملوں سے پورے اسرائیل میں ایمرجنسی کی صورتحال پیدا ہو گئی۔
اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب سمیت رمات گان اور ریشون لتسیون جیسے بڑے شہروں میں ایرانی میزائل گرنے سے بڑے دھماکے سنے گئے اور کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں۔
تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں درجنوں شہری اب تک دبے ہوئے ہیں جنھیں نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ملک کے بیشتر علاقوں میں سائرن بج رہے ہیں اور شہری اپنی جانیں بچانے کے لیے زیر زمین بنکرز کی جانب بھاگ رہے ہیں۔
ایران کے ان تازہ حملوں میں کم از کم 4 اسرائیلی شہری ہلاک اور تقریباً 80 افراد زخمی ہو گئے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے 200 میزائل داغے جنھیں چار لہروں میں فائر کیا گیا تھا۔
ادھر اسرائیلی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا کہ ان میں زیادہ تر میزائلوں کو اسرائیلی ایئر ڈیفنس سسٹمز نے فضا میں ہی تباہ کر دیا مگر کچھ اہداف تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔
اسرائیلی وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران نے شہری علاقوں پر میزائل داغ کر ناقابلِ معافی جرم کیا ہے۔ اب ہمارا اگلا ہدف ان کے توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے مراکز ہو سکتے ہیں۔
جس پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت اپنے جرم کے انجام سے نہیں بچ سکے گی۔ اس بار ایران کا جواب آدھا یا ادھورا نہیں ہوگا۔