اسلام آباد(اوصاف نیوز)وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) سے میٹر ریڈرز کا کردار ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

اس مقصد کیلئے نئی ڈیجیٹل ایپ ”اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ“ جلد متعارف کرائی جائے گی، جس کے ذریعے صارفین خود اپنی بجلی کی ریڈنگ اپ لوڈ کر سکیں گے۔ یہ نظام ”کے الیکٹرک“ کے دائرہ اختیار کے علاوہ پورے ملک میں نافذ کیا جائے گا۔

بزنس ریکارڈر نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ موجودہ نظام میں میٹر ریڈرز صارفین کے بجلی میٹروں کی تصاویر لے کر ڈسکوز کو بھیجتے ہیں جس کی بنیاد پر بل تیار ہوتا ہے، مگر اس نظام میں اوور بلنگ اور شکایات کی بھرمار ہے۔ متعدد صارفین مہنگے بلوں سے نالاں ہیں اور ریڈنگ کی درستگی پر سوال اٹھاتے رہے ہیں۔

بزنس ریکارڈر نے بتایا کہ 17 جون 2025 کو وزیر اعظم کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس میں اس مسئلے پر غور کیا گیا، جس میں میٹر ریڈرز کے کردار کو ختم کرنے اور بلنگ کے عمل کو خودکار بنانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق، وزیر اعظم نے پاور ڈویژن کو ہدایت دی کہ ”پاور اسمارٹ موبائل ایپ“ جلد از جلد متعارف کرائی جائے، جس میں قومی زبان اردو کے ساتھ چار علاقائی زبانوں پنجابی، سندھی، پشتو اور بلوچی میں رہنمائی موجود ہو تاکہ عام عوام بھی آسانی سے استعمال کر سکیں۔

پاور ڈویژن کو کہا گیا ہے کہ وہ ایپ کی سافٹ لانچ فوری طور پر کرے تاکہ کسی بھی ابتدائی تکنیکی مسائل کو حل کیا جا سکے اور مکمل قومی سطح پر آغاز سے پہلے ایپ کو مکمل فعال اور مستحکم بنایا جا سکے۔

وزیر اعظم نے پاور ڈویژن کو ایک ماہ کی مہلت دی ہے کہ وہ میٹر ریڈرز کے مرحلہ وار خاتمے کا جامع منصوبہ تیار کرے۔

اس اقدام کی کامیابی کیلئے پاور ڈویژن اور وزارت اطلاعات و نشریات کے اشتراک سے ایک وسیع میڈیا مہم تیار کی جا رہی ہے، جس کا مقصد صارفین کو خود ریڈنگ کے فوائد سے آگاہ کرنا ہے۔ اس قومی مہم کے لیے حکومت نے 31 کروڑ 60 لاکھ روپے مختص کیے ہیں۔

پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی (پی آئی ٹی سی) نے تمام ڈسکوز کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی سطح پر بھی آگاہی مہم تیار کریں۔ اس کے علاوہ ایک جامع ”Terms of Reference (ToR)“ بھی تیار کیا گیا ہے، جس میں مہم کے دائرہ کار، مقاصد، طریقہ کار اور پی آئی ٹی سی اور میپکو کی ذمہ داریاں واضح کی گئی ہیں، جن میں میڈیا پلاننگ، وینڈر سے رابطے، فیلڈ ایکٹیویشن، مانیٹرنگ اور رپورٹنگ شامل ہیں۔

ڈسکوز نے پی آئی ٹی سی کے چیف ایگزیکٹو سے رہنمائی طلب کی ہے کہ میڈیا مہم کے اخراجات کس طرح برداشت کیے جائیں۔ آیا یہ رقم ان کے بلوں سے منہا کی جائے یا پی آئی ٹی سی پروموشنل مواد (بینرز، اسٹینڈی، بورڈز) فراہم کرے گا۔ ساتھ ہی یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ الیکٹرانک میڈیا میں عوامی اعلانات کے لیے مفت وقت حاصل کرنے کی کوشش کی جائے۔

ڈسکوز نے اس بات پر زور دیا ہے کہ پی آئی ٹی سی ایپلیکیشنز جیسے ”پاور اسمارٹ ایپ“، ”اپنا میٹر اپنی ریڈنگ“، ”CCMS+“ اور ”لائن مین موبائل سلوشن“ کو لانچ سے قبل مکمل ٹیسٹ اور ویلیڈیٹ کرے تاکہ تکنیکی مسائل سے بچا جا سکے اور صارفین کو بہتر اور قابل اعتماد تجربہ فراہم کیا جا سکے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی ٹی سی مہم کے دوران تمام پلیٹ فارمز پر اعلیٰ کارکردگی، اعتماد اور شفافیت یقینی بنائے گا، اور تمام حکومتی تقاضے مکمل شفافیت کے ساتھ پورے کیے جائیں گے۔

یہ اقدام صارفین کو اوور بلنگ، بدعنوانی اور ریڈنگ کی درستگی سے متعلق مسائل سے نجات دلانے کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
آئی پی ایل کو ترجیح دینے پرتحفظات ہیں‘، مچل جانسن ساتھی کھلاڑیوں پر برس پڑے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پی آئی ٹی سی پاور ڈویژن میٹر ریڈرز جا سکے مہم کے

پڑھیں:

آئی پی پیز معاہدوں کی منسوخی اور نظرثانی سے حکومت کو 3600 ارب کی بچت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251105-08-27
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک /نمائندہ جسارت) آئی پی پیز معاہدوں کی منسوخی اور نظرثانی سے حکومت کو 3600 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے۔ ذرائع وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ 20 سال قبل40 آئی پی پیز سے بجلی کے مہنگے معاہدے کیے گئے تھے، بجلی پیدا نہ کرنے کے باوجود کپیسٹی چارجز کی مد میں اربوں روپے کی ادائیگیاں ہوئیں، آئی پی پیزکے مہنگے معاہدوں سے عوام کی جیبوں سے 3.6 ٹریلین روپے سالانہ نکلوائے جانے تھے۔اس حوالے سے صنعتکار برادری کا کہنا ہے کہ 40 خاندانوں نے آئی پی پیز معاہدے کرکے ملک کو یرغمال بنائے رکھا ہے‘ بند پاور پلانٹس کے باوجود اربوں روپے وصول کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیا جائے۔ علاوہ پنجاب حکومت نے 500 کے وی اے سے زاید بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر بجلی ڈیوٹی عاید کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ پنجاب فنانس ترمیمی بل2025ء صوبائی اسمبلی سے کمیٹی کو بھیجے بغیر ہی منظور کرلیا گیا ہے جس کے مطابق 500 کے وی اے سے زاید بجلی استعمال کرنے والے صنعتی و کمرشل صارفین پر بجلی ڈیوٹی لاگو ہو گی۔بل کے متن کے مطابق بجلی ڈیوٹی فی یونٹ 4 پیسے ہوگی‘ 500 کے وی اے تک بجلی استعمال کرنے والے صنعتی و کمرشل صارفین کو بجلی ڈیوٹی سے استثنا حاصل ہو گا جب کہ 500 کے وی اے سے بڑے جنریٹر رکھنے والے ادارے ٹیکس نیٹ میں لائے جائیں گے۔پنجاب اسمبلی سے منظور بل کے مطابق تمام گھریلو صارفین بجلی ڈیوٹی سے مکمل مستثنا ہوں گے۔ نیشل گرڈ کے صنعتی و کمرشل صارفین سے بجلی ڈیوٹی ڈسکوز کے ذریعے حاصل ہو گی۔ نجی بجلی استعمال کرنے والے صنعتی و کمرشل صارفین سے الیکٹرک انسپکٹرز کے ذریعے بجلی ڈیوٹی وصول کی جائے گی۔ مجوزہ قانون کا اطلاق کمرشل اور صنعتی شعبے پر ہو گا۔ بل کے تحت پنجاب فنانس ایکٹ 1964ء میں ترامیم کی جائیں گی اور اس بل کی حتمی منظوری گورنر پنجاب دیں گے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • 3 ماہ کے لیے بجلی 45 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
  • پنجاب کابینہ نے تحفظ صارفین قانون 2025 ترمیم کے بعد منظور کرلیا
  • کمپریسر استعمال کرنیوالے صارفین کیخلاف کریک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ ک
  • آئی پی پیز معاہدوں کی منسوخی اور نظرثانی سے حکومت کو 3600 ارب کی بچت
  • پنجاب: 500 کے وی اے سے زائد بجلی کے استعمال پر ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ
  • اپنی چھت اپنا گھر پراجیکٹ کے تحت روزانہ 290 گھر بن رہے ہیں:عظمیٰ بخاری
  • پنجاب میں 500 کے وی اے سے زائد نجی جنریٹرز پر بجلی ڈیوٹی عائد کرنے کا بل منظور
  • بجلی کے بڑے صارفین کے لیے نئی ڈیوٹی
  • پنجاب میں 500 کے وی اے سے زائد استعمال کرنے پر بجلی ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب حکومت کا بڑا فیصلہ: 500 کے وی اے سے زائد صارفین پر بجلی ڈیوٹی عائد