18 اکتوبر 2022 کی دوپہر اسلام آباد میں تنویر انجم کے دفتر کا ماحول غیر معمولی تھا۔ گھڑی نے 11 بجائے، مگر 10 بجے سے پہلے ہی دفتر پہنچنے والا تنویر انجم ڈیوٹی پر نہ پہنچا۔ دفتر کے مالک سلمان پرویز بار بار موبائل ملاتے رہے، مگر کوئی جواب نہ آیا۔

آخر کار فون کی دوسری طرف سے ایک نسوانی آواز گونجی، یہ تنویر کی بیوی مسکان تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ایرانی خاتون نے 23 برسوں میں 11 شوہر قتل کردیے، وجہ کیا تھی؟

’سلمان صاحب! آپ لوگ مان نہیں رہے تھے، تنویر نے دوسری شادی کر رکھی تھی۔ آج میں نے اسے ختم کردیا۔ اس کی لاش گھر میں پڑی ہے، اور اب میں گاؤں جا رہی ہوں۔‘

فون کٹ گیا۔ لمحے بھر کو آفس میں سناٹا چھا گیا۔ کچھ ہی دیر بعد کمپنی مالک اور دیگر ملازمین تنویر کے گھر پر تھے۔ دروازہ اندر سے کھلا تھا۔ کمرے میں داخل ہوئے تو منظر دیکھ کر سب کے رونگٹے کھڑے ہوگئے۔

صوفے کے پاس خون جمی ہوئی صورت میں پھیلا ہوا تھا۔ تنویر کا جسم فرش پر پڑا تھا، گردن کٹی ہوئی، آنکھیں نیم وا اور چہرے پر ایسی اذیت کے آثار جیسے وہ آخری سانس تک لڑتا رہا ہو۔

سلمان پرویز نے کانپتی آواز میں پولیس کو اطلاع دی۔ چند ہی منٹ میں تھانے کی گاڑی آ پہنچی۔ لاش کو پمز اسپتال منتقل کیا گیا اور پولیس تفتیش میں سرگرم ہوگئی۔

تنویر انجم کیسے قتل ہوا؟

یہ اسلام آباد کے سیکٹر جی-12 کی ایک سنسان گلی تھی۔ اس روز فضا میں کچھ غیر معمولی پن چھپا ہوا تھا جیسے کچھ انوکھا ہونے والا ہو۔

تنویر انجم اپنے گھر میں موجود تھا۔ اس کی اہلیہ مسکان نے اسے کچھ کھانے کو دیا جس کے بعد اس پر نیم بے ہوشی کی کیفیت طاری ہوگئی۔ اسی اثنا میں مسکان نے اپنے پرانے دوست عابد علی کو بلا لیا۔

دونوں اس کمرے میں داخل ہوئے جہاں تنویر نیم بے ہوشی میں پڑا ہوا تھا۔ چند ہی لمحوں بعد تیز دھار چھریوں کے پے در پے وار کرکے اس کو ابدی نیند سلا دیا گیا۔

اس کے بعد کمرے میں خون کی بو پھیل گئی، اور فرش پر تنویر کی لاش پڑی تھی۔

شوہر کے قتل کے بعد مسکان اور اس کے ساتھی نے کپڑے بدلے، خون آلود کپڑے بیگ میں ڈالے۔ تیزی سے گھر اور پھر جی۔12 سیکٹر سے نکل گئے۔ وہ اپنے پیچھے ایک لاش، خون اور ایک کہانی چھوڑ کر رخصت ہوئے۔

3 سال کا تعاقب

پولیس نے تنویر انجم کی لاش قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی اور پھر پولیس نے مقتول تنویر انجم کے بھائی محمد عرفان کی مدعیت میں ایف آئی آر نمبر 1316/22، دفعہ 302 تعزیراتِ پاکستان کے تحت درج کرلی۔

اس کے بعد ملزمہ مسکان اور اس کے نامعلوم ساتھی کی تلاش شروع ہوئی۔ مگر وہ دونوں ایسے غائب ہوئے جیسے زمین نگل گئی یا آسمان کھا گیا ہو۔

3 سال تک پولیس قاتلوں کو ڈھونڈتی رہی لیکن مسکان اور عابد علی اپنی نئی شناختوں کے ساتھ اسلام آباد اور راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں چھپتے رہے۔ اسی دوران انہوں نے شادی کرکے ایک نئی زندگی شروع کی، لیکن خوف سائے کی طرح ہمیشہ ان کے ساتھ رہا۔

کہانی کا ایک نیا موڑ

کچھ عرصہ پہلے اسلام آباد پولیس کو ایک خفیہ اطلاع ملی کہ وہ دونوں ایک کرائے کے مکان میں چھپے ہوئے ہیں۔

ایس ایچ او تھانہ سنبل ملک آصف علی کے مطابق جدید ٹیکنالوجی اور فون ٹریسنگ کے ذریعے پولیس نے ان کا سراغ پا لیا۔

ایک طویل خاموش نگرانی کے بعد پولیس کی خصوصی ٹیم نے بالآخر 3 سال بعد 2 ستمبر 2025 کو ملزمان کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں گرفت میں لے لیا۔

بعد ازاں پولیس مجرموں کو لے کر تنویر انجم کے گھر گئی اور وہاں سے آلہ قتل کے طور پر استعمال ہونے والی چھریاں بھی برآمد کرلی گئیں۔

ایک پراسرار عورت

تفتیش کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ مسکان کی یہ کوئی پہلی یا دوسری شادی نہیں تھی۔ پولیس کے مطابق یہ اس کی چوتھی شادی تھی۔ تنویر کے ساتھ تعلق بھی اس نے خفیہ رکھا تھا، یہاں تک کہ مقتول کے گھر والے بھی لاعلم تھے۔

دورانِ تفتیش معلوم ہوا ہے کہ خاتون کا اصل نام شاہین عرف مسکان ہے۔ وہ راولپنڈی کی رہائشی تھی، شریک ملزم عابد علی بھی اسی محلے کا رہائشی تھا۔

مسکان سے شادی کے بعد اس کے شوہر تنویر انجم نے اسلام اباد کے سیکٹر جی 12 میں رہنا شروع کردیا۔ مسکان کے عابد علی کے ساتھ اب بھی تعلقات تھے اور انہوں نے منصوبہ بندی کرکے تنویر انجم کو قتل کیا۔

مقتول کے بھائی محمد عرفان نے بتایا کہ وہ صرف ایک بار والد کے انتقال پر گاؤں آئی تھی، ورنہ خاندان نے اسے کبھی دیکھا تک نہیں تھا۔

’مسکان تنویر کو پیسوں کے لیے تنگ کرتی تھی‘

33 سالہ تنویر انجم ایک محنتی ڈرائیور تھے، وہ ایک سول انجینیئرنگ سلیوشن پرائیویٹ کنسٹرکشن کمپنی میں بطور ڈرائیور کام کرتے تھے۔ وہ بنیادی طور پر تحصیل سوہاوہ ضلع جہلم سے تعلق رکھتے تھے۔

تنویر انجم جس کمپنی میں بطور ڈرائیور ملازمت کرتے تھے، اس کمپنی کے مالک سلمان پرویز نے ’وی نیوز‘ کو بتایا کہ تنویر انجم ایک سال سے ان کے پاس ملازمت کرتا تھا، وہ ایک محنتی اور کام سے مطلب رکھنے والا شخص تھا۔

مسکان کے ساتھ تنویر کی دوسری شادی تھی۔ انہوں نے کبھی مسکان کے ساتھ کسی تلخی یا ناراضی کا ذکر نہیں کیا البتہ اپنی سابقہ بیوی کے حوالے سے چند مرتبہ شکایت ضرور کی تھی کہ وہ انہیں پیسوں کے لیے تنگ کرتی ہے، اور ماہانہ 25 ہزار روپے دینے کا مطالبہ کرتی ہے۔

تنویر کے انتقال کی جھوٹی خبر

مقتول تنویر انجم کے بھائی محمد عرفان نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تنویر انجم میرا چھوٹا بھائی تھا۔ وہ پہلے ہمارے گاؤں کے قریب جہلم ہی میں ملازمت کرتا تھا۔ اس کی شادی ہماری ایک رشتہ دار سے ہوئی تھی۔ ان دونوں کے 2 بچے بھی تھے تاہم پھر کسی طرح تنویر کی مسکان کے ساتھ دوستی ہوگئی۔ اس کے بعدوہ نوکری کے لیے اسلام آباد چلا گیا۔

عرفان کا کہنا تھا کہ تنویر نے مجھے یا گھر والوں میں سے کسی کو نہیں بتایا کہ اس نے مسکان کے ساتھ شادی کرلی ہے۔ نہ ہی ہم نے کبھی مسکان کو دیکھا یا اس سے ملاقات کی۔ چونکہ تنویر زیادہ تر اسلام آباد رہنا شروع ہو گیا تھا۔

’وہ اپنے گھر اور پہلی بیگم، بچوں کے پاس نہیں آتا تھا۔ اس کی پہلی بیوی بچوں کے اخراجات کے لیے پیسوں کا تقاضا کرتی تھی۔ تنویر ان اخراجات کے باعث تنگ تھا، نتیجتاً اس نے اپنی پہلی بیوی کو طلاق دے دی اور دونوں بچوں کو بھی بیوی ہی کے حوالے کردیا۔ اس کے بعد وہ مستقل طور پر اسلام آباد رہنا شروع ہوگیا۔‘

محمد عرفان نے بتایا کہ ان کے والد کے انتقال پر تنویر اور مسکان دونوں گاؤں آئے تھے لیکن اس موقع پر بھی ان کے ساتھ زیادہ ملاقات نہیں ہو سکی تھی۔ پھر مسکان نے ایک مرتبہ فون کیا اور کہا ’آپ کا بھائی تنویر انتقال کرگیا ہے، اس کی تدفین اور دیگر معاملات کے لیے کچھ پیسے بھیج دیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ چونکہ ہمارا تنویر کے ساتھ رابطہ نہیں تھا اس لیے ہم نے پیسے نہ بھیجے۔ بعد میں تنویر نے ہی ہمیں فون کرکے بتایا میں زندہ ہوں، میرا انتقال نہیں ہوا تھا، البتہ میں شدید بیمار تھا۔

محمد عرفان کا کہنا تھا کہ ان کی مالی حالت ایسی نہیں تھی کہ اسلام آباد آ کر اس کیس کی پیروی کرتے۔ وہ بس قاتلوں کی گرفتاری کا انتظار ہی کرتے رہے۔ پھر ایک روز پولیس نے اطلاع دی کہ قاتل پکڑے گئے ہیں، آکر شناخت کرلو۔

یہ بھی پڑھیں: شوہر کو کیسے قتل کیا جائے؟ بھارتی خاتون نے یوٹیوب سے طریقہ سیکھ کر ’کامیاب واردات’ کر ڈالی

’میں نے آ کر شناخت کی، اور بتایا، ہاں! یہی وہ عورت ہے جو میرے بھائی کی بیوی تھی۔‘

کہانی کا آخری مرحلہ

اب دونوں ملزمان عدالتی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں اور مزید تفتیش جاری ہے۔ لیکن اس کہانی نے کئی سوالات چھوڑ دیے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تنویر انجم کے مسکان کے ساتھ اسلام آباد محمد عرفان ان کے ساتھ اس کے بعد بتایا کہ کہ تنویر تنویر ان عابد علی تنویر کی پولیس نے تنویر کے انہوں نے ہوا تھا اسلام ا کے لیے کے گھر

پڑھیں:

بدین : پسند کی شادی کرنے والا جوڑا جان کے تحفظ کیلیے دربدر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بدین(نمائندہ جسارت )پسند کی شادی کرنے والے پریمی جوڑے کا رشتیداروں پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے اور کوشش کرنے کا الزام ، تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ ۔بدین کے کڈھن شہر کے قریب گاؤں کھبڑ ملاح کے رہائشی ارشاد ولد فوٹو ملاح اور کراچی کے سچل تھانے کی حدود کی رہائشی تہمینہ دختر غلام محمد ملاح نے حیدرآباد ہائی کورٹ میں پسند کی شادی کرلی ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جوڑے نے بتایا کہ 18 اگست 2025 کو حیدرآباد ہائی کورٹ میں نکاح کے بعد سے وہ رشتہ داروں اور پولیس کی زیادتیوں کا شکار ہیں اور ان کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ تہمینہ ملاح نے الزام لگایا کہ اس کے رشتہ دار مصطفیٰ ملاح، احمد ملاح، محبوب ملاح اور سی آئی اے پولیس اہلکار رمضان ملاح انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں، جبکہ اس کے شوہر ارشاد ملاح کے چاچا غفور اور سوٹ علی شیر پر جھوٹا اغوا کیس سچل تھانے میں درج کروایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس؛ اسد قیصر کے وارنٹ جاری، گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم
  • شوہر کی قاتل اسلام آباد کی پراسرار عورت جس نے پولیس کو 3 سال الجھائے رکھا
  • لاہور: بچوں سے بدفعلی میں ملوث انتہائی مطلوب ملزم گرفتار
  • اسلام آباد میں بچوں کا مبینہ اغوا: بااثر شخصیات کے دباؤ پر پولیس کی کارروائی، کل ہائیکورٹ میں سماعت
  • اسلام آباد میں بغیر لائسنس گاڑی چلانے والوں پر مقدمات اور گرفتاریوں کا فیصلہ
  • بدین : پسند کی شادی کرنے والا جوڑا جان کے تحفظ کیلیے دربدر
  • اسلام آباد ؛ بغیر ڈرائیونگ لائسنس کے گاڑی چلانے والوں کیخلاف پولیس کا بڑا فیصلہ
  • ہراسانی اور منشیات فروشی سمیت دیگر جرائم میں ملوث افغان گروہ گرفتار
  • اسلام آباد پولیس کی بڑی کارروائی، مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افغان گروہ کے 5 ارکان گرفتار