ایک تولہ قیمت میں 2 ہزار روپے کی کمی ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(بزنس رپورٹر) عالمی و مقامی مارکیٹوں میں جمعہ کو بھی سونے کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔عالمی بلین مارکیٹ میں سونا 20 ڈالر کی کمی سے 4095 ڈالر فی اونس کا ہوگیا۔بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کے نرخ میں کمی کے باعث مقامی سطح پر بھی فی تولہ سونا 2 ہزار روپے کی کمی سے 4 لاکھ 31 ہزار 862 روپے کا ہوگیا۔اسی طرح دس گرام سونے کی قیمت 1714 روپے کی کمی سے 3 لاکھ 70 ہزار 252 روپے ہوگئی۔یاد رہے کہ جمعرات کو سونے کی فی تولہ قیمت 3 ہزار 500 روپے کی کمی سے 433862 روپے ہوگئی تھی۔دریں اثنا چاندی کی فی تولہ قیمت43 روپے کی کمی سے 5 ہزار 67 روپے ہوگئی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: روپے کی کمی سے
پڑھیں:
راولپنڈی کے ایسے جیولرز جو آج بھی اپنے گاہکوں کو سستا سونا دے رہے ہیں
کچھ دن پہلے کی بات ہے، امی کے پاس بیٹھی تھی کہ سونے کی بڑھتی قیمتوں پر بات شروع ہوئی، باتوں باتوں میں امی نے بتایا کہ آج سے کئی دہائیاں پہلے پاکستان میں سونا مہنگا ہونے کے باوجود من مرضی کے زیور بن ہی جاتے تھے۔ پھر دیکھتے ہی دیکھتے یہ اتنا مہنگا ہو گیا کہ اب شاید ہی متوسط طبقے کی کوئی خاتون اپنا پسندیدہ زیور آسانی سے خرید سکے۔
امی کی باتوں کے بعد میں نے سونے کی بڑھتی قیمتوں پر تحقیق کی تو پتا چلا کہ پاکستان میں ایک سال میں سونے کی قیمت دگنی ہو گئی ہے۔
اور اس وقت پاکستان میں فی تولہ سونا 4 لاکھ 44 ہزار روپے اور 10 گرام سونا 3 لاکھ 81 ہزار 430 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
اگر ستمبر 2024 کا موازنہ کیا جائے، تو اس وقت فی تولہ سونا 2 لاکھ 66 ہزار روپے تھا۔ یعنی صرف ایک سال میں قیمت تقریباً دو گنا بڑھ چکی ہے۔
یہ اضافہ اس متوسط طبقے کے لیے تباہ کن ثابت ہو رہا ہے جس کی آمدنی اتنی تیزی سے نہیں بڑھی۔
قیمتوں کا جائزہ لینے کے دوران کسی نے مجھے بتایا کہ سونے کی اتنی زیادہ مہنگائی کے باوجود کچھ جیولرز آج بھی اپنے گاہکوں کو مارکیٹ ریٹ سے کم پر زیورات دینے کے لیے رستے نکال لیتے ہیں۔
یہ جاننے کے لیے میں نے راولپنڈی کے صرافہ بازار کا رخ کیا۔ جہاں ایک جیولر محمد عدنان نے مجھے بتایا کہ سونے کی قیمت بڑھنے کے بعد جیولرز کے لیے بھی مشکلات شروع ہو گئیں ہیں، کیونکہ بازار میں سونے کے خریدار کم ہو گئے ہیں۔
’اس صورتِ حال کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم نے گاہکوں کو کچھ ریلیف دینے کا فیصلہ کیا اور انہیں ہول سیل ریٹ پر سونا فروخت کرنا شروع کر دیا۔ بناوٹ کے چارجز جو جیولرز لیتے ہیں، وہ بھی ختم کر دیے۔ اور اب ہم مارکیٹ ریٹ سے تقریباً 25 فیصد کم قیمت پر سونا فروخت کر رہے ہیں۔‘
’ ہم نے سوچا کہ اگر منافع کم بھی ہو، مگر گاہک واپس آ جائیں تو کاروبار زندہ رہے گا۔ اب جہاں 100 روپے کماتے تھے، 50 بھی مل جائیں تو شکر ہے۔‘
عدنان کے مطابق اگر مارکیٹ میں ایک سادہ انگوٹھی 1 لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت ہو رہی ہے تو وہی ان کے ہاں 90 ہزار روپے میں دستیاب ہے۔
اس پالیسی کے بعد ان کے گاہکوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ عدنان کہتے ہیں کہ لوگ کہتے ہیں کہ آپ کے ہاں ریٹ بہتر ہے۔
ایک اور جیولر کے مطابق، راولپنڈی کے صرافہ بازار میں تقریباً 30 فیصد دکاندار اب بناوٹ کے چارجز نہیں لے رہے، تاکہ خریداروں کو کم قیمت پر زیورات مل سکیں اور ان کا کاروبار بھی چلتا رہے۔
’زیادہ نہ سہی منافع کم ہی ہو، مگر ہو تو سہی۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سونا سونا مہنگا سونے کا بلند ریٹ سونے کی قیمت سونے کے زیورات