مالی سال 26-2025ء کے بجٹ میں جائیداد کی خریداری پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس ڈیڑھ فیصد کم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس میں بجٹ تقریر کے دوران وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے بجٹ تقریر میں جائیداد کی خریداری پر ووہولڈنگ ٹیکس کی شرح ساڑھے 3 فیصد سے کم کرکے 2 فیصد کم کرنے کی تجویز دی۔

اس موقع پر وزیر خزانہ نے کمرشل جائیدادوں، پلاٹس اور گھروں کی منتقلی پر 7 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز بھی دی۔

بجٹ تقریر میں کہا گیا کہ 10 مرلے تک کے گھروں اور 2 ہزار مربع فٹ کے فلیٹس پر ٹیکس کریڈٹ متعارف کرایا جارہا ہے۔

بجٹ تقریر میں مزید کہا گیا کہ اسلام آباد میں جائیداد کی خریداری پر اسٹامپ پیپر ڈیوٹی 4 سے کم کرکے ایک فیصد کرنے کی تجویز دی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: جائیداد کی خریداری پر کرنے کی تجویز

پڑھیں:

پراپرٹی سیکٹر کے لیے بڑا ریلیف:سپر ٹیکس میں کمی، ودہولڈنگ ٹیکس میں کٹوتی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پراپرٹی سیکٹر کو نمایاں ریلیف فراہم کیا ہے، جس کا مقصد رئیل اسٹیٹ کے کاروبار کو فروغ دینا اور عام شہریوں کے لیے گھروں کی خریداری کو آسان بنانا ہے۔

کمرشل جائیدادوں، پلاٹوں اور گھروں کی ٹرانسفر پر عائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے، جبکہ ٹیکس کریڈٹ اور ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں بھی خاطر خواہ کمی کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کارپوریٹ سیکٹر کے لیے سپر ٹیکس میں بھی کمی کی گئی ہے، جس سے کاروباری سرگرمیوں کو نئی تحریک ملنے کی توقع ہے۔

بجٹ دستاویزات کے مطابق یہ اقدامات پراپرٹی کے کاروبار سے وابستہ افراد اور سرمایہ کاروں کے لیے ایک خوش آئند خبر ہیں، کیونکہ اس سے ان کی لاگت میں کمی آئے گی اور مارکیٹ میں سرگرمی بڑھے گی۔ حکومت کا یہ فیصلہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ملکی معیشت کے اہم ستون کے طور پر دیکھتی ہے اور اسے مزید مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ یہ ریلیف نہ صرف سرمایہ کاروں کو راغب کرے گا بلکہ عام شہریوں کو بھی گھروں کی خرید و فروخت میں سہولت فراہم کرے گا۔

پراپرٹی کے کاروبار سے وابستہ افراد کے لیے سب سے اہم ریلیف جائیداد کی خریداری پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں کمی ہے۔ حکومت نے ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح کو 4 فیصد سے کم کر کے ڈھائی فیصد کرنے کی تجویز دی ہے، جو کہ ایک بڑی کٹوتی ہے۔ اس کے علاوہ، دیگر سلیبز میں بھی نمایاں کمی کی گئی ہے۔

دوسری سلیب میں ودہولڈنگ ٹیکس کو 3.5 فیصد سے کم کر کے 2 فیصد اور تیسرے سلیب میں 3 فیصد سے کم کر کے 1.5 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ تبدیلیاں پراپرٹی کی خرید و فروخت میں لگنے والی لاگت کو براہ راست کم کریں گی، جس سے مارکیٹ میں ٹرانزیکشنز کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

گزشتہ بجٹ میں کمرشل جائیدادوں، پلاٹوں اور گھروں کی ٹرانسفر پر 7 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کی گئی تھی، جسے اس نئے بجٹ میں مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔ یہ اقدام خاص طور پر تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دے گا اور کاروباروں کو پراپرٹی میں سرمایہ کاری کے لیے مزید مراعات فراہم کرے گا۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا خاتمہ ایک ایسا قدم ہے جو رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو سست روی سے نکالنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

حکومت نے بجٹ میں 10 مرلہ تک کے گھروں اور 2 ہزار مربع فٹ کے فلیٹس پر ٹیکس کریڈٹ کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد کم آمدنی والے طبقے کو گھر بنانے یا خریدنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ یہ ایک اہم اقدام ہے جو ہاؤسنگ سیکٹر میں سرگرمی کو بڑھاوا دے گا اور شہریوں کو رہائشی سہولیات کی فراہمی میں معاون ثابت ہوگا۔

اس کے ساتھ ہی مورگیج فنانسنگ کو فروغ دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ بینکوں اور مالیاتی اداروں کے ذریعے گھروں کی خریداری کے لیے آسان قرضوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ یہ اقدام خاص طور پر ان لوگوں کے لیے فائدہ مند ہوگا جو یکمشت رقم ادا کرنے کی بجائے قسطوں میں ادائیگی کو ترجیح دیتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • تنخواہ 10، پنشن میں 7 فیصد اضافہ، سولر پینل، آن لائن کاروبار، ڈیجیٹل سروسز، گاڑیاں مہنگی، جائیداد کی خرید و فروخت پر ٹیکس ریلیف
  • بجٹ 26-2025: نان فائلرز گاڑی یا غیرمنقولہ جائیداد نہیں خرید سکے گا
  • بجٹ 26-2025 میں آئن لائن خریداری پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنےکی تجویز
  • سولر پینک اور آن لائن خریداری پر 18 فییصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز مسترد، حکومت پر تنقید
  • بجٹ میں حکومت کا گھر خریدنے، تعمیر کرنے کیلئے سستے قرض فراہم کرنے کا اعلان
  • پراپرٹی سیکٹر کے لیے بڑا ریلیف:سپر ٹیکس میں کمی، ودہولڈنگ ٹیکس میں کٹوتی
  • نان فائلرز گاڑی یا غیرمنقولہ جائیداد نہیں خرید سکے گا، اکاؤنٹ کھولنے کی سہولت بھی ختم کرنے کی تجویز
  • نان فائلر گاڑی، جائیداد نہیں خرید سکیں گے،بینک اکاؤنٹ نہیں کھلے گا
  • بینک ڈیپازٹس اور بچت سکیموں پر ٹیکس میں اضافہ،مختلف تجاویزپرغور