اسرائیلی سفیر کی حماس قیادت کو دھمکی، اگلی بار نہیں چھوڑیں گے
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
امریکا میں تعینات اسرائیلی سفیریچیل لیٹر نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم’’حماس‘‘ کی قیادت کو براہِ راست نشانہ بنانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس بار وہ بچ نکلے، لیکن اگلی بار ایسا نہیں ہوگا۔
قطری نشریاتی ادارے’’الجزیرہ‘‘ کے مطابق، فاکس نیوز سے گفتگو میں اسرائیلی سفیر کا کہنا تھا کہ حماس کی قیادت اب اسرائیل کےنوٹس پر ہے اور آئندہ انہیں نشانہ بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا اسرائیل حماس کے رہنماؤں کو ہدف بنانے میں کامیاب رہا ہے، تو ان کا کہنا تھا،اگر اس بار کامیابی نہیں ملی تو اگلی بار ضرور ملے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ قطر پر حالیہ حملے کے بعد اسرائیل کو امریکا اور خلیجی ممالک کی طرف سے تنقید کا سامنا ضرور ہے، مگر وہ اس پر بھی جلد قابو پا لیں گے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے اور بین الاقوامی سطح پر اسرائیل کو شدید دباؤ کا سامنا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی افواج نے ایک اور فلسطینی شہری کو شہید کر دیا ہے، جس کے بعد جنگ بندی کے آغاز سے اب تک شہادتوں کی تعداد 236 ہو گئی ہے۔
الجزیرہ کے مطابق اتوار کو اسرائیلی ڈرون نے غزہ شہر کے علاقے شجاعیہ میں ایک فلسطینی شہری کو نشانہ بنایا، جہاں صبح سے اسرائیلی فوج عمارتوں کو منہدم کر رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مقتول شخص نے جنگ بندی کی لکیر عبور کی اور فوجیوں کے قریب پہنچا، تاہم اس الزام کے ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے بعد سے اسرائیلی افواج کے حملوں میں 600 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ تباہ شدہ گھروں اور عمارتوں کے ملبے سے مزید 502 لاشیں برآمد کی گئی ہیں، جس سے مجموعی فلسطینی شہادتوں کی تعداد 68,856 ہو گئی ہے۔
دوسری جانب حماس نے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں عالمی ادارۂ ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیل کے حوالے کر دی ہیں۔ اسرائیلی وزیرِاعظم بین یامین نیتن یاہو کے دفتر نے لاشوں کی وصولی کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پہنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق یہ لاشیں تل ابیب کے ابو کبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ میں منتقل کر دی گئی ہیں، جہاں ان کی شناخت کا عمل دو دن تک جاری رہ سکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیل اب ان قیدیوں کے بدلے 45 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کرے گا، یعنی ہر اسرائیلی قیدی کے بدلے 15 فلسطینیوں کی لاشیں۔
ماہرین اور امریکی حکام کے مطابق باقی ماندہ 8 اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی تلاش مزید مشکل مرحلہ ثابت ہو سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل غزہ فلسطین